کورونا انفیکشن کے گھٹتے معاملوں سے امید جاگی

کورونا جانچ کے حساب سے پچھلے 8دنوں میں انفیکشن شرع میں 11فیصدی کی کمی آئی ہے ۔ان آٹھ دنوں میں 23سے 30جون تک انفکشن شرع مسلسل کم ہوئی ہے حالانکہ یہ کہنا جلد بازی ہوگی کہ راجدھانی دہلی میں کوروناانفیکشن ڈھلاو¿ کی طرف ہے ۔ماہرین کا خیال ہے کہ اس نتیجے پر پہونچنے سے پہلے ہمیں کم سے کم ایک ہفتہ انتظارکرنا ہوگا ۔انڈین اسکول آف بزنس وزیٹنگ پروفیسر رادھیکا راوی نے ٹیوٹر پر گراف کے ذریعے سمجھایا کہ 7دن کی جانچ کے مقابلے پازیٹو کیس کا فیصد کم ہوا ہے ۔آنے والا ہفتہ ایسا ہی رہتا ہے تو راحت مل سکتی ہے ۔پرانی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے بدھوار کوکہا کہ اب دہلی میں کورونا کے مریض بڑھنے بجائے گھٹ رہے ہیں ۔راجدھانی میں 30جون تک ایک لاکھ کورونا مریض ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا لیکن آج صرف اس اعداد شمارکے ایک تہائی کسی ہی ہیں ۔اس طرح 30جون تک 60ہزار ایکٹو کیس ہونے اور ہسپتال میں مریضوں کو 15ہزار بیڈ کی ضرورت کا اندیشہ ظاہر کیا تھا لیکن دہلی میں صرف 26ہزار ایکٹو کیس ہیں اور 5ہزار آٹھ سو بیڈ کی ضرورت پڑی ۔اسپتالوں میں مریضوں کے بڑھنے کے بجائے 450مریض کم ہوگئے ہیں پہلے 100سیمپل کی جانچ میں 31پازیٹو کیس سامنے آتے تھے ۔لیکن اب صرف 13کیس ہی سامنے آرہے ہیں کورونا کے یومیہ اوسط 60سے 65لوگوں کی موت ہو رہی تھی جس سے اور بھی کم کرنا ہے ۔ایک ماہ پہلے دہلی میں 38مریض ٹھیک ہو رہے تھے لیکن آج 67فیصدی ٹھیک ہورہے ہیں وزیراعلیٰ نے کہا دہلی میں کورونا سے موت کم ہونے لگی ہے ایک دن میں 132لوگوں کی موت ہوئی تھی لیکن آج 60لوگوں کی موت ہو رہی ہے ۔کیجریوال نے کہا کہ کچھ ماہرین لکھ رہے ہیں کہ دہلی میں کورونا انتہا تک پہونچ چکا ہے آپ لوگوں سے گزارش ہے کہ ماہرین کی طرف دھیان نا دیں ماسک پہنے رہیے اور شوشل دوری بنائے رکھیں اور بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں جانے سے بچیں اپنی میونٹی بڑھانے پر خاص دھیان دیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟