پونٹی چڈھا دوم! دو سگے بھائیوں کی موت

وہ کہتے ہیں کہ تاریخ اپنے آپ کو دوہراتی ہے۔ ٹھیک ایسا ہی کچھ راجدھانی دہلی میں ہوا جب چھوٹی سی بات پر دوسگے بھائیوں نے ایک دوسرے کو گولی مار کر موت کی نیند سلادیا۔ آج سے تقریباً 6 سال پہلے 2011 میں دہلی فارم ہاؤس میں شراب کاروباری پونٹی چڈھاپر ان کے چھوٹے بھائی ہردیپ نے گولیاں برسائیں تھیں اور پونٹی کے گرگے نے ہردیپ کو مار گرایا تھا۔ ٹھیک ایسا ہی منظر دہلی کے ماڈل ٹاؤن علاقہ میں دوہرایا گیا۔
اسے پونٹی چڈھا دوم بھی کہا جاسکتا ہے۔ ماڈل ٹاؤن میں جمعہ کی رات کو ہوئے تہرے قتل کو لیکر کئی سنسنی خیز انکشافات ہوئے ہیں۔ پارکنگ کو لیکر تنازعہ میں بڑے بھائی جسپال نے چھوٹے بھائی گرجیت کو کار کو ٹکر ماری اور اس کی ٹانگ توڑ دی۔ جسپال سنگھ انیجا (52 سال) اور ان کے چھوٹے بھائی گرجیت (48 سال) ماڈل ٹاؤن پارٹ 2 کی کوٹھی میں فیملی کے ساتھ رہا کرتے تھے۔ چار منزل کوٹھی کا گراؤنڈ فلور جسپال اور فرسٹ فلور گرجیت کے پاس تھا۔باقی دونوں فلور بھی دونوں بھائیوں کے بیچ بٹے ہوئے تھے۔ جمعرات کی دیر رات جسپال اپنے دوست کو اوڈی کار سے چھوڑنے جارہے تھے تبھی گرجیت نے اپنی امبیسڈر کار سامنے لگادی۔ اس پر دونوں بھائیوں میں مار پیٹ ہونے لگی۔
الزام ہے کہ جسپال نے کرپان نکال کر گرجیت کے سینے اور پیٹ میں گھونپ دی۔ بچانے آیا گرجیت کا بیٹا بھی زخمی ہوگیا۔ تب تک جسپال کی بیوی سوئٹی(50 سال) بھی آگئی۔ اسی درمیان گرجیت کے پرائیویٹ باڈی گارڈ نے سوئٹی اور جسپال پر گولیاں چلا دیں۔ زخمی جسپال برابر کی کوٹھی میں گھسے لیکن باڈی گارڈ ان پر گولیاں برساتے رہے۔ بعدمیں رشتے دار انہیں اسپتال لے گئے جہاں جسپال، گرجیت اور سوئٹی تینوں کی موت ہوگئی ۔پولیس نے جمعہ کو شام دونوں باڈی گارڈ کو گرفتار کرلیا۔ دونوں بھائیوں کے رشتے اتنے خراب ہوچکے تھے کہ آدھا درجن بار کراس ایف آئی آر تک ہوچکی ہے۔ جسپال پراپرٹی کا برا بزنس کیا کرتے تھے اور گرجیت کا ریسٹورینٹ ، بار کے علاوہ کئی اور بزنس بھی تھے۔ پراپرٹی کی رنجش، پیسوں کا دم خم اور پارکنگ تنازعہ آخرکار ماڈل ٹاؤن کے ان رسوخ دار خاندان کے تین قتل کی سب سے بڑی واردات کی وجہ بنا۔کچھ ہی لمحوں میں دو کنبے تباہ ہوگئے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟