کیا پوتن نیوکلیائی ہتھیاروں کا استعمال کریں گے ؟
وہ سال 2022 کا اکتوبر کا مہینہ تھا جب امریکہ کے خفیہ حکام کے کان اچانک کھڑے ہو گئے ۔ان حکام نے روس کے فوجی حکام کی خفیہ بات چیت سن لی تھی ۔تب یہ پریشانی سامنے آئی تھی کے روس کے صدر پوتن یوکرین کے کسی فوجی اڈے کو نیوکلیائی ہتھیاروں سے نشانہ بنا سکتے ہیں ۔لیکن ایسا ہوا نہیں ۔یوکرین پر روسی حملے کے 1000 سے زیادہ دن پورے ہو چکے ہیں ایک بار پھر نیوکلیائی ہتھیاروں کی بات چل پڑی ہے ۔پوتن نے اپنی نیوکلیائی پالیسی کو بدل دیا ہے اور ایسا اسلئے ہوا ہے کیوں کے یوکرین نے امریکہ سے ملی جدید مزائلوں کو روس پر داگا ہے روس کی نئی نیوکلیائی پالیسی میں کہا گیا ہے کے کوئی ایسا دیش جس کے پاس خود پرمانو ہتھیار نہ ہو لیکن وہ کسی دیش کے ساتھ مل کر حملہ کرتا ہے تو روس اسے مشترکہ حملہ مانے گا ۔یوکرین کے پاس تو پرمانو ہتھیار نہیں ہے لیکن امریکہ کے پاس ہے امریکہ اور برطانیہ روس کے ساتھ کھڑے ہیں ساتھ ہی ناٹو ممالک بھی یوکرین کو مدد دیں رہے ہیں ۔پرمانو پالیسی میں یہ بھی کہا گیا ہے کے اگر روس کو پتہ چلا کی دوسری طرف سے روس پر مزائیلوں اور ڈرون و ہوائی حملے ہو رہے ہیں تو وہ پرمانوں ہتھیاروں سے جواب دے سکتا ہے لیکن اب اس نے حملوں کے لئے امریکی مزائیلوں کا استعمال کرنا شروع کر دیا ہے ۔پرمانو پالیسی میں مزید بتایا گیا ہے کے اگر کسی نے نئی تنظیم بنائی اور روس کی سرحد کے قریب فوجی بنیادی ڈھانچے کو لگایا یا روس کی سرحد کے آس پاس کوئی فوجی سرگرمی بڑھائی تو پرمانو ہتھیاروں کا استعمال کیا جا سکتا ہے ۔دیکھا جائے تو روس کے پاس سب سے زیادہ پرمانو ہتھیار بھی ہیں ویسے کوئی دیش اپنے ہتھیاروں کے بارے میں پوری جانکاری نہیں دیتے ہیں ۔تفصیلات دوسری ایجنسیوں کے حوالے سے ملتی ہیں ۔اس کے مطابق روس کے پاس تقریبا 5977 ہتھیار ہیں یہ امریکہ برطانیہ اور فرانس کے پاس ہتھیاروں کو ملانے کے بعد بھی ان سے کچھ زیادہ ہیں۔کچھ ڈفینس ماہرین مانتے ہیں اگر روس کو بار بار جھٹکا لگتا رہا یا اپنی ہار کا ڈر ہوا تو شاید ٹیکنکل ہتھیار بھی استعمال کرے۔حالانکہ ہو سکتا ہے ایسا کرنے کے لئے چین بھی روس کا ساتھ نہ دے ۔پوتن کی اس نئی پالیسی نے پوری دنیا کو پریشانی میں ڈال دیا ہے ۔امریکہ صدر جو بائیڈن نے بھی جاتے جاتے آگ میں گھی ڈال دیا ہے اوپر والا بہتر کریں اور سبھی فریقین کو عقل دے اور یہ پوری دنیا کو کسی پرمانو جنگ میں نہ جھونکے۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں