چوطرفہ گھرتے وزیر داخلہ پی چدمبرم


Published On 17th December 2011
انل نریندر
وزیر داخلہ پی چدمبرم کو گھرینے کے لئے ٹو جی گھوٹالے کے بعداپوزیشن کے ہاتھ ایک بڑا اشو لگ گیا ہے۔ایک ٹی وی چینل آئی بی این 7 نے انکشاف کیا ہے کہ دہلی کے ایک ہوٹل کاروباری کے خلاف تین ایف آئی آر واپس لینے کے معاملے میں اپنے عہدے کا بیجا استعمال کیا۔ الزام یہ ہے کہ ہوٹل کاروباری چدمبرم کا موکل رہ چکا ہے۔ میڈیا میں آئی رپورٹوں کے مطابق ایس پی گپتا چیئرمین سن ایئر ہوٹل ، نئی دہلی پر الزام ہے کہ انہوں نے وی ایل ایس فائننس کو کروڑوں روپے کا چونا لگایا۔
انہوں نے راجیو گاندھی کے نام پر ایک چیریٹیبل ٹرسٹ بنایا جس کی پیٹنٹ سونیا گاندھی کو بنایا تھا۔ کچھ ممبران کے فرضی لیٹر ہیڈ کا استعمال کیا گیا۔ وزارت داخلہ نے9 مئی کو یہ ہدایت دینے کا فیصلہ کیا کہ داخلہ سکریٹری کو دی گئی گپتا کی عرضی کی بنیاد پر ایک ایف آئی آر منسوخ کی جائے۔ سن ایئر ہوٹل کے مالک ایس پی گپتا کے خلاف سابقہ فیصلے کو واپس لینے کا فیصلہ لیفٹیننٹ گورنر تیجندر کھنہ نے کیا تھا۔ دہلی سرکار کی ریلیز کے مطابق محکمہ قانون کے ڈائریکٹر کی سفارشوں کے مواد میں اس معاملے کو پھر سے لیفٹیننٹ گورنر کے پاس بھیجا گیا جس میں یہ سفارش کی گئی تھی کہ معاملے کو آگے نہیں بڑھانے سے پہلے فیصلے پر زور نہیں ڈالا جائے گا اور سماعت کے معاملے میں دوش گن کی بنیاد پر فیصلہ لیا جائے گا۔ دہلی سرکار کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر نے15 دسمبر 2011 کو اس سفارش کو منظوری دے دی۔ سرکار کے ذریعے فیصلے کو منسوخ کرنے کا مطلب صاف ہے،الزام صحیح ہے۔
چدمبرم نے ایس پی گپتا کے خلاف درج ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کے لئے دباؤ ڈالا۔ اس طرح انہوں نے اپنے عہدے کا بیجا استعمال کیا۔معاملہ اس لئے بھی زیادہ سنگین بن جاتا ہے جو فرضی ٹرسٹ بنایا گیا تھا وہ سورگیہ راجیو کے نام کا تھا اور سرپرست میں سونیا گاندھی جی کا نام دیا گیا۔ ایسے آدمی کی سفارش کرنے سے پہلے خود چدمبرم کوسوچنا چاہئے تھا وہ کیا کرنے جارہے ہیں۔پی چدمبرم ایک کے بعد ایک تنازعے میں پھنستے جارہے ہیں۔ آخر سرکار اور پارٹی کب تک ان کا بچاؤ کرے گی۔ اگر کسی عدالت نے چدمبرم کے خلاف کوئی تبصرہ کیا تو کیا حالت بنے گی۔ ویسے بھی سرکار بہت کمزور حالت میں ہے چوطرفہ دباؤ میں ہے۔ایسے میں ایک اور سردرد؟ سرکار کو چاہئے کہ چدمبرم کو اپنے آپ خود کو دفاع کرنے دیں۔ سرکار کے اوپر اور بہت پریشانیاں ہیں۔ان پر زیادہ توجہ دیں۔ بہرحال اپوزیشن کے ہاتھ ایک نیا اشو ضرور لگ گیا ہے اور ایسا نہیں لگتا کہ وہ شری پی چدمبرم کو اب آسانی سے چھوڑے گی۔
2G, Anil Narendra, Daily Pratap, P. Chidambaram, Sonia Gandhi, Subramaniam Swamy, Vir Arjun

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟