گانجہ ،بھانگ کی لت میں پھنستا بھارت

وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کے روز گرو جمیشور یونیورسٹی (حصار)میں منعقدہ ڈرگس فری انڈیا کمپین پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ نوجوانوں کو ڈرگس کے استعمال سے دور رہنا چاہیے کیونکہ ڈرگس کے استعمال سے نہ صرف جسمانی و ذہنی اور مالی طور سے کھوکھلے ہو جاتے ہیں بلکہ جانے ان جانے میں دیش میں پنپ رہی منفی طاقتوں کی مدد بھی کرتے ہیں ڈرگس کا مسئلہ ملک میں خوفناک ترین شکل اختیار کرتے جا رہا ہے منشیاتی چیزوں کے استعمال پر آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (ایمس )کی ایک رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ پنجاب ہی نہیں بلکہ پورے دیش کی منشیاتی لت کی تصویر سامنے آئی ہے ۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تین کروڑ سے زیادہ لوگ لڑکے لڑکیا ں دن میں چار سے چھ مرتبہ بھانگ ،چرس،اور گانجے کا استعمال کرتے ہیں جبکہ 16کروڑ لوگ شراب کے عادی ہیں مرکزی سماجی انصاف و تفویض اختیارات وزارت اور ایمس کے اشتراک سے تیار اس رپورٹ کو محکمہ کے وزیر تھاور چند گہلوت نے پیش کیا ہے ۔اس رپورٹ کی بنیاد پر دیش کو نشہ سے نجات دلانے کے لئے مرکز سبھی ریاستوں کی حکومتوں کے ساتھ مل کر ایکشن پلان تیار کرئے گا تازہ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ دیش کی کتنی بڑی آبادی نشے کی عادی ہو چکی ہے ۔اور یہ تعداد بڑھتی جا رہی ہے ۔ڈاکٹر انتل آبے کے مطابق شراب کے بعد بھانگ ،گانجہ اور چرس کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے ۔دس برس تک کی عمر کے معصوموں میں اس کی لت ہے دیش میں تین کروڑ دس لاکھ لوگ اس کی زد میں ہیں جن میں سے 72لاکھ لوگوں کو فورا علاج کی ضرورت ہے ۔اترپردیش ،پنجاب،سکم،چھتیسگڑھ کے علاوہ دیش کی راجدھانی دہلی میں ان نشہ آور چیزوں کا استعمال کرنے والے سب سے زیادہ لوگ ہیں دہلی والے سب سے زیادہ شراب پیتے ہیں یہاں 21فیصد لوگ شراب پینے کے شوقین ہیں پورے دیش کے مقابلے میں 5فی صد زیادہ تعداد ایسے لوگوں کی ہے شراب کے بعد 3.5فیصد دہلی والے چرس،گانجہ کی لت کے شکار ہیں ۔تشویش کی بات یہ ہے کہ شراب کی لت کے شکار چھ فیصد کو فوری علاج کی ضرورت ہے لیکن 38میں سے صرف ایک فیصد لوگوں کو ہی علاج مل پاتا ہے ۔نارتھ ایسٹ انڈیا میں افیم کی گولیوں کا زیادہ استعمال ہوتا ہے سکم اروناچل پردیش ،ناگا لینڈ ،منی پور،اور میزورم سمیت دیگر ریاستوں میں قریب دو کروڑ لوگ افیم ،اور ہیروئن اور ڈوڈا جیسی نشہ آور چیزوں کو لے رہے ہیں ۔پچھلے دنوں زہریلی شراب کے پینے سے بہت سی زندگیاں اور کنبے تباہ ہو گئے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ ڈرگس کے استعمال سے آتنکوادیوں کے ہاتھ مضبوط ہوتے ہیں اور نشے کے کاروبار کو دیش دشمن اور سماجی حرکتوں میں استعمال کیا جاتا ہے ۔حکومت ہند کے ذریعہ سرحد پار سے نشہ کے نا جائز کاروبار اور ڈرگس کاروبار کو روکنے کے لئے نیشنل ایکشن پلان لاگو کیا جا چکا ۔ڈرگس ایڈیشن کے خلاف مفصل حکمت عملی پلان بن رہا ہے ۔ وزیر اعظم نے لوگوں سے اپیل کی ڈریگس کے عادی لوگوں وک مجرم کی طرح نہ دیکھیں اور ان کے تیں ہمدردانہ رویہ اپناتے ہوئے انہیں نشے کی عادت سے چھٹکارا دلانے میں معاونت کریں ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟