بوکھلائے پاکستان بھی نیپال کے نقش قدم پر !

نیپال اور بھار ت کے درمیان سرحدی تنازعہ ہونے کے بعد جس طرح سے نیپال حکومت نے بغیر بات چیت کر اپنے دیش کا سیاسی نقشہ جاری کر متنازعہ علاقوں کو اپنا بتا ڈالا ایسے ہی پاکستان نے بھی اب اس سے سیکھنا شروع کر دیا ہے ۔کشمیرپر بازی پوری طرح سے ہاتھ سے نکلنے سے بوکھلائے پاکستان نے ایک اور حرکت کی ہے ۔وزیر اعظم عمران خان کی کیب نیٹ نے نیا سیاسی نقشہ جاری کر دیا ہے ۔اس نقشہ میں ناصرف پورے جموں کشمیر لے ۔لداخ کو پاکستان کا حصہ بتا ڈالابلکہ گجرات کے جونا گڑھ سرکریت لائن کو بھی پاکستان میں شامل کر دکھایا گیا ہے کشمیر سے آرٹیکل 370ہٹانے کے بھارت کے فیصلہ کی پہلی سالگرہ پر یہ نیا نقشہ جاری کیا گیا ہے اس کے پیچھے عمران خان کا گھریلو سیاست میں کشمیر کے ذریعے اپنے جواز کو بنائے رکھنا ہے ۔پاکستان میں جہاں نئے نقشہ میں جہاں ہندوستانی علاقوں میں اپنا دعویٰ ٹھونکاہ ے وہیں جن حصوں کو لیکر چین اور ہندوستا ن کے درمیان تنازعہ چل رہا ہے ،رپورٹ کے مطابق اب پاکستان یہ نقشہ اقوام متحدہ میں پیش کرنے کی تیاری میں ہے ۔کئی دن پہلے کنٹرول لائن پر دیش کے وزیر دفاع پہونچے تھے کشمیر کے لوگوں کو آزادی کا حق دینے کے بعد بھی سرکار نے خود ہی پورے کشمیر پر اپنا دعویٰ ٹھونک دیا تھا غور طلب ہے کہ بھار ت کے ساتھ سرحدی تنازعہ کے بعد نیپال نے بھی ایسا ہی کیا تھا ۔لیپو لیک جھیل اور کالا پانی لپیا پٹا کو اپنا بتاتے ہوئے نیپال حکومت نے اپنے دیش کا نیا نقشہ جاری کردیا بھارت نے ان ناٹکوں کو اتنی توجہ دی ہے جتنی ضرورت ہے ۔وزارت خارجہ نے بتایا کہ ہم نے پاکستان کے پی ایم عمران خان کیطرف سے جاری نا م نہاد سیاسی نقشہ دیکھا ہے اور یہ سیاسی بے وقوفی والا ایسا قدم ہے جس میں گجرات اور جموں کشمیر اور لداخ پر دباو¿ پیش کیا گیا ہے ۔اس مضحکہ خیز دعوے کا نا تو قانونی کوئی بنیاد ہے اور ناہی بین الاقوامی ہمدردی اصل میں یہ وہی کوشش دوسروں کی زمین ہڑپنے کے پاکستان کے رویہ کو بتاتی ہے ۔اس کیلئے وہ سرحدپر دہشت گردی کی ہمایت کرتا ہے یہ اتنا بے ہودہ دعویٰ ہے کہ اس پر بھارت کو رد عمل کرنا غیر ضروری ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟