مودی سے لڑنے کے طریقہ پر کانگریس میں اختلافات

وزیر اعظم نریندر مودی کی ہر بات پر مخالفت کرنا کیا کانگریس کو مہنگا پڑ رہا ہے کیونکہ کانگریس کے بڑے نیتا اب اس بات کو مان رہے ہیں کہ مودی کو کھلنایک کی طرح پیش کرنا ملک کے مفاد میں نہیں ہے ایسا کر کے اپوزیشن ایک طرح سے مودی کی مدد کر رہی ہے ۔کانگریس کے سینر لیڈر جے رام رمیش کے بعد منو سنگھوی نے بھی ٹوئٹ کر کے کہا کہ پی ایم مودی کو کھلنائک کی طرح پیش کرنا غلط ہے اپوزیشن طرف ان کی مخالفت کا راستہ اپنائے ہوئے ہے اس سے صحیح معنوں میں وزیر اعظم کو ہی فائدہ پہنچ رہا ہے کسی بھی شخص کے کام اچھے برے اور کچھ الگ ہو سکتے ہیں ان کی شخصیت نہیں بلکہ مسئلوں کی بنیاد پر تجزیہ کیا جانا چاہیے ۔یقینی طور سے اجوالا اسکیم ان کے کئی اچھے کاموں میں سے ایک ہے اس سے پہلے جے رام رمیش نے کہا تھا کہ اگر مودی کو ہمیشہ کھلنائک بتاتا جاتا رہے گا تو آپ ان کا سامنا کرنے کی ہمت نہیں کر پائیں گے وہ ایسی زبان بولتے ہیں جس سے لوگ جڑتے دراصل لوک سبھا چناﺅ میں شرمناک ہار کے بعد کانگریس میں شش و پنج کی اور عدم فیصلے لینے کی حالت بنی ہوئی ہے ۔دفعہ370کا معاملہ ہو یا پھر چدمبرم کی گرفتاری یا پھر کانگریس صدر چننے کا پارٹی کا موقوف ہر مسئلہ پر پارٹی کا موقوف بٹا ہوا نظر آتا ہے ۔فیصلے نہ لینے کی ان سارے معاملوں سے غلط ساکھ پیش کر دی ہے ۔کانگریس کے زیادہ تر نتیا مانتے ہیں ہر بات کے لئے سیدھے مودی پر حملہ کرنے کی حکمت عملی ناکام ہونے کے باوجود پارٹی اسی رخ پر قائم ہے جس وجہ سے وہ عام آدمی سے نہیں جڑ پار رہی ہے ۔پارٹی کے نیتا ششی تھرور بھی کچھ ایسی ہی رائے دے رہے ہیں ۔حال ہی میں ان کا بیان آیا تھا کہ چھ سال سے یہی کہتا آرہا ہوں کہ پردھان منتری مودی اگر اچھا کام کرتے ہیں تو ان کی تعریف بھی ہونی چاہیے ۔کانگریس پارٹی میں ان کے ان بیانوں کی مخالفت بھی ہو رہی ہے ۔کانگریس کے سنیر لیڈروں نے سابق صدر راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی سے بھی کہا ہے کہ وہ جب پارٹی کے ورکروں کا حوصلہ گرا ہوا ہے تب سینر لیڈروں کے ایسے بیان پارٹی کو نقصان پہنچاتے ہیں بتایا جا رہا ہے کہ غلام نبی آزاد ،احمد پٹیل ،آنند شرما ،اور شیلجا کماری ،جیسے سنجیدہ نیتاﺅں نے کانگریس ہائی کمان سے کہا ہے کہ پارٹی میں ڈسیپلین قائم کرنے کی ضرورت ہے ۔سونیا سے کہا ہے کہ وہ شخصی طور پر رائے بتا کر پارٹی لائن کے خلاف بولنے والے لیڈروں کو فورا نصیحت کریں ممکن ہے کہ کانگریس صدر ان نیتاﺅں پر لگام لگائیں گی ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟