ٹرمپ کی ویزا پابندی کو عدالتی جھٹکا

کسی بھی سربراہ مملکت کے لئے نہ صرف تھوڑا سیاسی تجربہ ضروری ہوتا ہے بلکہ اگر اس کے مشیر کار بھی تجربہ کار ہوں تو غلطیوں کے امکانات کم ہوجاتے ہیں۔ہم نے اپنے دیش میں ہی دیکھا ہے کہ سیاست کے پرانے کھلاڑی بھی کبھی کبھی غلطی کرجاتے ہیں جس کی انہیں بھاری قیمت چکانی پڑ جاتی ہے۔ جب امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کا چناؤ ہوا تھا تو بہت سے ماہرین کا خیال تھا کہ وہ سیاست نہیں جانتے اور انہیں سیاسی تجربہ نہیں ہے۔یہی ہوا بھی۔وہ اپنے پہلے فیصلے میں ہی مات کھا گئے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بڑا جھٹکا دیتے ہوئے امریکہ کی ایک فیڈرل عدالت نے ٹرمپ کے سات ملکوں کے شہریوں پر اپنے مل میں آنے پر پابندی لگانے کے فیصلے پر فوری طور پر روک لگادی اور ان سات ملکوں کے شہریوں کو سفر کرنے کی اجازت دے دی۔ جمعہ کو امریکہ میں سی ایٹل کی فیڈرل جج جیمس روبرٹ نے ٹرمپ کے اس ایگزیکٹیو حکم پر روک لگادی تھی جس کے بعد سے جائز ویزا یافتہ افراد کے امریکہ میں داخل ہونے کی اجازت مل گئی اور 60 ہزار لوگوں کا ویزا بحال کردیا۔ وہیں سفر پر پابندی کولیکر ٹرمپ کے خلاف امریکہ اور یوروپ میں لوگوں نے سڑکوں پر اترکر احتجاجی مظاہرے کئے۔ معلوم ہو کہ ٹرمپ انتظامیہ نے عراق، ایران، شام، سوڈان، صومالیہ، لیبیا، یمن کے شہریوں کے امریکہ میں اینٹری پر پابندی لگادی تھی۔ آناً فاناً میں ادھوری تیاری کے ساتھ امریکی محکمہ قانون نے سیم فرنیسکو میں واقع سرکٹ کورٹ آف اپیل میں سی ایٹل عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی گئی ہے۔ جمعہ کو فیڈرل جج کی جانب سے ٹرمپ کے حکم پر عارضی طور پر روک لگادی گئی تھی۔ معاملے میں عدالت نے دونوں فریقوں سے جواب داخل کرنے کو کہا۔ عدالت نے کہا کہ پیر تک ٹرمپ کے ایگزیکٹیو حکم کو چیلنج دینے والا جواب داخل کریں اور محکمہ قانون جوابی دعوی داخل کرے۔ عدالت کے انکار کرنے سے صاف ہوگیا ہے کہ اب متعلقہ مسلم ملکوں کے جائز ویزا یافتہ شہری امریکہ جا سکیں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حکم کے خلاف عدالت کے فیصلے کو مضحکہ خیز قراردیا اور اس کے فیصلے کو بھی پلٹنے کا عہد کیا۔ ٹرمپ نے ٹوئٹ کرکے کہا کہ عدالت کے نظریات مضحکہ خیز اور ان کے حکم کو پلٹ دیا جائے گا۔ اس دوران وہ مسلم ملکوں اور مہاجرین پر پابندی لگانے والے سرکاری فرمان کی مخالفت کرنے والے لوگوں پر بھی جم کر ناراض ہوئے۔ ٹرمپ نے کہا دلچسپ بات یہ ہے کہ وسطی مشرقی دیش ان کی اس پابندی سے متفق ہیں ۔ وہ جانتے ہیں کہ اگر کچھ خاص لوگوں کو دیش میں گھسنے کی اجازت دی گئی تو وہ قتل اور تباہی کریں گے۔کئی ایئر لائنس نے سنیچر کومسافروں کو امریکہ کے لئے اڑان بھرنے کی اجازت دے دی۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟