عدالتی توہین قانون کے جواز کو چنوتی!

سینئر وکیل پرشانت بھوشن نے توہین عدالت کے معاملے میں اپنے خلاف سپرم کورٹ میں سماعت سے پہلے ایک عرضی دائر کر توہین قانون کی دفعہ(2سی )(1)کی آئینی جواز کو چنوتی دی ہے انہوں نے سینئر وکیل این رام اور سابق مرکزی وزیر ارون شوری کے ساتھ مسترکہ طور سے یہ عرضی دائر کی ہے جس میں توہین عدالت قانون کی اس دفعہ کو آئین کے سیکشن 14اور 19کی خلاف ورزی بتایا سپرم کورٹ نے ٹیوٹر پر کئے گئے ان کے دو تبصروں کو لیکر توہین عدالت کی کاروائی کا نوٹس دے رکھا ہے ۔انہوں نے عدلیہ کے خلاف نازیب تبصرہ کیا اور اسکے وقار کو نقصان پہونچایا ۔عرضی میں عدالت سے کہا کہ عدالتی توہین قانون1971کی دفعہ (2سی )(1) آئین کے سیکشن 14اور 19کے خلاف ورزی کرنے والے پرودھان اعلان کرنے کی ہدایت دی جائے عرضی کے مطابق مندرجہ بالاہ سہولت نے قابل سزا نتیجے تو تشریح ہیں لیکن یہ پوری طرح سے غیر واضح ہیں اس میں غیر واضح الفاظ کا استعمال کیا گیا ہے ۔ جن کی حدود اور دائرے کو نشان دہی کرنا نا ممکن ہے دیکھیں سپرم کورٹ اس عرضی پر کیا فیصلہ کرتا ہے (انل نریندر )

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟