لاک ڈاﺅن کے چلتے دو کنبے اور تباہ ہوئے!

لاک ڈاﺅن کی وجہ سے ہم نے دیہاڑی مزدوروں ،فیکٹری ورکروں اور چھوٹے کسانوں کے ذریعہ خود کشی کے بارے میں سنا اور پڑھا تھا لیکن ایک درمیانے طبقہ سے تعلق رکھنے والے پریوار بھی خود کشی کرنے پر مجبور ہوئے دہلی کے چاندنی چوک علاقے میں دو سکے جوہری تاجر بھائیوںنے فائنسل کے دباﺅ میں بدھوار کو دوپہر ایک ساتھ پھانسی لگا کر خود کشی کر لی ۔فائننسر کے باﺅنسر مسلسل ان کاروباری بھائیوں سے پیسہ مع سود لوٹانے کےلئے دباﺅ ڈال رہے تھے انہوںنے اپنی دوکان میں ہی راڈ کے سہارے دھوتی سے گلے میں پھندا ڈال کر خودکشی کر لی ان کے نام انکت گپتا اور ارپت گپتا ہے ان کی مالیواڑہ میں دکان ہے ۔پولیس کو موقع واردات سے ایک خودکشی نامہ ملا ہے جس میں مالی تنگی کے سبب خود کشی کی بات کہی گئی ہے ۔ڈی سی پی نارتھ مونیکا بھاردواج کے مطابق دونوں بھائی ایک ساتھ جوہری کا کام کرتے تھے اور بازار سیتا رام میں رہتے تھے دونوں بھائیوں نے جوہری کی دکان کھول رکھی تھی ارپک گپتا نے شادی نہیں کی تھی گھاٹے سے نکلنے کےلئے ان کے بھائیوںنے چاندنی چوک کے کسی جوہری سے 15فیصدی سود پر لاکھوں روپئے کا قرض لیا تھا قرض چکانے میں دیری ہوئی تو سود خور پچھلے تین مہینے سے ان کو پریشان کر رہا تھا اس کے باﺅنسر مار پیٹ بھی کر چکے تھے اس بات سے دونوں بھائی بہت دکھی تھی آخر کار دھمکیوں سے پریشان ہوکر بدھوار کی دوپہر دونوں بھائیوں نے کاٹر کے سہارے دھوتی ڈال کر پھانسی لگا لی فی الحال کوتوالی پولیس معاملے کی جانچ کر رہی ہے لاک ڈاﺅن سے پریشان دو اورپریوار بھی تباہ ہو گئے ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟