باجوا کو سپریم کورٹ کے نوٹس سے پاکستان میں ہنگامہ

پاکستان کے سپریم کورٹ نے موجودہ فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوا کی معیاد کی توسیع سے جڑے ایک اہم معاملے کی منگلوار کو سماعت کی باجوا کی سروس توسیع کے نوٹیفیکشن پر روک لگا دی اس کا فیصلہ آنے سے پورے پاکستان میں ہنگامہ مچ گیا ،اور امرجنسی کے آثار بن گئے ہیں ۔اس مسئلے میں پاکستان کی بڑی عدالت کا فیصلہ جنرل باجوا کو مزید تین سال اپنے عہدے پر بنے رہنے سے روک سکتا ہے ۔واضح ہو کہ وزیر اعظم عمران خان نے 19اگست کو ایک سرکاری نوٹیفیکشن کے ذریعہ جنرل باجوا کی ملازمت معیاد میں تین سال کی توسیع کر دی تھی ۔اس کے پیچھے انہوںنے علاقائی حفاظت اور ماحول کا حوالہ دیا تھا ،جنرل باجوا دو نومبر کو ریٹائر ہونے والے تھے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس آصف سعید کھوسا کی سربراہی والی تین ججوں کی ایک بنچ نے کہا کہ اب بھی وقت ہے سرکار کو اپنے قدم واپس لینے چاہیں ۔اور یہ سوچنا چاہیے کہ وہ کیا کر رہی ہے ؟وہ ایک اعلیٰ افسر کے ساتھ کچھ اس طرح کی چیز نہیں کر سکتی ۔بہرحال عدالت نے معاملے کی سماعت دو دن کے لئے ملتوی کر دی چیف جسٹس آصف سعید کھوسا نے پاک فوج کے چیف کو ایک شٹل کوک کی شکل میں تبدیل کر دیا ہے ۔اس کو لے کر عدالت نے پاک اٹارنی جنرل کو پھٹکار لگائی ساتھ ہی سرکار نے یہ بھی کہا کہ وہ جو کچھ کر رہی ہے اسے پھر سے غور کرے سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر وزیر قانون نسیم کو عمران خان کی ناراضگی جھیلنی پڑی ہے ۔کیبنٹ کی میٹنگ میں عمران خان جم کر برسے اس کے بعد وزیر قانون نے استعفی دے دیا عمران اس بات سے ناراض تھے معاملے میں قانون وزارت کیا کر رہی تھی حالانکہ نسیم بدھ کے روز کورٹ میں پیش ہوئے ۔جنرل باجوا کو ملازمت میں توسیع کے معاملے میں سرکار کا موقوف رکھا وہیں عمران خان کیبنٹ میں شامل 25ممبروں میں صرف گیارہ نے فوج کے چیف باجوا کے معیاد کی توسیع کے حق میں ووٹ دیا تھا ۔جسے اکثریت کا فیصلہ نہیں مانا جا سکتا ۔خیال رہے کہ جنرل باجوا 29نومبر 2016کو پاکستانی فوج کے سولہویں سربراہ مقرر ہوئے تھے سپریم کورٹ کا ان کے معاملے میں یوں فیصلہ دینا دیش میں خاص کر پاکستانی فوج میں تلخ رد عمل ہو سکتا ہے ۔آنے والے دنوں میں تصویر اور صاف ہو یہ بہت بڑا قدم ہے ایسا پاکستان میں کم ہی دیکھنے کو ملتا ہے فی الحال پاک سپریم کورٹ نے جنرل باجوا کو چھ مہینے کی سروس دینے پر رضا مندی حاصل کر لی ہے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟