لٹے کا صفایا کرنے والے چین حمایتی گوتا بایا بنے نئے صدر

پڑوسی ملک سری لنکا میں صدر کے لئے ہوئے چناﺅ کے نتیجے اتوار کو آگئے اور بڑے اپوزیشن لیڈر گوتا بایا راج پکشے کو کامیاب قرار دیا گیا ۔ان کا چناﺅ جیتنا ہمارے لئے اس لئے بھی اہم ہے کیونکہ ان کی ساکھ بھارت مخالف سے زیادہ چین ہمایتی رہی ہے ۔ساتھ ہی گوتا بایا نے 2009میں ڈیفنس سیکریٹر ہوتے ہوئے ملک میں لٹے کا صفایا کیا تھا اور ان ہزاروں بے قصور تمل آبادی کے لوگوں کے خلاف کارروائی کو لے کر انسانی حقوق خلاف ورزی کے ان پر کافی الزام لگے تھے ۔نیپال کے بعد سری لنکا اس خطے کا دوسرا دیش ہے جہاں ہوئے چناﺅ میں کسی ایسے شخص یا پارٹی کی جیت ہوئی ہے جس کی ساکھ بھارت حمایتی نہیں رہی ہے ۔نیپال میں بھارت مخالف ساکھ رکھنے والے کی پی شرما اولی کی لیڈر شپ میںسرکار بنی لیکن دونوں ملکوں کے رشتے بہتر ڈھنگ سے رفتار پکڑ رہے ہیں گوتا بایا کو لیبریشن ٹائیگرس آف تمل ایلم (لٹے)کے ساتھ تین دہائی سے چل رہی خانہ جنگی کو 2009میں خاتمہ کے لئے ان کو کریڈیٹ دیا جاتا ہے اس کے لئے انہیں ٹرمینیٹر کہا جاتا ہے ۔گوتا بایا کی سری لنکا میں کھلنایک اور نائک دونوں جیسی امیج ہے ۔ملک میں اکثریتی سنھالی بودھ انہیں جنگ کے نائک مانتے ہیں وہیں تمل اقلتیں انہیں کھلنائک مانتی ہیں۔سری لنکائی صدر چناﺅ میں گوتا بایا راج پکشے کی کامیابی کے بعد سری لنکا میں ایک بار پھر چین کی سرگرمیوں میں اضافہ ہونے کا اندیشہ جتا یا جا رہا ہے ۔دراصل پورے راج پکشے خاندان کا چین کے تئیں جھکاﺅ دنیا جانتی ہے ایسے میں ایک بار پھر اقتدار میں آنے کے بعد اس خاندان کا اسی طرح کے حالات کی امید کی جا رہی ہے ۔جیسے مہیندرا راج پکشے کے وقت تھی ۔گوتا بایا نے چناﺅ کمپین کے دوران کئی بار کہا تھا کہ اگر وہ اقتدار میں آئے تو چین کے ساتھ رشتوں کو مزید مضبوط بنائیں گے غور طلب ہے کہ ان کے بڑے بھائی مہندرا راج پکشے کے عہد میں سرکار نے چین کو خود بڑھاوا دیا تھا ،اور چین کو ہبن ٹوٹا بندر کا اور ائیر پورٹ کا ٹھیکا بھی دیا ۔مانا جاتا ہے کہ بھارت کو بحر ہند میں چاروں طرف سے گھیرنے کی چین کی اسکیم میں سری لنکا کے یہ پروجکٹ اہم حصہ ہیں۔گوتا بایا کہ اس کامیابی کے ساتھ راج پکشے خاندا ن کے پانچ سال بعد اقتدار میں واپسی ہو رہی ہے ۔اس سے پہلے مہندرا راج پکشے 2005سے 2015تک دیش کے صدر رہے تھے ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے گوتا بایا کو سری لنکا کا صدر بننے پر مبارکباد دی ہے ۔اس کے جواب میں راج پکشے نے کہا کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی سے ملنے کے خواہش مند ہیں چناﺅ میں جیت کے بعد ستر سالہ لیفٹنینٹ کرنل (ریٹائرڈ گوتا بایا نے اپنے حمایتوں کی ساکھ اور ان کی تمنا کے ساتھ جیت کی خوشی منانے کی درخواست کی وہیں چناﺅ میں ہار کے ساتھ پریم داسا نے یو ایم پی کے ڈپٹی لیڈر کے عہدے سے اسعفی دے دیا ہے ۔اس پارٹی کے نیتا و وزیر اعظم رانل وکرم سنگھے عہدہ چھوڑ سکتے ہیں اور گوتا بایا راج پکشے اپنے بڑے بھائی مہندرا راج پکشے کو دیش کا نیا وزیر اعظم بنائیں گے ۔دس برسوں تک سری لنکا کے ڈیفنس سیکریٹری رہے گوتا بایا نے سنہالی اکثریتی ملک کے جنوبی علاقوں میں ایک طرفہ جیت حاصل کی لیکن اقلیتی تمل اور مسلم اکثریتی علاقوں میں انہیں ہار کا سامنا کرنا پڑا ۔تمل اکثریتی نارتھ صوبے کے سبھی پانچ ضلعوں ،جافنہ ،وونیا ،اور منار وغیرہ میں وہ ہارے ہیں ۔مسلمان مشرقی صوبے کے تین ضلعوں ترنکو مالی ،بٹی کلوا اور پارا میں بھی یہی حالت رہی ہے ۔بھارت گوتا بایا کی پالیسیوں پر گہری نظر رکھے گا۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟