وبا میں فرشتہ بنی ہندوستانی نرسیں

کورونا وبا سے لڑرہی دنیا میں لوگوں کی جان بچانے کے لئے ہندوستانی نرسیں فرشتہ بن رہی ہیں ۔یوروپ ہو یا امریکہ خلیج کے ممالک ہوں یا افریقہ ہر جگہ خطروں سے مقابلہ آرا ہیں دن رات خدمت میں لگی ہوئی ہیں ۔انفکشن پھیلا ۔کئی ساتھیوں کی موت ہوئی اس کے باوجود ہمت نہیں ہاری ۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق ہزاروں ہندوستانی نرسیں امریکہ ،برطانیہ اور مشرقی وسطیٰ میں وبا سے لڑرہی ہیں ۔ابھی 4دن پہلے ہیلتھ بحران کا سامنا کررہے ۔دبئی کی مدد کرنے کے لئے 88ہندوستانی نرسوں کی ٹیم وہاں گئی ہے ۔آرگنائزیشن آف ایکانومک کارپوریشن اینڈ ڈولوپمنٹ کے مطابق بھارت سے سب سے زیادہ نرس و ہیلتھ ملازم دنیامیں جاتے ہیں ۔قریب 56ہزار نرسیں تو صرف امریکہ ،برطانیہ ،کناڈا اور آسٹریلیا میں کام کرتی ہیں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے خبردار کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں بھارت سے نرسوں کی کمی پڑ سکتی ہے کیونکہ یہاں سے اچھی نوکری کا موقع پانے کے لئے دیگر ممالک میں ملازمتیں کرنے جا رہی ہیں ۔بھارت میں ایک ہزار لوگوں پر 1.7نرس ہیں ۔جبکہ ڈبلیو ایچ او کے مطابق ایک ہزار لوگوں پر 3نرس ہونی چاہیے ۔خطرے کے کام میں لگی رہتی ہیں نرسیں اکثر ان مریضوں کے کافی قریب رہتی ہیں جو بہت زیادہ انفکشن کے شکارہوتے ہیں ۔ان کے وائرل لوڈ زیادہ ہونے سے انفکشن پھیلنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے اس لئے دنیا بھر میں بڑی تعداد میں ہیلتھ ملازم اس کی ضدمیں آرہے ہیں۔اس کے باوجود یہ نرسیں اس وبا کا شکار ہو رہی ہیں کئی نرسیں تو مہینوں سے اپنے گھر نہیں گئیں ۔ہم ہندوستانی نرسوں کی خدمت کو سلام کرتے ہیں ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟