دہلی کے پانچ پرائیویٹ ہسپتالوں پر سرکاری ڈنڈا

دہلی کی کیجریوال حکومت نے کچھ بڑے ہسپتالوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا جو فیصلہ کیا ہے وہ لائق تحسین ہے۔ حکومت نے فورٹیز اسکارٹ ہارٹ انسٹی ٹیوٹ ، دھرم شیلا کینسر انسٹی ٹیوٹ، ساکیت میں واقع میکس، پشپاوتی سنگھیانہ،شانتی مکند ہسپتال پر 600 کروڑ روپے کا جرمانہ لگایا ہے۔ ان ہسپتالوں پر معاشی طور سے کمزور مریضوں اور ضرورتمندوں کا علاج نہ کرنے کا الزام ہے۔ ہسپتال بننے سے لیکر سال2000 ء تک کم آمدنی والے مریضوں کو مفت علاج کی سہولت نہ دینے پر یہ جرمانہ لگایا گیا ہے۔ ان پانچ پرائیویٹ ہسپتالوں کو 9 جولائی تک 600 کروڑ روپے جمع کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ دہلی سرکار کے محکمہ ہیلتھ میں ایڈیشنل ڈائریکٹر (ای ڈبلیو ایس) ڈاکٹر ہیم پرکاش نے بتایا کہ سبھی اہم پانچ ہسپتالوں کو سال 1990 ء کی دہائی میں اس شرط پر رعایتی زمین دی گئی تھی کہ یہ غریب طبقے کے مریضوں کا مفت علاج کریں گے۔ سبھی ہسپتالوں نے اس حکم کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس سے پہلے سال2015 ء کے دسمبر مہینے میں اس بابت ہسپتالوں کو نوٹس بھیجا جاچکا تھا جس کی تعمیل نہیں کی گئی۔ انہیں مسلسل نوٹس دئے جانے پر بھی تشفی بخش جواب نہیں ملا۔ ان کا کہنا ہے کہ سرکار غریبوں کے علاج کو لیکر بیحد سنجیدہ ہے اورپرائیویٹ ہسپتالوں نے طے شرائط کی خلاف ورزی کی ہے۔ دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین نے یہ بھی کہا کہ اگریہ ہسپتال ایک مہینے کے اندر جرمانے کی رقم جمع نہیں کرتے تو ان پر آگے کی کارروائی ہوگی۔ حکومت نے اب تک کل 43 پرائیویٹ ہسپتالوں کو کم قیمت پر زمین اس شرط پر مہیا کرائی ہے کہ وہ ہسپتالوں میں 10 فیصدی بیڈ غریبوں کے لئے محفوظ رکھیں گے۔ ان بڑے ہسپتالوں میں غریب مریضوں کے حق میں لڑائی لڑ رہے دہلی ہائی کورٹ کے وکیل اشوک اگروال کا کہنا ہے کہ انہوں نے کورٹ میں سینکڑوں ایسے غریب مریضوں کے کاغذات جمع کرائے ہیں جن کا علاج کرنے سے ہسپتالوں نے منع کردیا تھا۔ یہ ثبوت اپنے آپ میں پورا معاملہ بیان کرنے کے لئے کافی ہیں۔ بتادیں اگروال اس معاملہ میں دہلی ہائی کورٹ کی طرف سے تشکیل ایک نگراں کمیٹی کے ممبر بھی ہیں۔ ادھر میکس اور دھرم شیلا کینسر ہسپتال کے سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ غریب مریضوں کے لئے بنائے گئے چیریٹیبل فاؤنڈیشن کے تحت سبھی کا علاج کیا جاتا ہے۔ ہسپتال انتظامیہ نے سرکار کے حکم کے خلاف کورٹ جانے کی بات کہی ہے۔ وہیں سرکار میں بیٹھے ذرائع بتا رہے ہیں ابھی تو صرف پانچ ہسپتالوں کے خلاف کارروائی شروع ہوئی ہے یہ فہرست لمبی ہے اورباقی پرائیویٹ ہسپتالوں کے خلاف بھی جلدہی سرکار ڈنڈا چلاسکتی ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟