8پارلیمانی حلقوں میں ای وی ا یم کی جانچ ہوگی!

الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم ) کو لیکر کھینچ تان جاری ہے ۔چناو¿ نتائج پر شبہ ظاہر کرتے ہوئے سیاسی پارٹیوں کی طرف سے ای وی ایم میں گڑ بڑی کی شکایت کرتے ہوئے سینٹرل چناو¿ کمیشن سے جانچ کی مانگ کی گئی ۔کمیشن نے 1 جون 2024 کو جاری ایس او پی کے تحت ملی کل 11 شکایات ناموں کا نوٹس لیتے ہوئے 6ر یاستوں میں 8 پارلیمانی سیٹوں کی 92 پولنگ اسٹیشنوں جبکہ آندھرا پردیش ،اڈیشہ ریاستی اسمبلی کی کل 3 سیٹوں کے 26 پولنگ بوتھوں پر ای وی ایم کی جانچ کے احکامات جاری کئے گئے ہیں ،تلنگانہ ،تملناڈو،مہاراشٹر میں 3 لوک سبھا سیٹوں کے 66 پولنگ اسٹیشنوں پر ای وی ایم کی شکایت بھاجپا نے کی تھی ۔لوک سبھا چناو¿ میں ہریانہ کے کرنال ،فرید آباد سیٹ سے بھاجپا نے جیت درج کی تھی ۔کرنال سیٹ پر جیت درج کر منوہر لال کھٹر وزیر بن گئے ۔جبکہ فرید آباد سے جیتے کرشن پال گوجر کو مرکزی مملکت وزیر بنایا گیا ۔ادھر آندھرا پردیش اور اڈیشہ کی تین ا سمبلی سیٹ کے لئے بھی ای وی ایم ویری فکیشن کے احکامات جاری کئے گئے ہیں ۔ہریانہ کی دونوں سیٹوں پر ای وی ایم ویریفکیشن کے لئے کانگریس کی طرف سے درخواست دی گئی ہے ۔کرنال لوک سبھا سیٹ کے 4 پولنگ مراکز جبکہ فرید آباد کے بڈکل پولنگ اسٹیشن پر ای وی ایم جانچ کے لئے درخواست دی گئی ہے ۔دونوں سیٹ پر کانگریس امیدواروں کی طرف سے شکایتیں کی گئی ہیں ۔تملناڈو کی دو سیٹوں پر بھاجپا اور ڈی ایم کے امیدوار نے ای وی ایم کی ویریفکیشن کے لئے درخواست دی ہے ۔اس کے علاوہ مہاراشٹر ،چھتیس گڑھ ،آندھرا پردیش ،تلنگانہ کی ایک ایک سیٹ پر درخواست ملی ہے ۔چھتیس گڑھ کی کانکیر مہاراشٹر کے احمد نگر ،تلنگانہ کے ظہیر آباد،اور آندھرا پردیش کے وجے نگر سیٹ کے پولنگ بوتھوں پر ای وی ایم ویریفکیشن کے لئے درخواست دی گئی ہے ۔لوک سبھا کل 8 میں سے بھاجپا کو 3 سیٹ پر اور کانگریس کو 2 سیٹ پر جیت ملی ہے ۔تین سیٹیں دوسری سیاسی پارٹیوں کے کھاتے میں گئی ہیں ۔الیکشن کمیشن کے مطابق 6 ریاستوں کی 8 پارلیمانی سیٹوں کے لئے ای وی ایم جانچ کی مانگ کی گئی ہے ۔چناو¿ کمیشن کی طرف سے ایک جون کوجاری ایس اوپی کے مطابق دوسرے اور تیسرے مقام پر آنے والے امیدوار کو ای وی ایم کے لئے 47200 روپے ادا کرنی ہوگی ۔متعلقہ او سی پی کے مطابق ای وی ایم بنانے والی کمپنیاں بھارت الیکٹرانک لمیٹڈ اور الیکٹرانک کارپوریشن آف انڈیا لمٹڈ اور الیکٹرانک کارپوریشن آف انڈیا لمٹڈ نے چالیس ہزار روپے اور اٹھارہ فیصدی جی ایس ٹی کی رقم طے کی ہے ۔اب چناو¿ عرضی کے اسٹیٹش کی تصدیق کی بنیا د پر ای وی ایم بنانے والے ایس او پی کی تعمیل کا پروگرام جاری کر چار ہفتہ کے اندر ای وی ا یم کی جانچ شروع کرائی جائے گی ۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد یہ کاروائی پہلی بار شاید ہو رہی ہے دیکھیں جانچ میں کیا نکلتا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟