بہار میں آخری مرحلے کی سیٹوں کے لئے سنگرام

بہار میں دو دن میں وزیر اعظم نریندر مودی کی تین ریلیاں اور کانگریس صدر راہل گاندھی نے جمعرات کو ریلی روڈ شو کر آخری مرحلے کی آٹھ سیٹوں کو ہر حالت میں جیتنے کی پرزور خواہش اور اس کی کوشش کی گواہی دے رہی ہے ۔دونوں خیمے اس آخری محاز کی فتح میں اپنا آخری داﺅں اسی حساب کھیلا ہے کہ جس سے ان کو زیادہ سے زیادہ سیٹیں ملیں ،مہا گٹھ بندھن کے پاس اس مرحلے میں پانے کے لئے بہت کچھ ہے گٹھ بندھن کے حساب سے یہ سبی آٹھ سیٹیں این ڈی اے کی ہیں ۔ہاں پچھلے چناﺅ میں ان میں سے دو سیٹوں کو جیتنے والی لوک جن شکتی پارٹی اب مہاگٹھ بندھن کے ساتھ ہے ۔جو اس پر بھاری ہے ۔مقصد اپنی سیٹوں کو بچانا راشٹریہ لوک سماج وادی پارٹی کے نام والی دو سیٹوں (کراواٹ اور جہان آباد)کو بھی اپنا بنانا سب کی زبردست کوششیں جاری ہیں ۔این ڈی اے نے بڑے نیتاﺅں کی سابق ٹولی بہار میں اتار دی ہے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ وغیرہ مختلف حلقوں میں گھوم رہے ہیں ۔وزیر اعلیٰ نیش کمار اور نائب وزیر اعلیٰ ششیل کمار مودی وغیرہ کی تو زبردست ریلیاں ہو ری ہیں ۔ویسے بڑے کانگریس غلام نبی آزاد شکتی سنگھ گوہل گھومنے لگے جو دوسری ریاستوں کے چناﺅ میں لگے تھے تیجسوی یادو نے چناﺅ میں پرچار کی تعداد اور بڑھا دی ہے دونوں فریقین کا روڈ شو زوروں پر ہے ۔پچھلے مرحلوں کے تجربوں سے این ڈی اے مہا گٹھ بندھن اپنی بنیادی ووٹوں کو محفوظ رکھنے کی لائن پر کام کر رہے ہیں ۔چھٹے مرحلے میں کئی حلقوں میں ووٹنگ پیٹرن نے اس کی ضرورت بتائی دوسرے کے ووٹ بینک میں سیندھ ماری کو کامیاب بنانے کی حکمت عملی کو بھی تعبیر کرنے کی پر زور کوشش ہو رہی ہے ۔نیتاﺅں کو انہیں کی ذات برادری کے علاقوں میں گھمایا جا رہا ہے ۔لالو پرساد یادو کو کان و کان پیغام پہنچانے والی تکنیک کا استعمال کیا جا رہا ہے ۔19مئی کو پاٹلی پتر پٹنہ صاحب آرا ،نالندہ،جہان آباد،ساسا رام،بکسر وغیرہ میں ووٹ پڑیں گے 2014میں آٹھ میں سے چھ سیٹوں کو بھاجپ جے ڈی یو نے جیتا تھا ۔دو سیٹیں آل ایل ایس پی کے حصے میں آئیں تھیں ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟