سوشانت معاملے میں مہاراشٹر اور بہار پولیس آمنے سامنے!

اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کا معاملہ الجھتا جارہا ہے یہ اب مہاراشٹر بنا م بہار رنگ لیتا جارہا ہے ۔بالی ووڈ کے ابھرے پہلوو¿ں اور انڈسٹری کے طور طریقوں اور گروپ بندی کو لیکر سوال پیدا کئے گئے تویہ فطری بھی تھا لیکن اب تنازعہ کا دائرہ حیرت انگیز طریقے سے بڑھتے ہوئے دو ریاستوں کی حکومتوں اورپولیس انتظامیہ کو اپنی ضبط میں لے چکا ہے اس بے حد مقبول معاملے میں دونوں ریاستیں جانچ میں لگی ہوئی ہیں ۔اوردونوں نے ایف آئی آر درج کر لی ہے ۔اتوار کی رات دونوں ریاستوں کی ٹیمیں جانچ کر رہی ہیں ۔پٹنا سٹی کے ایس پی ونے تیواری کو بی ایم سی میں پندرہ اگست تک کے لئے کوارنٹائن میں بھیج دیا ہے ۔مہاراشٹر سرکار نے قواعد کے تحت مہر بھی لگا دی ہے ۔ممبئی پولیس کے کمشنر پرم ویر سنگھ نے بتایا کہ اس معاملے میں جانچ کرنے کا بہار پولیس کو کوئی حق نہیں ہے بہار پولیس کے اعلیٰ افسر کو زبردستی کوارنٹائن کئے جانے پر بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ناراضگی ظاہر کی ہے ان کا کہنا ہے کہ ممبئی گئے ہمار ے اعلیٰ افسر کے ساتھ جو ہوا وہ صحیح نہیں ہے ۔وہ اپنی ڈیوٹی کررہے ہیں ۔بہار کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ریاستی حکومت نے منگلوار کو سوشانت سنگھ راجپوت کی موت کے معاملے کی سی بی آئی جانچ کی سفارش کی ہے جسے اداکارہ ریا چکرورتی کے وکیل نے چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی اس طرح کی سفارش کا اختیار نہیں ہے ادھر کانگریس نیتا سنجے راوت نے کہا کہ نتیش کمار کو سوشانت معاملے میں سیاست نہیں کرنی چاہیے میں نتیش کمار کو سمجھدار لیڈر مانتا تھا لیکن وہ اتنے حساس معاملے میں سیاست کررہے ہیں ادھر سورگیہ اداکار کے پتا کے وکیل وکاس سنگھ نے ممبئی پولیس پر کئی الزام لگائے ہیں ۔بہار کے آئی پی ایس افسر ونے تیواری کو بی ایم سی کے ذریعے کچھ دنوں کیلئے کوارنٹائن کے بارے میں وکاس سنگھ کہتے ہیں کہ مہاراشٹر سرکار نے ہمارے افسر کو جان بوجھ کر کوارنٹائن کیا ہوا ہے جس سے بہار پولیس ایکٹر کیس معاملے کی چھان بین میں شامل نا ہو سکے ۔مجھے نہیں لگتا کہ کسی بھی ریاستی حکومت نے ابھی تک کسی بھی دوسری ریاست کے افسر کو اس طرح سے کوارنٹائن کیا ہے ۔ممبئی پولیس جانچ میں وقت لگا رہی ہے جس سے ثبوت مٹایا جائے ممبئی پولیس یہ سب صرف اس لئے کررہی ہے کہ سی بی آئی کو دیکھ لیا جائے ۔نتیش نے یہ بھی کہا کہ بہار پولیس کے ساتھ ممبئی میں بالکل غلط ہوا ۔جہاں بھی ایف آئی آر درج قانونی طور سے ہماری ریاست کی پولیس کی ذمہ داری تھی اور اس کے حساب سے جانچ کیلئے ریاستی پولیس ممبئی گئی وہاں تو مہاراشٹر سرکار اور پولیس افسروں سے تعاون کرنا چاہیے ناکہ کوارنٹائن کرنا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟