ریا نشیلی چیزوں کی اسمگلر نہیں:کورٹ

ایکٹر سوشانت سنگھ راجپوت کی موت معاملے میں ڈرگس اینگل سے چل رہی جانچ میں گرفتار اداکارہ ریا چکرورتی کو 28دن بعد آخر کار بومبے ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی ۔عدالت میں ریاچکرورتی کی ضمانٹ کا مخالفت کررہی نارکوٹکس کنٹرول بیورو کو سخت پیغام دینے سمیت دیگر دلیلوں کی دھجیاں اڑتی نظر آئی اورر یا کی ضمانت خارج کرنے کی اپیل کی دلیل کو سرے سے مسترد کرتے ہوئے سماعت کو سخت سندیش دینے کے لئے عدالت نے کہا کہ قانون کے سامنے سب برابر ہیں اور ریا چکرورتی نشیلی چیزوں کی اسمگلر نہیں ہیں ۔ایڈیشنل سالیسیٹر جنرل انل سنگھ کے ذریعے این بی سی نے کہا کہ سماج خاص کر لڑکوں کو سخت سندیش دینے کی ضرورت ہے تاکہ وہ نشیلی چیزوں کا استعمال نا کریں اس پر بنچ نے کہا کہ عدالت اس سے متفق نہیں ہے ۔چونکہ قانون سب کے لئے برابر ہے ہر معاملے کا فیصلہ اس کے خوبی اور قصور کی بنیاد پر ہوگا ۔ملزم کا درجہ چاہے جو بھی ہو کسی بھی ہستی یا راہے عمل کو عدالت میں مخصوص اختار نہیں ملتے ایم بی سی میں ریاکو نشیلی اشیاءانسداد قانون کی سخت دفع 27Aکے تحت گرفتار کرکے ملزم بنایا تھا یہ دفع نشیلی چیزوں کی اسمگلنگ کے لئے پیسہ اکھٹاکرنا اور پناہ دینے سے متعلق ہے ۔اس دفع کے تحت دس سال تک کی سزا ہے اور ضمانت دینے پر بھی یہ دفعہ رو ک لگاتی ہے جسٹس سارن وی کوتوال کی بنچ نے کچھ اس طرح این بی سی کو دلیلوں کی ہوا نکال دی ۔اس نے کہا کہ ریا کو ممنوع نشیلی چیزوں کی اسمگلنگ کے معاملے میں پیسہ داکھٹاکرنے یا پناہ دینے والا نہیں کہا جا سکتا جیسا کہ این بی سی نے الزام لگایا ہے ۔کسی خاص نشیلی چیز کے لئے ادائیگی کرنا یہ مالی کفالت کے دائرے میں نہیں آئیگا ۔الزام ہے کہ اس سے سوشانت سنگھ راجپوت کے لئے نشیلی چیزیں خریدنے کے لئے پیسہ خرچ کیا گیا لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ریا اسمگلر ہے یا انہوں نے ناجائز اسمگلنگ کو مالی کفالت دی ابھی کافی حد تک صاف ہوگیا ہے شوسانت سنگھ راجپوت کے ساتھ تقریباً ایک سال لیو ان ریلیشن میں رہیں ۔ان کی گلفرنڈ ریا چکرورتی پر کچھ ایسے الزام لگائے گئے جس کا کوئی ٹھوس ثبوت ابھی تک نہیں مل پایا قتل اور پیسہ کی ہیرا فیری کے الزامات کی جانچ کے سلسلے میں کچھ پرانے وائٹ اس ایپ چیٹ کے ذریعے ان پر ڈرگس خریدنے میں برائے راست یا غیر بالواسطہ رول نبھانے کے لئے الزام لگے جن میں ان کی گرفتاری ہوئی ضمانت ناملنے کی وجہ سے اس کو ایک مہینہ جیل میں رہنا پڑا ۔ریا کے پاس سے نا تو کوئی ڈرگس ملا باوجود اس کے ان کے خلاف قانون کی اتنی بڑی دفعات لگادی گئیں جس سے نچلی عدالتوں کے لئے ان کو ضمانت دینا مشکل ہوگیا این بی سی نے اشارہ دیا ہے کہ اس فیصلے کے خلاف کورٹ میں اپیل کرے گی ۔بیشک اسے اختیار ہے لیکن ایک ذمہ دار جانچ ایجنسی کو اپنے کاموں سے سماج کو کوئی ایسا پیغام دینا نہیں چاہیے کہ وہ کسی خاص شخص کے پیچھے پڑی ہوئی ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟