امریکہ میں ویزا اسکینڈل میں پھنسے 129بھارتیہ طلبا

امریکہ میں بڑی تعداد میں ہندوستانی طلباءتعلیم حاصل کرتے ہیں ۔پچھلے برس 1 .96لاکھ ہندوستانی طلباءنے مختلف امریکی یونیورسٹیوں میں داخلہ لیا تھا ۔ امریکی جانچ ایجنسیوںنے غیر قانونی طور سے قیام کے لئے طلباءکا غلط طریقے سے داخلہ کرانے والے ریکٹ پر لگام کسنے کے لئے فرمنگٹن یونیورسٹی کے نام سے ایک فرضی یونیورسٹی قائم کر رکھی تھی امریکہ میں رہنے کے لئے اس فرضی یونیورسٹی میں داخلہ لینے کے معاملے میں گرفتار کئے گئے 129ہندوستانیوں سمیت سبھی 130غیر ملکی طلباءکو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔آبرزن اور ایکسائز ٹیکس کے حکام نے بدھ کو یہ گرفتاریاں کیں ۔''پے اینڈ اسٹے''نامی گروپ کو بے نقاب کرنے کے لئے گریٹر ڈیٹرائٹ علاقہ میں ڈی ایچ ایس کی تفتیشی نیونٹ نے فرضی یونیورسٹی آف فمنٹن کو بے نقاب کیا تھا امریکہ وزارت خارجہ نے کہا کہ یونیورسٹی آف فرمنگٹن میں داخلہ لینے والے سبھی لوگوں کو پتہ تھا کہ اس میں ٹیچر نہیں ہیں اور نہ ہی اس کی کوئی کلاس ہوتی ہے ۔انہیں یہ بھی پتہ تھا کہ وہ امریکہ میں ناجائز طریقے سے رہنے کے لئے جرم کر رہے ہیں ۔ہندوستان نے گرفتار طلباءتک سفارتی مدد فراہمی کی مانگ بھی کی تھی ہندوستانی محکمہ خارجہ نے کہا تھا کہ وہ معاملے پر نگاہ رکھے ہوئے ہےآبرزن گھوٹالے کا پتہ لگانے کے لئے محکمہ داخلہ نے فرمنگٹن ہلس میں ایک فرضی یونیورسٹی بنائی غیر ملکی طلباءنے فرضی یونیورسٹی میں اس لئے داخلہ لیا تاکہ وہ غلط طریقے سے اسٹوڈنٹ ویزا حاصل کر سکیں۔ اس درمیان ''پے اینڈ اسٹے''معاملے میں گرفتار آٹھ ہندوستا نیوں کو مشیگن کی ایک وفاقی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں انہوںنے خود کو بے قصور بتایا پانیدیپ ،کرناتی،بھرتکاکی ،ریڈی،سریش کنڈالا،پریم رام پیسا،سنتوش،سمع،ویناش،تھکل پللی،نیون،پارٹھی پاتی وغیرہ کو مشیگن میں جج کے سامنے پیش کیا گیا ۔کرنانی کے وکیل جون ڈبلیو برسٹار نے کہا کہ سبھی نے خود کو بے قصور بتایا تھا ۔130لوگوںنے نیو جرسی ،اٹلانٹا ہوسٹن ،مشیگن،کیلیفورنیا ،لیوسیانا ،نارتھ کیرولینا،اور سینٹ لوئی،سے گرفتار کیا گیا ۔یہ سبھی طالبعلم ویز ا پر جائز طریقے سے امریکہ آئے تھے اور انہیں فرمنگ یونیورسٹی میں داخلہ دیا گیا ۔امریکہ میں قائم ہندوستانی سفارتخانے کے عملے کے ذریعہ طلباءکی مدد کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش جاری ہے قانونی مدد بھی لی جا رہی ہے ۔رسوخدار ہندوستانی امریکی اور میڈیا ادارے بھی سرکار کے اس طرح طلباءکو گرفتار کرنے کے معاملے پر سوال اُٹھا رہے ہیں ۔امریکی ترجمان نے کہا کہ سبھی طلباءکو یہ اچھی طرح سے معلوم تھا کہ فرمنگ یونیورسٹی میں نہ تو کوئی پڑھانے والا ہے اور نہ ہی کوئی آن لائن تعلیم کی سہولت ان سب نے امریکہ رہنے کے لئے یہ جرم کیا ہے ۔ہندوستانی طلباءکی گرفتاری کے معاملے میں نامور ہندوستانی نژاد انجوپیشوریا نے ٹرمپ حکومت کو اڑے ہاتھوں لیا ہے انہوںنے وزارت داخلہ پر جان بوجھ کر فرضی یونیورسٹی بنانے اور دوسرے ملکوں کے طلباءکو گمراہ کرنے کا الزام لگایا ہے ۔کیلیفورنیا میں پرواسی امور کی وکیل انجو نے کہا کہ امریکی حکومت کی اس مہم کا سینکڑوں ہندوستانی طلباءپر برا اثر پڑئے گا ہم یہ نہیں کہہ رہے ہیں کہ ہمارے طلباءکی غلطی نہیں ہے انہیں یونیورسٹی میں داخلہ لینے سے پہلے چھان بین کرنی چاہیے تھی ۔مگر جان بوجھ کر غلطی کی ہے تو انہیں سزا ملنی چاہیے ۔لیکن اگر انہیں پھنسایا گیا ہے یا جرم کرنے کے لئے اکسایا گیا ہے تو ہمیں ان کی مدد کرنی چاہیے۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟