نشے میں گاڑی چلائی تو کھانی پڑئے گی لمبی جیل کی ہوا

دہلی کی ساکیت کورٹ نے شراب پی کر گاڑی چلانے والوں پر پولس کو سختی سے نمٹنے کا حکم دیا ہے ۔عدالت نے کہا کہ ایسے نشیڑی گاڑی چلانے والوں کو دنوں کی نہیں مہینوں کی سزا یقینی کی جانی چاہیے ۔ساکیت کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج سونالی گپتا نے موہن نامی ایک شخص کو شراب پی کر گاڑی چلانے پر دو مہینے جیل کی سزا سناتے ہوئے یہ احکامات جاری کئے اب ان احکامات کے عمل ہونے پر اگر شراب پی کر گاڑی چلاتے پکڑئے گئے تو لمبی جیل کی ہوا کھانی پڑ سکتی ہے ۔جسٹس سونالی گپتا نے نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ نشے کی حالت میں گاڑی چلانے سے حادثات میں اضافہ ہو رہا ہے پچھلے کچھ برسوں کے اعداد و شمار پر غور کریں تو اس طرح کے واقعات میں تیس سے چالیس فیصدی کا اضافہ ہوا ہے ۔اس سے صاف ہے کہ نشے کی حالت میں پکڑے گئے لوگوں کی سزا کافی کم ہے ۔اس لئے انہیں کسی کا ڈر نہیں ہے ۔سزا کم ہونے کی وجہ سے نشے میں گاڑی چلانے کے واقعات تیزی سے بڑھ رہے ہیں اگر لمبی سزا دی جائے تو ایسے نوجوانوں یا لوگوں میں ڈر پیدا ہوگا تو ایسے واقعات میں کمی آئے گی ۔عدالت نے موہن کو سزا سنانے کے ساتھ تین ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے ۔واضح رہے کہ موہن کودو سال پہلے پولس نے آشرم چوک سے نشے کی حالت میں بائک چلاتے ہوئے پکڑا تھا ۔نشے کی حالت میں وہ غلط طریقہ سے بائک چلا رہا تھا ۔پولس نے گاڑی پکڑنے کے بعد اسے نشے کی جانچ کی ملزم کے جسم میں شراب کی مقدار 162.100ایم جی پائی گئی جبکہ مقررہ مقدار 30سے /100ملی گرام ہوتی ہے ۔اس لئے ملزم نے چونتیس گنا زیادہ شراب پی رکھی تھی ۔ایک دوسرے معاملے میں دہلی کی ایک عدالت نے شراب پی کر گاڑی چلانے کے معاملے میں ایک لڑکے کو دو ہفتے تک سات گھنٹے روز بزرگوں کے آشرم میں سیوا کرنے سزا سنائی ایڈیشنل سیشن جج سونو اگنوتری نے ٹرائل کورٹ کے حکم کو برقرار رکھتے ہوئے اس لڑکے کو قصوروار ٹھہرایا تھا ۔بزرگ لوگوں کے ساتھ وقت گزارنے اور ان کی خدمت بھی کرئے ۔عدالت نے لڑکے کو دو دن جیل اور دو ہزار روپئے جرمانہ کی بھی سزا دی تھی لائسنس چھ مہینے کے لئے منسوخ رکھنے کا حکم دیا گیا تھا ۔اس فیصلے کو لڑکے نے میٹرو پلیٹن مجسٹریٹ میں چیلنج کیا تھا ۔ایڈیشنل سیشن جج نے کہا کہ لڑکا خاندان میں اکیلا کمانے والا ہے اور وہ پہلی بار نشے میں گاڑی چلاتے ہوئے پکڑا گیا اس لئے اس کے ساتھ نرمی برتی گئی ہے ہم دونوں فیصلوں کی اور جج صاحبان کی تعریف کرتے ہیں کہ انہوںنے لیگ سے ہٹ کر نئی طرح کی سزا سنائی ہے ۔ہم امید کرتے ہیں شراب پی کر گاڑی چلانے والے ان سے سبق سیکھیں گے اور شراب پی کر گاڑی چلانے سے بچیں گے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟