کانگریس بھاجپا مکت فیڈرل کے امکانات

ترنمول کانگریس کی چیف ممتا بنرجی دہلی دورہ اتفاقاًنہیں ہے ایسا لگتاہے کہ ممتا دہلی صرف این سی آر کے اشوکی وجہ سے نہیں آئی ہیں ۔ان کا بڑا مقصداین سی آر کے بہانہ اپوزیشن پارٹیوں کو بھاجپا کے خلاف متحد کرنا اور کانگریس بھاجپا سے ہٹ کر ایک الگ فیڈ رل فرنٹ بنا نا جس کی کمان وہ خو د سنبھالیں گی ۔ کانگریس کے بجائے ممتا کے من میں فیڈرل فرنٹ بنے کی قواعد بڑھی ہے۔ آسام میں شہریت رجسٹر میں 40لاکھ لوگوں نے نام نہ ہونے کامعاملہ ابھی فائنل نہیں ہوا ہے۔اس میں ابھی کچھ تبدیلی ہونا باقی ہے ۔پھر چناؤ کمیشن نے یہ صاف کردیا ہے کہ این سی آر میں نام نہ ہونے کی وجہ سے چناؤ میں ووٹ ڈال سکتے ہیں ۔یہ واضح ہوگیا کہ جن 40لاکھ لوگوں کانام شہریت رجسٹر سے غائب ہے وہ اپنی شہریت کاثبوت دیکر رجسٹر میں اپنا نام شامل کرواسکتے ہیں لیکن اس سب کے باوجو د ممتا نے سرکار کو گھیر نے کیلئے بڑا اشو بنالیا ہے اور اس بہانے اپوزیشن اتحاد کروانے میں لگ گئی ہیں اپنی اس مہم میں ممتا 2019کے تیسرے مورچے نیتا کے طور پر دعوے داری کو دھار دینے کی کوشش میں ہے ممتا کو لگ رہا ہے کہ 25019لوک سبھا چناؤ میں بھاجپا کو اکیلے روکنے کا دم کانگریس میں دکھائی نہیں پڑرہاہے ۔جسطرح سے علاقائی پارٹیوں نے اکیلے اپنے دم پر بھاجپا کے وجے رتھ کو روکا ہے ۔اس کے بعد دیش کی سیاست نئی شکل اختیار کرنے لگی ہے اس لئے موجودہ صورتحال کا فائدہ اٹھاکر ممتا علاقائی پارٹیوں کا ایک ایسارچہ چاہ رہی ہے جو چناؤ کے بعد بھاجپا کو روکنے کے نام پر کانگریس کو حمایت دینے کیلئے مجبورکرسکے ۔پارلیمنٹ کے اندر اور باہر جس طرح سے ممتا مختلف پارٹیوں کے نیتاؤ ں کے ساتھ ملاقات کرچکی ہیں اس کے معنی یہی نکالنے جارہے ہیں کہ فیڈ رل فرنٹ رنر کی شکل میں ممتا اپنے آپ کو آگے بڑھارہی ہے مختلف اشوز پر جس جار حانہ طریقے سے ممتا بنر جی بھاجپا کے سامنے کھڑی ہورہی ہیں اس سے وہ اپوزیشن پارٹیوں کو یہ پیغام دینا چاہتی ہے کہ ان کی رہنمائی میں بھاجپا کو بیحد موثر طریقے سے روکا جاسکتا ہے ۔سونیا گاندھی اور راہل گاندھی سے ملاقات کے بعد ممتا نے کہا کہ ہم نے مستقبل میں اتحاد کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا تھا 2019کا لوک سبھا چناؤ انھیں قیادت میں لڑا جائے گا ۔اپوزیش پارٹیوں کے ساتھ اتحاد کے بارے میں سوال کئے جانے پر ممتانے کہا کہ جو جہاں مضبوط ہے وہاں وہاں چناؤ لڑے ہم سبھی متحد ہیں ۔اور چناؤ میں بھاجپا کو ہرائیں گے اور بھاجپا کے سینئرلیڈر ایل کے اڈوانے سے بھی ملاقات کی تھی ۔ان سے تعلقات برسو ں پرانے ہیں ۔
(انل نریندر )

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟