ہماچل میں اصل جنگ وزیر اعلیٰ اور سابق وزیر اعلیٰ کے درمیان

دیو بھومی ہماچل میں عام چناﺅ کی جنگ دلچسپ ہو گئی ہے ۔ 2014میں صوبہ میں بھاری کامیابی حاصل کرنے والی بھاجپا کے لئے چاروں سیٹیں برقرار رکھنے کی چنوتی ہے ۔حالانکہ لوک سبھا چناﺅ میں ہار کے بعد ہماچل میں اقتدار گنوا چکی کانگریس نے واپسی کے لئے پوری طاقت جھونک دی ہے ۔اسمبلی چناﺅ میں پریم کمار بھومل کی ہار کے بعد بنے وزیر اعلیٰ جے رام ٹھاکر کی قیادت میں یہ پہلا چناﺅ ہو رہا ہے وہیں کانگریس نے سابق وزیر اعلیٰ ویر بھدر سنگھ کو لوک سبھا چناﺅ میں کمپین کی باگ ڈور سونپی ہے ۔ہماچل پردیش کی چاروں سیٹوں پر تو بھاجپا اور کانگریس کے امیدواروں میں ہی مقابلہ نہیں ہے بلکہ دیش کے بڑے نیتاﺅں میں کتنا دم بچا ہے اس کا بھی فیصلہ ہونا ہے ۔ہمیرپور سیٹ پر موجودہ ایم پی انوراگ ٹھاکر بھاجپا سے چوتھی بار میدان میں ہیں ۔جبکہ ممبر اسمبلی رام لال ٹھاکر کانگریس کے امیدوار ہیں ۔وہ تین بار چناﺅ ہار چکے ہیں ۔اس سیٹ سے تین بار بھاجپا ایم پی رہے سریش چندریل کانگریس میں شامل ہو چکے ہیں وہ منڈی سیٹ کے آبائی حلقہ ہونے کے سبب وزیر اعلیٰ جے رام ٹھاکر کی ساکھ کا سوال ہے کانگریس نے بھاجپا کے موجودہ ایم پی رام سروپ شرما کے خلاف سابق مرکزی وزیر مواصلات رہے سکھرام کے پوتے آشرے شرما کو اتارا ہے ۔سکھرام کے بیٹے انل شرما کو بھی جے رام سرکار نے اپنے بیٹے کے لئے عہدہ چھوڑنا پڑا ویر بھدر سنگھ کے متنازعہ بیانوں سے آشرے کی مشکلیں بڑھیں ہیں ۔کانگڑا سیٹ میں جے رام سرکار کے وزیر کشن کپور اور کانگریس کے ممبر اسمبلی پون کاجل کے درمیان مقابلہ ہے بھاجپا نے موجودہ ایم پی شانتا کمار کی جگہ ان کے قریبی کشن کو اتارا ہے ۔شملہ ریزو سیٹ یہاں سے بھاجپا اور کانگریس دونوں نے سابق فوجیوں اور ممبر اسمبلی کو اتارا ہے ۔کانگریس کے دھنی رام سانڈل بھاجپا سے سریش کشپ آمنے سامنے ہیں ۔ہماچل سے کئی سرکردہ نیتاﺅں کی ساکھ بھی امیدواروں کے ساتھ جڑی ہوئی ہے ۔وزیر اعلیٰ جے رام ٹھاکر سابق وزیر اعلیٰ پریم کمار دھومل سابق وزیر اعلیٰ ویر بھدر سنگھ مرکزی وزیر رہے سکھرام جے پی نڈا شانتا کمار ،سبھی ہماچل سے پوری طرح جڑے ہوئے ہیں ۔دیکھیں کس کا پلڑا بھاری پڑتا ہے ؟

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟