امت شاہ نے مودی- ادھو میں دوری بنائی !

شیو سینا ،بھاجپا کے درمیان 35سال پرانا اتحاد تقریبا ختم سا ہو گیا ہے ،بھاجپا نیتا اس کے لئے شیو سینا کے ایک اہم پہلو مانے جا رہے ہیں ،شیو سینا نیتا اور پارٹی کے اخبار سامنا کے ایگزکیٹو ایڈیٹر سنجے راوت کو خاص طور سے ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں ،دوسری طرف سنجے راوت اور شیو سینا کے صدر وزیر اعظم نریندر مودی سے اختلافات کے لئے بھاجپا کے قومی صدر امت شاہ کو ذمہ دار ٹھہرانے لگے ہیں ،ان کا کہنا ہے کہ امت شاہ نے پی ایم مودی اور ادھو کے درمیان دوری پیدا کی ہے ،سنجے راوت کا موقوف شیو سینا کو ایسے موڑ کی طرف لے جاتا دکھائی دے رہا ہے جہاں سے بھاجپا کی طرف اس کی واپسی کے امکانات کم ہیں ،اب انہوںنے سیدھے طور پر امت شاہ پر کٹاس شروع کر دیا ہے ۔اپنی اینجیو پلاسٹی کروا کر اسپتال سے لوٹے راوت نے پریس کانفرنس میں پہلی بار امت شاہ پر سیدھا الزام لگایا لوک سبھا چناﺅ سے پہلے ادھو ٹھاکرے اور امت شاہ کے درمیان تنہائی میں ہوئی اتحاد کی شرطوں کو انہوںنے مودی تک نہیں پہنچایا راوت سے یہ بات شا ہ کے اس بیان کے جواب میں کہی کہ شاہ نے صاف کیا تھا کہ ڈھائی ڈھائی سال سی ایم کے عہدے پر کوئی بات نہیں ہوئی تھی ،شاہ کے مطابق چناﺅ کمپین کے دوران انہوںنے اور وزیر اعظم نے سو سے زیادہ بار اتحاد کے اقتدار کے صورت میں دیوندر فڑنیوس کو ہی پھر وزیر اعلیٰ بنانے کی بات کہی تھی ،اس وقت شیو سینا نے ایک بار بھی اس کی مخالفت نہیں کی راوت نے شاہ کی اس بات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ شیو سینا صدر ادھو ٹھاکرے بھی اپنی ہر ریلی میں شیو سینا کا وزیر اعلیٰ بنانے کی بات کرتے آرہے تھے ،بہر حال شیو سینا اور بھاجپا میں چل رہی سیاسی رسہ کشی ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے ،ایک طرف جہاں کانگریس این سی پی ،شیو سینا ،کی سرکار بنتی دکھائی دے رہی ہے وہیں سرکار بنانے سے انکار کے بعد اب بھاجپا بھی سرکار بنانے کا دعوی کرنے لگی ہے ،ایسے میں سابق اتحادی پارٹی شیو سینا نے اپنے اخبار سامنا میں بھاجپا پر جم کر نکتہ چینی کی ہے ،اس کے ادارے میں لکھا ہے کہ ریاست میں نئے سیاسی تجزیے بنتے دکھائی دے رہے ہیں تو اس سے کئی لوگوںکے پیٹ میں درد شروع ہو گیا ہے ،پارٹی نے کہا ہے کہ کون کیسے سرکار بناتا ہے میں دیکھتا ہوں ،درپردہ طور سے اس طرح کی زبان اور حرکتیں شروع ہو گئی ہیں ،اور شراپ بھی دئے جا رہے ہیں ،کہ اگر سرکار بن بھی گئی تو کیسے اور کتنے دن ٹکے گی دیکھتے ہیں،ایسا مستقبل بھی دکھایا جا رہا ہے ،چھ مہینے سے زیادہ سرکار نہیں ٹک سکے گی ۔شیو سینا نے اپنے تلخ لہجے میں کہا کہ ہم مہاراشٹر کے مالک ہیں اور دیش کے باپ ہیں ،ایسا کسی کو لگتا ہوگا تو وہ اس ذہنیت سے باہر آئے اور ذہنی بیماری 105والوںکی صحت کے لئے خطرناک ہے ،ایسی حالت زیادہ وقت تک رہی تو ذہنی توازن بگڑ جائے گی اور پاگل پن کی طرف سفر شروع ہو جائے گا ،شیو سینا اور بھاجپا میں اتنے اختلافات ہو گئے ہیں کہ پھر ساتھ آنا ممکن تو نہیں مشکل ضرور لگتا ہے لیکن سیاست میں سب کچھ جائز ہو سکتا ہے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟