قبرستان میں مردوں کو دفنانے کی جگہ کیا کم پڑنے لگی ہے ؟

دہلی میں پچھلے دس دنوں کے درمیا ن کورونا کی زد میں آئے ایک ہزار سے زیادہ لوگوں کی موت ہوچکی ہے اس کا اثر اب فیروز شاہ کوٹلا دہلی گیٹ میں واقع دہلی کے سب سے بڑے جدید قبرستان میں دیکھنے کو مل رہا ہے ۔ کیونکہ کورونا سے مرنے والوں کی لاشیں دفنانے کے لئے کثیر تعداد میں آنے سے قبرستان میں جگہ کم پڑتی جارہی ہے ۔ قبرستان کے نگہبان کا دعوہ ہے کہ اگر مرنے والوں کی تعداد میں کمی نہیں آئی تو اگلے دس پندرہ دنوں میں دفنانے کے لئے قبرستان میں رکھی گئی جگہ پوری طرح بھر جائے گی ۔ اور مردے دفنانے کے لئے جگہ نہیں بچے گی اسے دیکھتے ہوئے کیر ٹیکرس نے قبرستان کی انتظامیہ کمیٹی کے ممبران کو بھی اس سے مطلع کر دیا تھا جس کے بعد کمیٹی کی میٹنگ ہوئی اور مسئلے پر غور کیا گیا یہ دہلی کا سب سے بڑا قبرستان مانا جاتا ہے اور یہ 45ایکڑ میں پھیلا ہوا ہے لوگوں کی لاشیں دفنانے کےلئے قبرستان کے اندر قریب 6بگہہ زمین کو کورونا اموات کےلئے خاص کردیا گیا ۔ مارچ کے آخر سے لیکر جون جو لائی تک کافی لاشیں دفنائی گئیں ۔اس وقت دہلی میں کورونا کی تیسری لہر میں جس تیزی سے موتوں کی تعداد بڑھ رہی ہے اس کو دیکھتے ہوئے قبرستان میں زمین کم پڑتی دکھائی دے رہی ہے قبرستان کے کیر ٹیکر محمد شمیم بتاتے ہیں کہ لاشیں دفنانے کے لئے زمین کا جتنا حصہ مقرر کیا تھا وہ بھر چکا ہے ۔ اب صرف یہاں پچاس سے ساٹھ لاشوں کی جگہ بچی ہیں اسی کو دیکھتے ہوئے قبرستان انتظامیہ کمیٹی کے سیکریٹری فیاض اور حاجی شمیم کو بتادیا گیا ہے تاکہ وہ وقت رہتے انتظا م کر سکیں کہ قبرستاب بھر جانے کے بعد کہاں دفنایا جائے ؟ شمیم نے بتایا قبرستان میں اب تک سات سو سے زیادہ لاشیں دفنائی جا چکی ہیں لیکن ایک دوسرے کمیٹی کے ممبر منصور حسن کا کہنا ہے کہ جدید قبرستان میں جگہ کی کمی نہیں ہے لوگ گمراہ کر رہے ہیں ۔ انتظامیہ کے ذریعے بہت سے احتیاطی اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ لاش کو بارہ سے پندر ہ سے گہرے گڈھے میں دفنایا جاتا ہے اس کے لئے یہاں جے سی بھی لگائی ہے ۔ ان کا کہنا ہے قبرستان میں ابھی تین سو لاشیں ہر ماہ دفنانے کی جگہ ہے اور ہمارے پاس زمین کی کمی نہیں ہے جدید قبرستان میں اگر جگہ بھر گئی تو چار ایکڑ زمین اندرپرستھ پارک میں ہے وہاں لاوارث لاشوں کو دفنایا جاتا ہے تو اگر جگہ کم پڑتی ہے تو کووڈ سے مرنے والوں کے لاشیں دفنا دیا جائے گا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟