ای وی ایم کے بھروسے پر پھر اُٹھے خدشات

چناﺅ کمیشن ای وی ایم میں کسی طرح کی ہیرا پھیر ی کی گنجائش کو بھلے ہی مسترد کرتا رہا ہو مگر اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے مسلسل اُٹھائے جا رہے سوال اس کے لئے درد سر بنے ہوئے ہیں ای وی ایم مسلئے پر پیر کو اپوزیشن پارٹیوں کے چناﺅ کمیشن میں دستک دینے سے صاف ہے کہ 2019کے سیاسی سنگرام میں کمیشن کو اس پر گہری حساسیت ہی نہیں بلکہ زیادہ چوکسی دکھانی ہوگی ۔پیر کو تمام اپوزیشن پارٹیوں نے کمیشن سے مل کر اپنے اندیشات ظاہر کئے ان نیتاﺅں نے چیف الکشن کمشنر سنین اروڑا سے کہا کہ لوک سبھا چناﺅ میں وی وی پیڈ کی 50فیصدی پرچیوں کا ملان کر کے چناﺅ کی منصفانہ حیثیت بنائے رکھی جائے پچھلے سال ہوئے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی شکایتوں کے بعد تجرباتی طور پر کورٹ عدالتی سطح پر وی وی پیڈ کی پرچیوں کا ملان کیا گیا تھا ۔کمیشن سے ملنے گئے نمائندہ وفد میں کانگریس کے سئینر لیڈر غلام نبی آزاد ،ملکا ارجن کھڑگے ،احمد پٹیل،آنند شرما،تیلگو دیشم لیڈر ،چندر بابو نائیڈو،بسپا لیڈر ،ستیش چندر مشرا،سپا نیتا ،رام گوپال یادو،آر جے ڈی لیڈر ،منوج جھا ،اور کمیونسٹ لیڈر، محمد سلیم ،اور دوسرے کمینسٹ لیڈر ڈی راجا اور عآپ لیڈر سنجے سنگ شامل تھے ۔این سی پی کے لیڈر ماجد میمن اور یو ڈی ایف لیڈر بدرالدین اجمل بھی ان لیڈروں کے ساتھ تھے ۔بعد میں سئینر لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا کہ کمیشن کو کہا گیا ہے کہ چناﺅ میں منصفانہ عمل بنائے رکھنے کے لئے جو بھی ضروری ہو وہ قدم اُٹھائے جائیں انہوںنے بتایا کہ چناﺅ کمیشن نے انہیں یقین دلایا کہ ای وی ایم میں وی وی پیڈ پر ایک کمیٹی تشکیل دی جائے اور اس کی رپورٹ چناﺅ سے پہلے آجائے گی ۔اور اسے شائع کیا جائے گا ۔غلام نبی آزاد نے کہا کہ ای وی ایم کا بھروسہ بر قرار رکھنے کے لئے ہر ایک ریاست میں آدھے پولنگ مرکزوں پر ای وی ایم کے ووٹوں کا وی وی پیڈ کی پرچیوں سے ملان کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے ۔انہوں نے کمیشن سے یہ بھی اپیل کی کہ یہ سسٹم لوک سبھا اور ودھان سبھا چناﺅ سمیت سبھی چناﺅ میں نافذ کرنے جمہوریت کی حفاظت ہو ۔بسپا نیتا ستیش چندر مشرا نے کہا کہ یوپی چناﺅ کے بعد ان کی پارٹی ای وی ایم کے معاملے میں کورٹ گئی تھی جہاں چناﺅ کمیشن نے وی وی پیڈ کو لے کر حلف نامہ میں عدالت کو بتایا تھا ،اس کی تعیل کی جائے ۔چناﺅ کمیشن کئی موقوں پر ای وی ایم کو فل پروف بتاتے ہوئے اب بیلٹ پیپر پر چناﺅ کرانے کی مانگ کو مسترد کر چکا ہے ۔ہمارا خیا ل ہے کہ 2019لوک سبھا چناﺅ بالکل منصفانہ اور آزادانہ ہونے چائیں ۔چناﺅ کمیشن اچھی طرح سے واقف ہے کہ مدھیہ پردیش ،تلنگانہ ،کے حالیہ اسمبلی چناﺅ میں پولنگ کے بعد ای وی ایم کے ہوٹل میں ملنے سے لے کر پولنگ مرکز کے باہر خالی ای وی ایم سے بھری بس کے پکڑے جانے جیسے واقعات سے شبہ کی گنجائش ہو تو وہ غلط نہیں ہے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟