مودی کے دورہ سے پہلے میانمار میں فوج کی سرجیکل اسٹرائک

وزیر اعظم نریندر مودی کے میانمار دورہ سے ٹھیک پہلے ہندوستانی فوج کے اسپیشل دستے نے اروناچل پردیش میں میانمار سے لگی سرحد کے قریب ایک سرجیکل اسٹرائک کو انجام دیا۔ فوج کی اسپیشل فورس نے ناگا آتنکی گروپ این ایس سی این کے آتنک وادی کیمپ کو تباہ کردیا۔ اس کارروائی میں ایک آتنکی مارگرایا ایک زخمی ہوگیا۔ فوج کا ایک جوان بھی زخمی ہوا ہے۔ فوج کے ایک افسر نے بتایا کہ اروناچل کے لانگ ڈنگ ضلع کے دولو میں صبح کارروائی شروع ہوئی جو شام تک جاری رہی اس میں سرحد پار نہیں کی گئی۔ کچھ آتنکی بھاگ نکلے۔ فوج نے علیحدگی پسندوں کے ایک عارضی ٹھکانے کو بھی تباہ کردیا۔ وہاں سے ایک اے کے۔47 رائفل ،گولہ بارود اور ریڈیو سیٹ برآمد ہوا ہے۔ فوج کے ذرائع نے بتایا یانگ لانگ اور کنو علاقوں میں بھی پچھلے 10 دنوں سے این ایس پی این کے خلاف ایسی کارروائی کی جارہی ہے۔ یکم ستمبر کو بھی کنو کے قریب ایک انتہا پسند مارا گیا۔ ادھر دہلی میں فوج کے چیف جنرل وپن راوت نے مرکزی وزیر مملکت کرن ریجو سے ملاقات کی اور آپریشن کی جانکاری دی۔ بتادیں کرن ریجو اروناچل پردیش سے ہی نمائندگی کرتے ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ اس ملاقات کے دوران این ایس پی ایل کے خلاف کارروائی کو لیکر تبادلہ خیال ہوا۔ حالانکہ جنرل راوت نے کارروائی کو زیادہ اہمیت نہ دیتے ہوئے کہا ایسے مقابلے اکثر ہوتے رہتے ہیں۔ بتادیں کہ بھارت اس بات سے لگاتار فکر مند ہے کہ نارتھ ایسٹ میں سرگرم کچھ انتہا پسند گروپ کو میانمار میں پناہ مل رہی ہے جبکہ میانمار لگاتار کہتا رہا ہے کہ وہ کسی بھی انتہا پسند گروپ کو بھارت کے خلاف اپنی زمین کا استعمال نہیں کرنے دے گا۔ بتادیں جون 2015ء میں بھی 21 یونٹ کے قریب 70 کمانڈو کی ایک ٹیم نے میانمار سرحد پر رات میں کارروائی کر این ایس پی این کے اور کے وائی کے ایل گروپوں کے 38 دہشت گردوں کو مار گرایا تھا۔ این ایس پی این اور کے وائی کے ایل دونوں گروپوں نے 4 جون 2015 کو گھات لگاکر کئے گئے حملہ کی ذمہ داری لی تھی۔ یہ کارروائی وزیر اعظم کے میانمار دورہ سے ایک دن پہلے کی گئی۔ میانمار کے لیڈروں سے بات چیت میں انتہا پسند تنظیموں کی سرحد پار سے سرگرمیوں سمیت ڈیفنس اور سکیورٹی تعاون کا معاملہ بھی اٹھ سکتا ہے۔ دیکھنا یہ بھی ہوگا تمام یقین دہانیوں کے باوجود میانماران انتہا پسند عناصر کو اپنی زمین سے حملے کرنے سے روکے گا یا نہیں؟
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟