اعظم خان کو جیل ،بدلے کا جذبہ یا کرموں کا پھل

سماج وادی پارٹی کے تیز ترار لیڈر و ایم پی اعظم خان پر قانونی شکنجہ کس گیا ہے اور بدھوار کو رامپور کی عدالت میں اعظم اور ان کی بیوی و بیٹا پیش ہونے کے لئے پہنچے تو جج نے انہیں دو مارچ تک جوڈیشل حراست میں بھیج دیا گیا ۔عدالت نے اعظم کے خلاف قرق وارنٹ جاری کئے تھے ۔یہ وارنٹ عبداللہ اعظم کے دو پیدائشی سرٹیفکٹ بنوانے سے متعلق مقدمے میں جاری کئے گئے بدھ کو اس معاملے میں ان تینوںنے عدالت میں سرینڈر کر دیا ۔بتا دیں کہ اعظم خان نے 20معاملوں میں ضمانت کی عرضی داخل کی تھی ۔کئی معاملے میں تو ضمانت منظور ہو گئی لیکن بیٹے عبداللہ اعظم کے فرضی پیدائشی سرٹیفکٹ اور پاسپورٹ معاملے میں دفعہ 420کے تحت مقدمے میں ضمانت خارج کر دی گئی اب انہیں ضمانت کے لئے الہٰ آباد ہائی کورٹ جانا پڑے گا۔مقامی پولیس نے اعظم خان کو رامپور جیل سے سیتا پور جیل بھیج دیا ہے ۔کیونکہ اس کو پارٹی کے ورکروں اور نیتاﺅں کی بھیڑ کی وجہ سے لاءاینڈ آرڈر بگڑنے کا خطرہ پیدا ہو گیا تھا ۔وزیر اعلیٰ یوگی نے اعظم کا نام لئے بغیر کہا کہ ہم گندگی کو صاف کر رہے ہیں چاہے وہ کسی میں ہو یوگی نے اسمبلی میں پیش بجٹ پر بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بجلی تو اب بہت چمک رہی ہے وہاں(رامپور)لیکن بہت تیزی سے چمک رہی ہے ۔جب تیزی سے چمکتی ہے فالتو وائرس پیدا نہیں ہوتے ۔اس پر ایوان میں حکمراں ممبران میں ہنسی کے نظارے دکھائی دیے سپا نے اس واقعے پر حکمراں بھاجپا پر الزام لگاتے ہوئے اسے بدلے کے جذبے سے کی گئی کارروائی قرار دیا ۔پارٹی نے ٹوئٹ میں کہا رقابت کے جذبے سے کسی بھی کارروائی کو سہی نہیں مانتی ۔سپا بھی عدلیہ نظام پر بھروسہ رکھتی ہے ۔انہیں عدالت پر یقین ہے کہ اعظم کو انصاف ملے گا ۔اُدھر بی جے پی کے پردیش ترجمان چندر موہن نے کہا کہ اعظم خان نے صرف اپنے لئے ہی سیاست کی اور یہ غریبوں کی بد دعاﺅں کا پھل ہے ۔ہم انہیں جیل بھیجنے کے عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔سپا صدر اکھلیش یادو کو ایسے لوگوں کو اپنے ساتھ سیاست میں جوڑنے پر صفائی دینی چاہیے ۔بتا دیں کہ پچھلے سال یوپی سرکار نے اعظم خان اور ان کے خاندان کے خلاف کئی مقدمے درج کرائے تھے ۔یہ سیاسی بد نصیبی یا غلط کرنی کی سزا ہے یہ تو عدالت ہی طے کرئے گی اعظم پر ہاتھ ڈالنے کا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اب سماج وادی پارٹی کے نیتا اب نشانے پر آگئے ہیں ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟