مودی کا صنعت کارو ں سے یارانہ

وزیر اعظم نریندر مودی کے اس قول کے انھیں صنعت کاروں اور کاروباریوں کے ساتھ کھڑے ہونے اور دکھائی دینے میں کوئی اعتراض نہیں ہے ۔جنتا ہی اپنے مطلب نکالے گی ۔وزیر اعظم نے کانگریس اور دیگر پارٹیوں پر درپردہ طور پر صنعت کاروں کی حمایت کرنا اور انھیں بڑھاوا دینے کے الزام پر جوابی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ صنعت کاروں سے دوستی او ران کے ساتھ کھڑاہونے سے داغ نہیں لگتے کیونکہ میری نیت صاف ہے ۔لکھنؤ میں اپوزیشن کے الزامات کو مستر د کرتے ہوئے مودی نے کہا دیش کی تعمیر سے کسانوں اور مزدور ں کاریگروں بینکر وں اور سرکاری ملازمین کا جنتا اہم ترین کردار ہوتا ہے ۔اتنا ہی صنعت کاروں کابھی ہوتاہے ۔ہم وہ نہیں جو صنعت کاروں کے ساتھ کھڑے ہونے سے ڈر تے ہیں دراصل کا یہ کہنا اس لئے بھی قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں کانگریس صدر راہل گاندھی نے الزام لگایا کے مودی سرکار صرف چند صنعت کاروں کیلئے کام کرتی ہے اس سلسلے میں راہل کا باقاعدہ کچھ صنعت کاروں کا نام لیکر انھیں وزیر اعظم کا دوست قرار دیکر ۔یہ کہنا نامناست ہے کہ انھیں غیر ضروری فائدہ پہنچایا جارہاہے ۔انھوں نے سوٹ بوٹ کی سرکا ر والا جملہ اس لئے اچھالا تھا تاکہ سرکار کو صنعت کاروں کے نا مناسب ہتیشی ثابت کیا جاسکے ۔کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی تبصرہ پر اتوار کو سوال اٹھایا جس میں انھوں نے کہا انھیں جھوٹے کاروباریوں کے ساتھ کھڑا ہونے میں پرہیز نہیں ہے ۔کانگریس نے سوال کیا کہ وزیر اعظم کو جن کاروباریوں کے ساتھ کھڑا ہونے پر پرہیز نہیں کیا وہ ہیں ہیں جو بینک گھوٹالوں کے ملزم ہیں ؟کانگریس ترجمان منیش تیواری نے کہا کہ سوال صنعت کاروں یا کاروباریوں کا نہیں بلکہ اس کو لیکر ہے کہ کس طرح کے کاروباری جن لوگوں نے بینکنگ سسٹم کو نقصان پہنچایا اور این ٹی گوا اور لندن چلے گلے اور وہ اس کے ساتھ تصویر کھینچوانے میں وزیر اعظم سے کسی سرٹیکفٹ کی ضرورت نہیں ہے انھو ں نے ٹیویٹ کیا کہ کانگریس کے ساٹھ برسوں کے درمیان بھارت میں صنعتی پید وار میں 6فیصدکا اضافہ دکھائی دیا مئی 2018میں3.3 فیصدی ہے ۔بے شک اس میں کوئی شبہ نہیں کہ دیش کی ترقی میں صنعت کاروں کا اہم رول ہوتا ہے ۔لیکن سوال یہ ہے کہ پچھلے چار سال سے جب سے مودی سرکار اقتدار میں آئی ہے اس نے کتنی ہی صنعت قائم کی ہیں او رکتنے روزگار پید ا کئے ؟اگر ایسا کیا ہوتا ہے تو آج لاکھوں نوجوان بے روز گار نہیں ہوتے یہاں انھوں نے بیرونی ممالک میں اپنا کاروبار ضرور پھیلا یا ہے او رمودی سرکار نے اسے بیرو ن ملک سے کروڑوں روپے رکھ رکھاؤ کے ٹھیکے ضروردلائے ۔مودی جی کا یہ سندیش جنتا کو کتنا پسند آئے گا یہ سوال الگ ہے ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟