سی بی آئی بنام کولکاتہ پولس(1)

کولکاتہ میں اتوار کو سی بی آئی اور ریاستی پولس کے درمیان جو کچھ ہوا وہ حیران و پریشان کرنے والا معاملہ ہے ۔سی بی آئی کے 40ممبروں کی ٹیم شاردہ چٹ فنڈ گھوٹالے کی جانچ کے سلسلے میں کولکاتہ پولس کمشنر کے گھر پر چھاپہ مارنے پہنچی تھی لیکن مقامی پولس نے سی بی آئی ٹیم کو پولس کمشنر کے گھر میں گھسنے نہیں دیا ۔یہی نہیں کولکاتہ پولس سی بی آئی کے پانچ افسروں کو اپنے ساتھ لے گئی اور کچھ گھنٹوں تک وہیں بٹھائے رکھا ۔معاملہ یہیں ختم نہیں ہوا کولکاتہ پولس نے کولکاتہ سی بی آئی کے دفتر کو اپنے کنٹرول میں لے لیا اس کے بعد وزارت داخلہ کی ہدایت پر سی بی آئی کولکاتہ کے دفتر کے باہر سی آر پی ایف تعینات کر دی گئی حالات تب اور سنگین ہو گئے جب ریاست کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سی بی آئی کی کارروائی کے خلاف دھرنے پر بیٹھ گئیں اور مرکز ریاست کے درمیان ایک نئی جنگ شروع ہو گئی کولکاتہ کی یہ واردات ایک طرح سے مرکز اور ریاست کے درمیان طاقت آزمائی میں تبدیل ہو گئی ۔اس کے دورس پیغام اچھے نہیں کہے جا سکتے ۔اس پورے تنازعے کے دو پہلو ہیں پہلا قانونی دوسرا سیاسی ۔جہاں تک قانونی پہلو کا سوال ہے تو معاملہ سپریم کورٹ میں گیا آج ہم قانونی پہلو کی بات کرتے ہیں کولکاتہ کے پولس کمشنر راجیو کمار کے خلاف سی بی آئی نے منگلوار کو مبینہ ثبوت سپریم کورٹ میں پیش کئے۔ان پر غور کرنے کے بعد چیف جسٹس رنجن گگوئی کی سربراہی والی بنچ نے شاردہ چٹ فنڈ گھوٹالے میں پوچھ تاچھ کے لئے کولکاتہ کے پولس کمشنر راجیو کمار کو سی بی آئی کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت دی ۔اور ایمانداری سے سی بی آئی جانچ میں تعاون کرنے کو کہا ۔یہ پوچھ تاچھ شیلانگ (میگھالیہ)میں ہوگی ۔حالانکہ سپریم کورٹ نے راجیو کمار کی گرفتاری پر روک لگا دی عدالت نے کہا تھا کہ سی بی آئی کولکاتہ کے کمشنر کے خلاف ثبوت لے کر آئے ہم ایسا قدم اُٹھائیں گے تاکہ انہیں پچھتانہ پڑئے گا جانچ میں اڑچن ڈالنے کے لئے ریاست کے چیف سیکریٹری اور پولس کمشنر کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی شروع کرنے کی عرضی پر سپریم کورٹ نے تینوں کو نوٹس جاری کئے اور 18فروری تک جواب مانگا ہے ۔سپریم کورٹ کی ہدایت کو مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جس طرح سی بی آئی اچانک اتوار کی شام کمشنر راجیو کمار کو گرفتار کرنے آئی اسے سپریم کورٹ نے مسترد کر دیا دیش بندوق اور گﺅ رکشکوں کے بل پر نہیں چلے گا کوئی بھی ان کے خلاف بولتا ہے تو اسے گرفتار کر لیا جا تا ہے ۔وہیں وزیر قانون روی شنکر پرساد نے کہا کہ سپریم کے حکم اخلاقی طور سے سی بی آئی کی بڑی جیت ہے ممتا جانچ میں رکاوٹ پید ا کر رہی ہیں وہ پولس کمشنر کو بچانا کیوں چاہتی ہیں ؟(جاری)

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟