ایک بار پھر پاکستان کا اصلی چہرہ بے نقاب ہوا

حکومت ہند نے جمعرات کو کہا کہ لشکر طیبہ کے بانی اور نومبر 2008 ممبئی حملہ کے ماسٹر مائنڈ حافظ سعید کو رہا کئے جانے کا فیصلہ پاکستان کے اصلی چہرے کو دکھاتا ہے۔ غور طلب ہے کہ اس سال 31 جنوری کو حافظ سعید اور اس کے چار ساتھیوں کو پاکستان کی صوبہ پنجاب حکومت نے گرفتار کیا تھا۔ سعید کو ان کے گھر میں ہی نظر بند رکھا گیا تھا۔ حافظ سعید بھارت کی نگاہ میں تو آتنک وادی۔ جرائم پیشہ ہی ہے امریکہ اور اقوام متحدہ نے بھی اسے عالمی آتنک وادی اعلان کیا ہوا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے کہا کہ حافظ سعید کی رہائی ایک بار پھر دہشت گردی جیسے نفرت آمیز جرم کے لئے اقوام متحدہ کے ذریعے نامزد شخص یا تنظیم کو سزا دلانے میں پاکستان حکومت کی سنجیدگی میں کمی کی تصدیق کرتی ہے۔ بھارت نے یہ ردعمل لاہور ہائی کورٹ کے ذریعے بدھ کو حافظ کے خلاف ثبوتوں کی کمی سے اسے 10 مہینے گھر میں نظر بندی سے آزاد کرنے کے بعد دیا ہے۔ یہ صاف ہے کہ پاکستان نے غیرسرکاری عناصر کو سرپرستی و حمایت دینے کی اپنی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔ بھارت سمیت پوری بین الاقوامی برادری اس بات سے ناراض ہے کہ خود ساختہ آتنک وادی کو اقوام متحدہ کے ذریعے یا آتنک وادی قرار دینے کے باوجود پاکستان میں اس کے ناپاک ایجنڈے کو جاری رکھنے اور کھلے عام کرتوت کو انجام دینے کی اجازت دی ہے۔ ایسا لگتا ہے پاکستانی مشینری اعلان کردہ دہشت گردوں کو قومی دھارا میں لانے کی کوشش کررہی ہے۔ یہ واضح ہے کہ پاکستان نے سرکار سے ایسے نا پسندیدہ عناصر کو سرپرستی اور حمایت دینے کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔ پاکستان نے دہشت گردوں کو بچانے و حمایت کرنے کی پالیسی چھوڑی نہیں ہے۔ لشکر سرغنہ کے وکیل نے بتایا بھارت نے اس کے بارے میں جو ثبوت پاکستان حکومت کو سونپے تھے وہ جوڈیشیل ریویو بورڈکے سامنے داخل ہی نہیں کئے گئے۔ بورڈ نے اسی وجہ سے (ثبوتوں کی کمی) حافظ کی رہائی کا حکم دے دیا۔ سعید لشکر طیبہ کا چہرہ مانا جاتا ہے اور اس آتنکی تنظیم نے کتنا قہر برپایا ہے یہ بھارت کیسے بھول سکتا ہے۔ پھر ممبئی میں ہوئے آتنکی حملہ میں کچھ امریکی شہری بھی مارے گئے تھے۔ ایسا آدمی شار عام سرگرمیوں میں کھلے عام حصہ لے یہ کسی کو قابل قبول نہیں۔ ادھر امریکہ نے حافظ سعید کی رہائی پرتشویش جتائی ہے اور پاکستان سرکار سے اسے فوراً گرفتار کرنے کو کہا ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا حافظ سعید آتنک وادی حملوں کے ذریعے ہزاروں معصوموں کی موت کا ذمہ دار ہے۔ اس پر امریکہ نے ایک کروڑ ڈالر کا انعام بھی رکھا ہوا ہے۔ امریکہ اور اقوام متحدہ نے اس کی تنظیم جماعت الدعوی کو آتنک وادی تنظیم قرار دے رکھا ہے۔ پاکستان حکومت کو یقینی بنانا چاہئے کہ اسے گرفتار کیاجائے اور ڈھنگ سے مقدمہ چلایا جائے۔ جمعرات کی آدھی رات کو آزاد ہونے کے بعد سعید نے بھارت کے خلاف پھر زہر اگلنا شروع کردیا۔ اس نے کہا میری طرح کشمیر بھی ایک طرح آزاد ہوگا، اللہ مجھے اتنی طاقت دے کہ ہم کشمیر کی آزادی کے لئے (بھارت سے) لڑتے رہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟