چھوٹاراجن نے جیوتیرمے ڈے کو کیوں مروا گیا

ممبئی کی ایک خصوصی عدالت نے صحافی جے ڈے کے قتل کے معاملے میں اہم ملزم چھوٹا راجن کوقصوروارقرار دیاہے. عدالت نے دوسرے معاملے میں قتل کے دوسرے ملزم صحافی جگنا ووراکوبری کردیا. وورا کے علاوہ، پالسن جوزف کو بھی بری کر دیا ہے. عدالت نے اس معاملے میں راجن سمیت نو افراد کو قصوروار قراردیاہے. ممبئی میں رہنے والے ڈے، مڈ ڈے نیوز میں ایک سینئر جرائم کے رپورٹر کے طور پر کام کرتے تھے. جیوتیرمے، جس نے اخبار کے لئے جے ڈی نام سے مظمون لکھا تھا، پر 11 مئی 2011 کو پردیش کے ممبئی کے مضافات میں گولی مارہلاک کر دیا گیا تھا. وہ ایک موٹر سائیکل پر سوار تھے اور اپنے گھر کی طرف جارہے تھے، تبھی چاربدمعاشوں نے ان پرگو لیا چلا دی.وہ ممبئی کے بہترین کرائم رپورٹر میں جیوتیرمے کا شمار تھا. پہلے وہ بھی انڈین ایکسپریس اور ہندوستان ٹائمز سے وابستہ تھے. جس وقت انھیں ہلاک کیا گیا 56 سال کی عمر تھی. جیوتیرمے ڈے کے قتل کے بعد اور اس معاملے میں ایک اور صحافی جگنا وورا کی گرفتاری کے بعد، پورے ملک کے صحافی برادری سکتے میں ہے. مبینہ انڈرولڈ ڈان راجندر سدا شیو عرف چوٹا راجن اور اس وقت ایشین ایج میں بیورو کے چیف کے طور پر کام کر والے جگنا وورا اس معاملے میں اہم ملزم تھے . چھوٹا راجن اس وقت نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں ہے. وہ 2015 میں انڈونیشیا میں بالی سے لایا گیا. اس معاملے کے ساتھ، اس پر وہ 17 افراد کو قتل کرنے کا الزام لگایا گیا ہے. اس کے علاوہ، وہ منشیات کی اسمگلنگ، قبضے اور ہتھیاروں کے غیر قانونی استعمال کا بھی الزام ہے. ممبئی پولیس نے شرع آتی جانچ میں مہاراشٹر کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ (MCOCA) کے تحت چوٹا راجن کی گرفتاری کے بعد، سی بی آئی نے بھی اس معاملے کی بھی جانچ شروع کر دی ہے . کیس ایک خصوصی MCOCA عدالت میں چل رہا ہے . خصوصی عدالت میں مجموعی 155 گواہوں نے گواہی دی، لیکن اس معاملے میں کوئی چشم دیدگواہ حاضر نہیں ہوا. بے شک، اس معاملے میں سات افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جو کیس کو حل کرنے میں کامیاب ہوسکتا ہے لیکن یہ خیال ہے کہ اس معاملے میں بہت سے سوالات موجود ہیں لیکن ابھی تک اس کا کوئی جواب نہیں ہے. ممبئی پولیس کو یہ بتا نہیں پائی کہ ڈے کو آخری کیو قتل کیا گیا تھا؟ جب اس بارے میں پوچھے جانے پر ، پولیس کمشنر اروپ پٹنایک نے کہا کہ یہ سوال واجب ہیں. ہم نے عدالت سے وقت لیا ہے. یہ کیوں قتل کیا گیا تھا، اس کے پیچھے وجوہات کیا تھی، مقصد کیا تھا. ہم ابھی یہ نہیں پتہ لگا پائے ، تھوڑا وقت مانگا ہے ، یہ سب پتہ چل جائے گا.
 (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟