مسٹر 56کے دوست کوٹیکس دہندگان دیں گے ایک لاکھ کروڑ :راہل گاندھی

رافیل جہاز سودا الجھتا جارہا ہے رافیل جنگی جہاز سودے میں مبینہ بے ضابطگی کو لیکر کانگریس نریندر مودی سرکار پر مسلسل تنقید کرتی جارہی ہے کانگریس نے دعوی کیا ہے کہ اس جنگی جہاز سودے کے سلسلے میں مسٹر ۔56کے دوست کو بھارت کا ٹیکس دہندگان ایک لاکھ 30ہزار کروڑ روپے دیں گے ۔کانگریس صدر راہل گاندھی نے سنیچرکو دعوی کیا کہ 36جنگی جہازوں کے رکھ رکھاؤ کے لئے اگلے 50برسوں میں دیش کے ٹیکس دہند گان کو ایک پرائیویٹ ہندوستانی گروپ کے جوانٹ وینچر کمپنی کو ایک لاکھ 30ہزار کروڑ روپے دینا ہونگیں ۔راہل نے پی ایم مودی کا درپر دہ طور سے حوالا دیتے ہوئے ٹیوٹ کیا تھا جس میں مند درجہ بالا دعوی کیا گیا ہے انھوں نے پرائیویٹ کمپنی سے متعلق دستاویزات شےئر کرتے ہوئے کہا کہ وزیر دفاع نرملا سیتا رمن ہمیشہ کی طرح کانفرنس کو خطاب کریں گی اور اس سے انکا رکریں گی لیکن میں جو دستاویزات سامنے رکھ رہا ہوں اس میں حقائق موجود ہے غور طلب ہے کہ کانگریس نے معاملہ پر پی ایم مودی اور وزیردفاع نرملا سیتا رمن کے خلا ف لوک سبھا میں مخصوص اختیار عدولی کا نوٹس دیا ہوا ہے ۔پارٹی کے ترجمان سورج والا نے الزال لگا کہ سرکار اس اشوپر دیش کو دھوکہ دی رہی ہے خطرناک سرمایہ داری اس کے ڈی این اے میں ہے رافیل سودے کا ڈیفنس آفسٹ معاہدہ جنگی جہاز بنانے میں نا تجربہ کار کمپنی ریلائنس کو سونپاہے ۔وزیر اعظم نے 10اپریل 2015کو فرانس سے چھتیس رافیل جنگی جہاز خریدنے کا اعلان کیا تھا اس کے 12دن پہلے ہی ریلائنس ڈیفنس کمپنی بنی تھی اور اس کے پاس جنگی جہاز بنانے کا لائسنس بھی نہیں تھا جو وزارت دفاع نے 22فروری 2016لائسنس دیا گیا ۔انھوں نے دعوی کیا کہ اس سودے کو نرملاسیتا رمن نے منظوری بھی نہیں دی ہے جو قواعد کے خلاف ورزی ہے بھاجپا نے کانگریس کے ان الزامات کو مسترد کیا ہے پارٹی کے ترجمان سودھانشو ترویدی نے کہا کہ مرکزی وزیر اور فرانس کی سرکار کانگریس کے الزامات کو جھوٹا ثابت کرچکی ہے اب لوگ مایوسی میں الزام لگا رہے ہیں ۔سچ کیا ہے یہ تو وقت ہی بتائے گا ؟
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟