سی بی آئی بنام کولکاتہ پولس...(2)

نرےندرمودی اور امت شاہ کی قےادت مےں بھاجپا مغربی بنگال مےں خود کو ابھار نے مےں لگی ہے توممتابنرجی اپنے گھڑ کو بچاتے ہوئے خود کو وزےر اعظم کے عہدے کی دعوےدار پےش کرنا چاہتی ہے ےہ ہے لب لباب سی بی آئی او رمغربی بنگال حکومت کے درمےان داو ¿ں پےنچ کا سلسلہ ہے ۔بھاجپا کی قےادت مےں کام کررہی مرکزی سرکار کا کہنا ہے کہ رےاستی پولےس کے ذرےعہ سی بی آئی افسرو ں کو گرفتا رکرنے کا واقعہ معمولی نہےں ہے ۔اور ےہ مرکز رےاستی تعلقا ت کے درمےان اےک پرےشانہ کن صورتحال ہے ۔ممتا بنرجی 13سال بعد مےٹرو چےنل پر انشن کرنے گئی اس امےد سے کہ وہ رےاست مےں بھاجپا کے حق مےں بن رہے ماحول کو روک سکے ۔ےہ سبھی جانتے ہےں کہ اس پوری لڑا ئی کو کہےں پہ نگاہےں ،کہےں پہ نشانہ والے انداز مےں ہی دےکھا جائے گا ۔مغربی بنگال مےں اس وقت جو کچھ ہورہا ہے اسے آنے والے عام چناو ¿ سے جوڑ کر نہ دےکھاجائے ےہ ہونہےں سکتا کہ وہاں جوکچھ بھی ہورہا ہے ہے اس کے پےچھے سےاسی مفادات تلاش کئے جائےں گے ۔ےہ کسی سے پوشےدہ نہےں ہے کہ پچھلے کچھ ہفتے سے بھاجپا اور ممتا بنرجی اور ترنمول کانگرےس کا ٹکراو ¿ بڑھتاجارہا ہے ۔اس وقت مغربی بنگال کچھ ان رےاستوںمےں سے اےک ہے ۔جس کے بارے مےں بھاجپا کو لگتا ہے کہ وہاں اےک بڑی چناوی جےت درج کراسکتی ہے اس لئے اس نے اپنی سرگرمی وہاں تےزی سے بڑھائی ہے دوسری طرف ممتا نے بھی اسے بڑی ٹکر دےنے کی ڈھان رکھی ہے ۔پہلے بھاجپا صدرامت شاہ کو مغربی بنگال مےں رتھ ےاترا کی اجازت نہےں دی گئی ۔اتوار کو جب اترپردےش کے وزےر اعلی آدتےہ ناتھ رےلی کو خطاب کرنے مغربی بنگال پہنچے تو انکے ہےلی کاپٹر کو وہاں اترنے کی اجازت نہےں دی گئی اسی شام کو سی بی آئی کے 40افسر کولکاتہ کے پولےس کمشنر کے گھر شارداچٹ فنڈ گھوٹالے کے بارے مےں پوچھ تاچھ کرنے پہنچے ہمےں پتہ نہےں ہے ےوگی آدتےہ ناتھ کے ہےلی کاپٹرکو اترنے کی اجازت نہ دےنا اور سی بی آئی افسران کے پولےس کمشنر کے گھر پہنچنا ،دونوں جڑے معاملہ ہے ۔ےہ نہےں ،لےکن جس طرح کی سےاست چل رہی ہے ،اس مےں انہےں جوڑ کر دےکھا جانا تھا ۔بھاجپا نےتاو ¿ں کے بھی ترکش مےں بہت سے تےر آگئے ۔خود وزےر اعظم نے اپنی رےلےوں مےں ممتا پر حملہ تےز کرنے شروع کردےئے شاےد بھاجپا نے سوچا ہو کہ وہ مرکزی بجٹ پر بحث سے عام چناو ¿مہم کا شری گنےش کرے گی لےکن چناو ¿ مہم مغربی بنگال سے ہی شروع ہوچکی ہے ۔حکمراں فرےق اس جنگ مےں اےک تےر سے کئی شکار کرنا چاہ رہی ہے دیدی ۔بےشک سپرےم کورٹ کا فےصلہ پوری طرح حق مےں نہےں آےا ہو لےکن اس سے بھی انکا ر نہےں کےا جاسکتا کہ ممتا مودی مخالف سےاست کا مرکز بننے کی کوشش مےں بہت حد تک کامےاب ہورہی ہےں عالم ےہ ہے کہ دےش کی تمام بی جے پی مخالف پارٹےاں چاہے نہ چاہے ڈھنگ سے ممتا کو حماےت دےنے کے لئے مجبور ہے ڈی اےم کے لےڈر کنی موجھی سے لےکر آر جے ڈی لےڈر تےجسوی ےادو اور پھر آندھرا پردےش کے لےڈر چندر بابو نائےڈو جےسے لےڈر کولکاتہ پہنچے اور ممتا کو مرکزی سرکار کے خلاف مورچہ کھولنے کےلئے اپنی حماےت دےنے کو مجبور ہوئے ظاہر ہے کہ ممتا مودی مخالف سےاست کا مرکز بن پانے مےں تےزی سے کامےاب ہورہی ہےں ۔امت شاہ کا ہےلی کاپٹر نہ اترنے دےنا اور ےوگی کو رےلی سے روکنے مےں مےسج دےنے مےں کامےاب رہی کہ بی جے پی کو روکنے کےلئے وہ ہرراستہ اختےار کرسکتی ہےں ۔اس سے بی جے پی مخالف طاقتوںکو ےکجا کرنے مےں ان کا کردار اہم نظر آنے لگا ہے اور وہ موقعے کے حساب سے مہرا چلتی نظر آتی ہے ۔وہےں رےاست مےں سی پی اےم بھی انکے نشانے پر ہے بھاجپا کے علاوہ انکے نشانے پر اتوار کو کولکاتہ مےں ہوئی لےفٹ مورچہ کی بڑی رےلی تھی اس لئے لےفٹ کے لوگ غےر رسمی طور پر کہہ رہے ہےں کہ ےہ تو بھاجپا اور ترنمول کانگرےس مےں نورہ کشتی ہے تاکہ مغربی بنگال مےں لےفٹ فرنٹ کے ابھار کو روکا جاسکے آنے والا لوک سبھا چنا و ¿ مےں مقابلہ ممتا بنام بی جے پی ہوگا او راےسا پےغام دےنے مےں کچھ حد تک کامےاب ہورہی ممتا لےفٹ اور کانگرےس سےاست پر چنگاڑی لگانے مےں کامےاب نظر آرہی ہے اور کانگرےس اور لےفٹ کی حےثےت فی الحال ممتا بنرجی کے سامے بونی نظر آرہی ہے ۔وہےں مارکس وادی پارٹی کے جنرل سےکرےٹری سےتا رام ےچوری نے شاردا چٹ گھوٹا لے مےں سی بی آئی کو وفاقی نظام پر حملہ قرار دےتے ہوئے کہا کہ کرپشن کے معاملہ مےں ترنمول کانگرےس اور بھاجپا دونوں ہی کٹگھرے مےں کھڑے ہےں انہوں نے کہا کہ شاردا جٹ فنڈ کے ملزامان کو بھاجپا نے اپنی پارٹی مےں شامل کر لےا ہے لےکن اس پورے معاملہ مےں مےڈےا نے صحےح تصوےر پےش نہےں کی ہے ےہ مرکز او ررےاستی حکومت کے درمےان ٹکراو ¿ کی وجہ بنی ہے ۔کچھ ماہرےن کا خےال ہے ممتا بنرجی نے مرکزی جانچ اےجنسی کے اقتدار کو چےلنج دےکر ٹھےک کام نہےں کےا ۔اگر ممتا کا کارنامہ دوسری رےاستوں کےلئے نظےر بن جاتا ہے تو سی بی آئی کسی بھی رےاست کے کرپٹ وزراء،افسران او رملزمان پر ہاتھ نہےں ڈا ل سکے گی ۔پچھلے دنوں سی بی آئی کے اندر جس طرح کی اتھل پتھل ہوا اس کا اشارہ ےہی تھا کہ بھاجپا کی حکومت مےں اس مرکزی تفتےشی اےجنسی کی ساکھ اور بھروسے کو دھکا لگا ہے حقےت مےںاگر بھاجپانے سی بی آئی کو کمزور کےا ہے تو ممتا نے بھی جمہورےت کو مضبوطی نہےں دی ہے ۔تلخ حقےقت تو ےہ ہے کہ سےاسی فائدہ کے لئے آئےنی تقاضوں اور قانونی سسٹم کا مذاق دونوں نے ہی اڑا ےا ہے ۔مرکز،رےاست کے ان چناوی پےنتروں سے الگ آئےن اور اس کے اداروں کا سوال بھی اہم ہے ضرورت ےہ ہے کہ اداروں کے توازن کو بنائے رکھتے ہوئے ان کا چناوی بےجا استعمال کو روکا جائے ۔(ختم )

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟