ٹرمپ پلان:غیر قانونی تارکین وطن کو نکالو!

نو منتخب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ ملک میں بسے تارکین وطن کو نکالنے کا اعلان کیا ہے ان میں ہندوستانی بھی شامل ہیں۔بتا دیں کے امریکہ میں ڈنکی روٹ سے ہندوستانیوں کی ناجائز آمد بڑھتی جا رہی ہے امریکی بارڈر پر اس سال 30 ستمبر تک 90415 ہندوستانی پکڑے جا چکے ہیں ۔اس حساب سے ہر گھنٹے 10 ہندوستانیوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے ۔پکڑے گئے ہندوستانیوں میں 50 فیصد گجراتی ہیں ۔دوسرے نمبر پر پنجاب کے لوگ ہیں امریکی بارڈر اینڈ کسٹم نے اندیشہ جتایا ہے کے اس سال تک ہندوستانیوں کی تعداد ایک لاکھ تک پنچ جائیں گی جبکہ پچھلے سال 93 ہزار ہندوستانی پکڑے گئے تھے اس وقت تقریبا 9 لاکھ غیر ملکی غیر قانونی لوگ ہیں ۔ٹرمپ کا کہنا ہے انہیں بھی ان کے وطن بھیجا جائے گا ۔ٹرمپ کو امریکی معیشت کے مسئلے پر بھی نمٹنا ہوگا ۔9 لاکھ ناجائز طریقے سے آئے لوگوں میں ہندوستانیوں کو واپس بھیجا جائے گا ۔لیکن یہ سب ٹرمپ کے لئے آسان نہیں ہے ۔نہ ہی یہ ہونے والا ہے ٹرمپ کو امریکہ میں مقیم تارکین وطن تقریبا 30 ہزار کروڑ روپے ٹیکس کی شکل میں ادا کرتے ہیں ۔اگر انہیں نکالا گیا تو اس سے مرکزی اور ریاستی ٹیکس محصول کا نقصان ہوگا ۔ماہر امریکن معیشت کے مطابق ناجائز ہندوستانی تارکین وطن کی خرچہ کو بھی جوڑا جائے تو انہیں واپس بھیجنے سے امریکی معیشت پر برا اثر پڑ سکتا ہے اس لئے یہ شہری تقریبا 2 لاکھ کروڑ روپے خرچ کرتے ہیں اور یہ امریکی معیشت میں بڑا نقصان دہہ ہو سکتا ہے ۔امیگریشن وکیل کلپنا پیڈی بتولے کے مطابق امریکہ میں آنے والے ہندوستانی دو طریقہ استعمال کرتے ہیں پہلا ناجائز دستاویز جیسے پاسپورٹ اور ویزا کے ساتھ امریکہ میں آتے ہیں اور پھر یہاں پر رکے رہ جاتے ہیں ۔2010 سے 2020 تک ایسے لوگوں کی تعداد 4 لاکھ ہے ناجائز پرواسی مردم شماری اور سوشل سروس نیٹ سے دور رہتے ہیں تاکی ان کی پکڑ نہ ہو پائے ۔دوسرا طریقہ بارڈر پار کر امریکہ میں داخل ہونا ۔میکسکو سے امریکہ میں گھسنا آسان ہوتا ہے لیکن پکڑے جانے کا خطرہ ذیادہ ہے ۔ککوڈا بارڈر میں جان کا ذیادہ خطرہ ہوتا ہے ۔ٹرمپ نے اپنی دوسری میعاد میں ایسے ناجائز پرواسیوں کو روکنے اور پہچان کرنے کے لئے بڑی تیاری کر رکھی ہے ۔اس میں کام کی جگہ پر اچانک چھاپوں کا بھی پلان بنایا ہے اور اس طرح کے پرائیویٹ کارکھانوں میں ناجائز پرواسی بلا تقرری کے کام کرتے ہیں ۔اور وہ ایک طے شدہ تنخواہ پر کام دیتے ہیں ٹرمپ نے بارڈر پر فوج لگانے کی بھی بات کہی ہیں ابھی ابھی وہا بارڈر سکیورٹی گشت ہے ۔ناجائز پروواسی امریکہ کے گھروں میں ایسے کام کرتے ہیں جو عام طور پر امریکن خود نہیں کرنا چاہتے ۔مثال کے طور پر باتھروم صاف کرنے،کھانا بنانا ،جھاڑو پوچا لگانا وغیرہ کام شامل ہیں ۔اس کے علاوہ مریضوں کی ریکھ بھال کرنا وغیرہ یہ ہندوستانی کرتے ہیں اگر ان کو نکالا گیا تو ان امریکیوں کو یہ کام خود کرنا پڑ سکتا ہے جن کی شاید ان کو ان کاموں کی عادت نہیں ہوگی ۔اس لئے ڈونالٹ ٹرمپ کا ملک سے غیر قانونی تاکین وطن کو واپس بھیجنا کتا کارگر ہوگا اس پر شبہ برقرار ہے دیکھیں عہدہ سنبھالنے کے بعد صدر ٹرمپ اپنے اس پلان پر کتنا عمل کر تے ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!