پھر آمنے سامنے ایل جی اور سی ایم

راجدھانی دہلی میں کورونا انفیکشن کی بڑھتی رفتار کے درمیان ایک بار پھر دہلی کے ایل جی اور وزیر اعلیٰ اروند کجریوال سرکار کے درمیان تکرار بڑھے گی اور دونوں طرف سے تلواریں کھنچ گئی ہیں ۔کیونکہ ایل جی نے کجریوال سرکار کے ایک اہم فیصلے کو 24گھنٹے کے اندر مسترد کر دیا ۔جس کے تحت انلاک 3میں ہوٹل اور ہفتہ واری بازار کےلئے تجرباتی طور پر پھر سے کھولنے کا فیصلہ کیا تھا جس پر انہوںنے روک لگا دی ۔اس قدم کے پیچھے دہلی میں بڑھتے کورونا وائرس کے مریضوں کو بتائی جا رہی ہے ۔ایل جی کا کہنا ہے کہ صورتحال نازک ہے اورخطرہ دور نہیں ہوا ہے ۔اسی کے پیش نظر یہ فیصلہ لیا گیا ہے ۔انلاک 3کے لئے گائڈ لائن جاری کرتے ہوئے کجریوال سرکار نے دہلی میں ہوٹلوں کو کھولنے کا فیصلہ لیا تھا ۔1اگست سے سات دن کے لئے تجرباتی بنیاد پر ہفتہ واری مارکیٹ کو کھولنے کی اجازت دی گئی تھی اور اگر لوگوں نے سماجی دوری بنائے رکھی اور کورونا کی کوئی خبر نہیں آئی تو اس کو لگاتار بنائے رکھنا تھا ۔لیکن 24گھنٹے کے اندر ہی کجریوال کے اس اہم فیصلے کو ایل جی نے خارج کر دیا ۔جس سے دونوں میں ٹکراﺅ بڑھ گیا تھا ۔ایل جی نے دہلی پولیس کے تجویز کردہ وکیلوں کے پینل کو منظوری دی تھی لیکن کجریوال کیبنٹ نے اسے مسترد کر دیا ۔ایل جی پینل نے اپنے مخصوص اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے اس پینل کو منظوری دینے کا فیصلہ کیا تھا ان دونوں مسئلوں کو لے کر دونوں میں ٹکراﺅ بڑھے گا دیکھتے ہیں کہ کون صحیح ہے ؟ایل جی یا کجریوال سرکار۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟