پاکستان میں کوئی کیس حافظ صاحب کے خلاف نہیں

پاکستان آتنک اور آتنک وادیوں کے تئیں نہ صرف ہمدردی ہی رکھتا ہے بلکہ انہیں ہر طرح سے پناہ و سمرتھن بھی دیتا ہے۔ یہ بات ایک بار پھر ثابت ہوگئی ہے۔پاکستان کے پردھان منتری شاہد عباسی نے ایک ٹی وی چینل کو دئے انٹرویو میں کہا پاکستان میں کوئی کیس حافظ سعید صاحب کے خلاف نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی کے خلاف کیس رجسٹرڈ ہوگا تو کارروائی ہوگی۔نومبر 2017 میں بھی عباسی نے کہا تھا کہ بھارت نے حافظ سعید کے خلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کیا ہے جس کے بل پر قانونی کارروائی کی جا سکے۔ عباسی نے حافظ سعید کے بارے میں پوچھے جانے پر صاحب کہتے ہوئے بڑے ادب کے ساتھ ان کا نام لیا۔ یہ پہلی بار نہیں ہے جب پاکستانی حکومت نے حافظ سعید صاحب کا اس طرح سے بچاؤ کیا ہے۔ حالانکہ بہت سیثبوتوں سے ظاہر ہے کہ ممبئی کے آتنکی حملہ اوربھارت میں ہوئی دہشت گردی کی کئی دوسری وارداتوں میں حافظ کا ہاتھ تھا مگر بھارت کی طرف سے پیش کئے گئے تمام ثبوتوں کو پاکستان خارج کرتا رہا ہے۔ بیشک وہ اپنی طرف سے دنیا بھر میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کرے کے پاکستان میں دہشت گردی کی کوئی جگہ نہیں ہے مگر وہ اس بات سے انکار نہیں کرسکتا کہ امریکہ اور اقوام متحدہ نے نہ صرف حافظ سعید کو مطلوب عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں نام درج کررکھا ہے بلکہ ان کے اوپر امریکہ نے 6 کروڑ روپے سے زیادہ کا انعام بھی رکھا ہوا ہے۔ اس سے ایک بار پھر یہ ثابت ہوجاتا ہے کہ دہشت گردی پاکستان سرکار کی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے ۔ یہ بھی بعد میں ثابت ہوچکا ہے کہ پاکستانی حکمراں دہشت گرد تنظیموں فوج اور وہاں کی خفیہ ایجنسی کے ہاتھوں کی کٹھ پتلی کی طرح کام کرتی ہیں۔ پاکستانی حکومت چاہے جتنا بچاؤ کرے یہ حقیقت دنیا کے سامنے ہے کہ حافظ سعید پاکستان میں آتنکی تنظیموں کا سرغنہ ہے۔ خاص کر بھارت میں دہشت گردی پھیلانے میں اس کا اکثر ہاتھ رہتا ہے۔ جب امریکہ کا دباؤ پڑا تو پاکستان نے لشکر طیبہ پر پابندی ضرور لگا دی تھی لیکن جماعت الدعوی نام سے اس نے نئی تنظیم کھڑی کرلی تھی۔ یعنی تنظیم نے دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لئے صرف اپنا چولا بدل دیا۔ اپنی حکومت محفوظ رکھنے کے ارادے سے بیشک پاکستانی وزیر اعظم شاہد عباسی خاکان حافظ سعید کا بچاؤ کرلیں لیکن دیر سویر اس کا انہیں بھی خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ بھارت، امریکہ و اقوام متحدہ سبھی کوبیوقوف نہیں بنایا جاسکتا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟