اروناچل پردیش میں آگ کیوں لگی ہوئی ہے؟

پچھلے کچھ دنوں سے اروناچل پردےش مےں آگ لگی ہوئی ہے مظاہرےن نے اتوار کو کرفےو کو نظر انداز کرتے ہوئے اےٹا نگر مےں اروناچل پردےش کے ےونا مےں واقع گھر کو آگ لگا دی دوپولےس تھانوں کو بھی آگ کے حوالے کردےا وہےں وزےر اعلی کی رہائش گاہ کی طرف بڑھ رہے مظاہرےن کو روکنے کےلئے پولےس کو گولی چلانی پڑی فائرنگ مےں دومظاہرےن کی موت ہوگئی ۔تشدد اور آگ زنی کے بعد اےٹا نگر اور ناہر لگون مےں فوج کو بلانا پڑا ہے دونوں جگہ بے مےعاد ی کرفےوں لگا دےا گےا تھا رےاست مےں انٹر نےٹ پر بھی پابندی لگا دی گئی تھی ۔در اصل پورا معاملہ کےا ہے ؟اروناچل پردےش پہلے آسام رےاست کی ہی حصہ ہوا کرتا تھا اور 1987مےں اسے الگ رےاست کا درجہ ملا ۔نئے رےاست کے دوضلعوں ناب سانسی اور چھاگ لنگو مےں دہائےوں سے ان غےر اروناچلی برادری کے لوگ دباو ¿ ڈال رہے تھے کہ انکی آبادی قرےب بےس پچےس ہزار ہے ان کے پاس زمےن تو ہے کےوں کہ وہ اس پر دہائےوں سے بسے ہوئے ہےں لےکن ان کے پاس پی آر سی نہےں ہے جسکی وجہ سے کئی طرح کی انہےں پرےشانی اٹھانی پڑ رہی ہے ۔اروناچل سرکار نے مئی 2018مےں اےک مشترکہ اعلی اختےاراتی کمےٹی بنائی تھی جس کو ےہ طے کرنا تھا ان غےر اروناچلی برادرےوں کےلئے کےا راستہ نکالا جائے کمےٹی نے سفارش کی ہے کہ ےہ غےر اروناچلی 6فرقوں کوبھی رےاست مےں پی آر سی دی جائے اسکے احتجاج مےں طلبہ اور سےول سوئٹی سمےت رےاست کی کئی تنظےموں نے جمعرات کو سےنچر کت 48گھنٹوں کی بند کی اپےل کی تھی ۔بی جے پی کے نائب صدر تاور کے مطابق غےر اروناچلی لوگوں کو اگر پی آر سی ملتا ہے تو اس سے وہ کئی طرح کی پرےشانےوں سے بچ سکتے ہےں ۔اروناچل اےسٹ لوک سبھا سےٹ سے کانگرےس کے اےم پی ننونگ شرنگ کا بھی خےال ہے کہ اس پر غور کےا جاسکتا ہے ۔جبکہ مظاہرےن انجمنوں کا کہنا ہے کہ اگر سفارش مانی گئی تو مقامی مستقل باشندوںکو کے اختےارات پر منفی اثر پڑےگا۔سابق اسٹو ڈےنٹ لےڈر رتے مسومانےو نے کہا کہ اروناچل مےں پہلی ہی روز گار کا مسئلہ ہے تو اگر قبائلی برادرےوں کو پی آر سی دی گئی تو رےاست مےں دوسری برادرےوں کے برابر وہ ہوجائےں گے اور سارے حقوق انہےں بھی ملنے لگےں گے اس سے اروناچل لوگوں کو نقصا ن ہوگا ۔حالات پر نگران رکھنے والے تجزےہ نگاروں کا کہنا ہے کہ اروناچل مےں تحر ےک نے تشدد کی خوفناک شکل اس وجہ سے لے لی ہے کےوں نے پےماکھانڈو نے شہر ےت ترمےمی بل کی بھی حماےت کی تھی جبکہ منی پور کے وزےر اعلی نے بی جے پی کے ہو تے ہوئے بھی اس بل کی مخالفت کی تھی وہےں مرکزی وزےر مملکت داخلہ کرن رججو نے کا نگرےس پر اروناچل مےں ہورہے چھ فرقوںکو مستقل رہائش سرٹےفکٹ دےنے کےخلاف مظا ہرہ کےلئے لوگوں کو بھڑکانے کا الزال لگاےا شروع سے ہی سرکار سے د ر خو ا ست کی ہے کہ مقامی لوگوں کی حقوق کی مکمل حفاظت ہونے سے پہلے پی آر سی نہےں دےنا چاہئے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟