دو ہیروئنیں ایک ویلن :چنڈی گڑھ میں دلچسپ مقابلہ

عام چناؤ 2014ء میں جہاں پورے دیش کی زیادہ توجہ وارانسی جیسی اہم سیٹ پر مرکوز ہے وہیں کئی دلچسپ مقابلے دوسری سیٹوں پر بھی ہونے جارہے ہیں۔ ان میں ایک ایسی سیٹ چنڈی گڑھ کی ہے جہاں ایک سیاستداں کی ٹکر سنیما کی دو ہیروئنوں سے ہونے والی ہے۔ ریلوے رشوت خوری معاملے میں ریل وزارت کی کرسی گنوانے کے بعد کانگریسی امیدوار پون کمار بنسل کے لئے اس مرتبہ کامیابی کی راہ آسان نہیں لگتی۔ چنڈی گڑھ سیٹ سے چار بار ایم پی رہے بنسل کا مقابلہ عورتوں سے ہے جن میں دو مشہور اداکارائیں ہیں۔دونوں سے انہیں سخت ٹکر مل رہی ہے۔ اس کے علاوہ انہیں پارٹی میں رسہ کشی سے بھی نمٹنا ہوگا۔ اس بار بنسل کے خلاف بھاجپا کی ٹکٹ پر انوپم کھیر کی بیوی کرن کھیر اور ’آپ‘ کی امیدوار و سابق مس انڈیا گل پناگ میدان میں ہیں۔ حالانکہ پون بنسل کا پلڑا اس بار بھی بھاری مانا جارہا ہے لیکن جیت کے لئے انہیں سخت مشقت کرنی پڑ رہی ہے۔ حالانکہ ریلوے رشوت معاملے میں پھنسنے کے بعد سے ان کی ساکھ خراب ہوئی ہے ساتھ ساتھ سرکار مخالف فیکٹر سے بھی انہیں مقابلہ کرنا پڑ رہا ہے۔ وزیر کی کرسی گنوانے کے بعد ورکروں سے دوری اور تال میل میں کمی بڑی کمزوری ثابت ہوسکتی ہے۔ رشوت معاملے میں پھنسنے کے بعد ووٹروں میں ساکھ کھلنائک کی بن گئی ہے۔ پون بنسل کے اس اشو کو اپوزیشن بھی بھنانے کی فراق میں ہے۔ داغ لگنے کے بعد پارٹی کے کچھ لیڈر ان کی امیدواری کی مخالفت کررہے تھے۔ وزیر اطلاعات و نشریات منیش تیواری بھی یہاں سے ٹکٹ چاہتے تھے۔ کرن کھیر اور گل پناگ باہر سے آئی ہیں لیکن وہ چنڈی گڑھ میں پلی بڑھی ہیں اور ان کی بہ یہیں رہتی ہیں اسی بنیاد پر کرن کھیر خود کو مقامی ثابت کرنے میں لگی ہوئی ہیں۔ کرن کو جب ٹکٹ دینے کا اعلان ہوا تو انہیں مقامی لوگوں کی مخالف جھیلنی پڑی۔ چنڈی گڑھ بھاجپا کے پردھان سنجے ٹنڈن سابق ایم پی ستیہ پال جیل، سابق مرکزی وزیر ہرموہن دھون، ٹکٹ نہ ملنے سے ناراض ہیں۔ سیاست میں نئی اور تنظیم چلانے کا انہیں کوئی تجربہ نہیں ہے۔ چناوی تیاروں کے لئے بھی انہیں بس ایک مہینہ ہی ملا ہے۔ باہری ہونے کے اشو پر ناراضگی سے نمٹنا ہوگا۔سویتا ماہی کوٹکٹ دینے سے منع کرنے کے بعد گل پناگ کوٹکٹ ملا ہے۔ سروے میں یہاں سے آپ کو آگے بتانے کے بعد ان کے حوصلے بلند ہیں۔ ان کے والد چنڈی گڑھ میں رہتے ہیں حالانکہ خود وہ ممبئی میں رہتی ہیں اس لئے اس اشو سے پار ہونا ان کے لئے مشکل بھی ہوسکتا ہے۔ 35 سالہ نوجوان اداکارہ کے لئے شہرت کو ووٹ میں بدلنا آسان نہیں ہوگا۔ سیاست میں وہ نئی ہیں اور اس کی پوری سمجھ بھی نہیں ہے۔ چناؤ سے این پہلے امیدوار بدلنے پر پارٹی میں پیدا ناراضگی اور ٹکٹ پانے میں ناکام لوگوں سے نمٹنے کی بھی چنوتی ان کے سامنے ہے۔ پیراشوٹ امیدوار ہونے کے چلتے پارٹی کے اندر اور باہر مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ چنڈی گڑھ کی کل آبادی11.9 لاکھ ہے اور5.87 ووٹر ہیں۔ ان میں 2.65 لاکھ عورتیں ہیں اور باقی مرد ہیں۔ کل ملاکر چنڈی گڑھ میں چناؤ مقابلہ دلچسپ ہونے والا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟