آتنکیوں کے خلاف 7 سال میں سب سے بڑی کارروائی

کشمیر میں سکیورٹی فورسز نے ایتوار کو آتنک وادیوں کے خلاف پچھلے سات سال میں سب سے بڑی کارروائی کی۔ ایتوار کے دن تین مڈ بھیڑیں ہوئیں ان میں13 آتنکی مارے گئے اور ایک کو زندہ پکڑ لیا گیا۔ 12 آتنکی شوپیاں علاقہ میں مارے گئے جبکہ ایک اننت ناگ میں ڈھیر ہوا۔ مارے گئے آتنک وادیوں میں تقریباً 10 مہینے پہلے شہید ہوئے لیفٹیننٹ عمر فیاض کے دو قاتل بھی شامل تھے۔ اس دوران تین فوجی ملازم بھی شہید ہوگئے۔ کشمیر کے کچگھوٹا اور پیٹ ڈیمل گاؤں میں مڈ بھیڑ کے دوران لوگوں نے سکیورٹی فورس پر پتھراؤ کیا۔ اس دوران کراس فائرننگ میں پھنس کر چار لوگوں کی موت ہوگئی۔ شوپیاں ۔اننت ناگ اور پلوامہ میں لوگ سڑکوں پر اتر آئے۔ انہیں بھگانے کے لئے آنسو گیس کے گولے اور پیلٹ گن چلانی پڑی۔ جھڑپوں میں جوانوں سمیت 90 سے زیادہ لوگ زخمی ہوگئے۔ سکیورٹی فورس کو اطلاع ملی تھی کہ شوپیاں دراگڑ اور کچھگھوٹا گاؤں اور اننت ناگ کے پیٹ ڈیمل گام میں بڑی تعداد میں آتنکی موجود ہیں۔ انہیں امرناتھ یاترا سکیورٹی فورسز اور سیاستدانوں پر حملوں کی سازش رچنے کے لئے میٹنگ کرنی تھی۔ اس میں حزب المجاہدین اور لشکر کے ہی آتنکی تھے۔ سکیورٹی فورس نے سنیچر کی رات قریب 1 بجے گھیرا بندی شروع کردی۔ جوابی کارروائی میں شوپیاں میں 7 اور اننت ناگ میں 5 آتنکی مارے گئے۔ یقینی طور سے ایک دن میں 12 آتنکیوں کو مار گرانا سکیورٹی فورس اور فوج کی ایک بڑی کامیابی ہے۔ یہ کامیابی اس لئے کہیں زیادہ قابل ذکر ہے کیونکہ مارے گئے آتنکیوں میں لیفٹیننٹ عمر فیاض کے قاتل بھی شامل ہیں۔ ایک دن میں 12 آتنک وادیوں کا مارا جانا یہ بھی بتاتا ہے کہ فوج ، پولیس اور سکیورٹی فورس آتنک واد کو کچلنے کے لئے عہد بند ہے۔ پچھلے سال تو 200 سے زیادہ آتنک وادی مارے گئے تھے جوا پنے آپ میں ایک ریکارڈ ہے۔ اننت ناگ کی مڈ بھیڑ میں ایس ایس پی نے آتنک وادیوں کو سرنڈر کرانے کے لئے ان کے گھر کے لوگوں کو موقعہ پر بلایا۔ وہ آدھے گھنٹے تک سمجھاتے رہے ایک نے بات نہیں مانی اور مارا گیا۔ دوسرے نے سرنڈر کردیا۔ دکھ کی بات یہ ہے آتنک وادیوں سے مڈ بھیڑ کے دوران کچھ کشمیری نوجوان الٹے سکیورٹی فورس پر پتھراؤ کرنے پرآمادہ ہوگئے۔ فوج کو سیلف ڈیفنس میں گولی چلانی پڑی اور کراس فائرننگ میں 5 لوگوں کی موت ہوگئی۔ اس سلسلے کو جلد روکا جاسکتا ہے لیکن تبھی جب کشمیر کی جنتا پاکستان نواز عناصر کے بہکاوے میں آنے سے بچے گی ۔ مرکز اور ریاستی حکومت دونوں کوملا کر دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کے خلاف جنتا کو ان کا ساتھ دینے کا ماحول بنانا چاہئے۔ انہیں پاکستان کے کھیل کو سمجھانا ہوگا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟