حریت کو دعوت دے کر پاک نے توڑی بات چیت:امریکہ

بھارت پاک این ایس اے سطح کی بات چیت منسوخ ہونے کو لیکر بھلے ہی الزام تراشیوں کادور جاری ہو لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ اس میں بھی ہندوستان کی جیت ہوئی ہیں۔ شاید ایسا پہلے کبھی ایساہوا ہو۔ کہ جموں وکشمیر کے علیحدگی پسندوں کو لیکر بھارت پاک بات چیت ٹوٹ گئی ہو۔ اس سے پاکستان اور بیرونی ممالک تک یہ پیغام گیا ہے کہ بات چیت سمت اور صورت بھارت طے کرے گا۔ ہمیں لگتا ہے کہ مستقبل کے لئے بھی یہ طے ہوگیا ہے کہ کشمیر کا فیصلہ مٹھی بھر پاک پرست علیحدگی پسند لیڈر نہیں کریں گے۔ ضروری ہوا تھا تو حکومت ہند سخت قدم اٹھا کر اس کا بھی اظہار کرسکتی ہیں۔ امریکی ماہرین نے مذاکرات منسوخ ہونے کا ذمہ بھی پاکستان کے سر ڈالا ہے۔ ووڈروولسن انٹر نیشنل سینٹر جیسا نامور ادارہ کے ساؤتھ ایشیا کے اسویسیٹڈ کے نمائندے گیل مین نے کہا کہ پاکستان میں حریت لیڈر شپ کو دعوت نامہ بھیج کر بات چیت کے پل کو ہی مسمار کردیا ہے۔ امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حقانی نے کہا کہ پاکستان کا رویہ کشمیر کی طرف بین الاقوامی توجہ مرکوز کرنے کی پرانی کوشش کے مطابق کی تھا۔ نیویارک ٹائمز کا عنوان کہتا ہے کہ پاکستان نے روک کاحوالہ دیتے ہوئے بھارت سے بات چیت منسوخی کی خبر میں لکھا ہے کہ پاکستان کی بھارت میں کشمیری علیحدگی پسندوں سے ملنے کا منصوبہ کو لے کر دونوں ملکوں میں تنازعے کے چلتے یہ فیصلہ ہوا اوردونوں میں نہ اتفاقی فریقین پر بھاری پڑی۔ کیونکہ دونوں ہی کی مذاکرات منسوخ ہونے پر ایک دوسرے پر الزام تراشی کرنے کی حالت میں ہے ۔ ایل اے ٹائمز کا رد عمل تھا کہ ’’پاکستان کی طاقتور فوج وزیراعظم نواز شریف کو درکنار کئے جانے کااشارہ دیا اس سے نریندر مودی کی سرکارنے مذاکرات کو لیکر شش وپنچ کی صورت حال کھڑی ہوئی مودی سرکار کی ایک بڑی کامیابی کا اشارہ یہ ہے کہ خود جموں کشمیر میں علیحدگی پسند ان پارٹیوں کے بھی نشانے پر آگئے ہیں جن کا رخ ان کے تئیں نرم مانا جاتا تھا۔ کشمیر میں پی ڈی پی کے ساتھ سرکار کی کے قیام کے بعد سے ہی کچھ اشوز کو لیکر اٹھ رہے سوالات میں بھاجپا اور مرکزی سرکار بھی گھیرتی آرہی تھی۔ خاص کر علیحدگی پسند اشوز پر۔بین الاقوامی سطح پر ایک بار پھر پاکستان بے نقاب ہوا۔ ویسے مذاکرات کی مخالفت خودبھاجپا کے اندر بھی کم نہیں تھی۔ خاص کر دہشت گرد نوید کے پکڑے جانے کے بعد کچھ لیڈر کھل کر بات چیت منسوخ کرنے کی مانگ کرنے لگے تھے۔ اپوزیشن پارٹیاں بھلے ہی بات چیت منسوخ ہونے پر سرکار کچھ بھی الزام لگائے لیکن ہماری رائے میں بھارت سرکار کی ڈپلومیٹک چالیں کامیاب رہیں۔ بھارت سرکار کی چال میں پاکستان خود مات کھا گیا۔ مودی سرکار نے سانپ بھی مار دیا اور لاٹھی بھی نہیں ٹوٹی اس کا سہرا وزیراعظم نریندر مودی، وزیرخارجہ محترمہ سشما سوراج اور این ایس اے کے مشیر اجیت دوبھال کو جاتا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟