گردش میں ہیں نواز شریف کے ستارے

پاکستان کے وزیراعظم نوازشریف کے ستارے ان دنوں گردش میں چل رہے ہیں۔ دونوں گھر میں اور بیرونی ممالک میں ان کی توہین ہورہی ہے۔گھر میں تو پنامہ گیٹ تنازعہ پر پیشیاں ہورہی ہیں اور دیش کے باہر انہیں بے عزتی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بلوچستان میں وہ چینی ٹیچروں کے قتل کے بعد چینی صدر شی جنگ پنگ نے نواز شریف کو دھمکی تک دے ڈالی ۔ آستانہ میں ایس سی او کانفرنس کے دوران نواز شریف نے عطر روس اور قزاخستان ،ازبیکستان اور افغانستان کے صدور سے ملاقات کی لیکن جنگ پنگ کے ساتھ ان کی ملاقات نہیں ہوسکی۔ چینی میڈیا نے بھی قزاخستان کے صدر نور سلطان نظربائف ،وزیر اعظم نریندر مودی اور روسی صدر ولادیمیر پوتن سے جنگ پنگ کی ملاقات کا خاص تذکرہ کیا ہے۔ کانفرنس سے جڑی فٹیج میں دکھایا گیا کہ کیسے جنگ پنگ نے نواز شریف کی موجودگی کو نظرانداز کیا۔ چین نے 50 ارب ڈالر کے اقتصادی کوریڈور سمیت پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری کی ہوئی ہے۔ پاک نے چینی کمپنیوں کے ملازمین کی سلامتی کے لئے 20 ہزار سے زائد سکیورٹی جوان تعینات کئے ہیں لیکن بلوچستان و قبائلی علاقوں میں آتنک وادی اکثر غیر ملکی شہریوں کے قتل کے معاملے سامنے آتے ہیں۔ چینی صدر کا یہ غیر متوقعہ تبصرہ پاکستانی صوبے بلوچستان میں دو چینی شہریوں کے اغوا اور ان کے قتل کو لیکر دیش کے عوام میں دکھ اور گہری مایوسی کے بعد آیا ہے۔ ادھر سعودی عرب کے شاہ کئی سال سے پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کو پناہ دینے سے لیکر مدد تک دیتے رہے ہیں لیکن اس بار انہوں نے (سعودی شاہ) نواز شریف سے دو ٹوک پوچھا ہے کہ وہ سعودی عرب کے ساتھ ہیں یا قطر کے ساتھ؟ خیال رہے کہ ایران اور دہشت گردوں کو مدد دینے کے الزام میں سعودی عرب سمیت کئی مسلم ملکوں نے قطر سے تعلقات توڑ لئے ہیں۔ شاہ سلمان نے نواز شریف سے کہا قطر سے رشتے توڑنا دہشت گردی کے خلاف لڑنے کے لئے ضروری ہے۔ یہ سبھی مسلم ملکوں اور علما ء کے مفاد میں ہے۔ یہ بھی سچائی ہے کہ پاکستان خود بھارت و افغانستان کے خلاف دہشت گردوں کو مدد دے رہا ہے۔ جب شاہ سلمان نے دوٹوک نواز شریف سے پوچھا کہ آپ قطر کے ساتھ ہیں یا ہمارے تو شریف کچھ دیر تک کوئی جواب نہیں دے پائے۔ سعودی حکمراں نے جدہ میں میٹنگ کے دوران پوچھا ۔حالانکہ پاکستان نے سعودی عرب سے یہ ضرور کہا کہ وہ مشرقی وسطیٰ میں جاری سفارتی بحران کے درمیان کسی ایک کے حق میں کھڑا نہیں ہوگا۔ ادھر گھر میں پنامہ پیپر لیک معاملہ نواز و ان کے خاندان کے خلاف چل رہی منی لانڈرنگ کی جانچ میں شریف بری طرح پھنس گئے ہیں۔ شریف کے خاندان پر لگے الزامات کی جانچ کرتے ہوئے مشترکہ تفتیشی ٹیم کے کام میں رکاوٹ ڈالنے اور اس کو دھمکی دینے کے سنگین الزامات بھی لگائے گئے ہیں۔ اخبار ڈان کے پاس موجود دستاویزات کے مطابق جے آئی ٹی نے سپریم کورٹ کوان چیلنجوں کو بارے میں بتایا جو دو ماہ کی میعاد کے اندر تفتیش ختم کرنے کے دوران سامنے آئی بڑی عدالت کو جے آئی ٹی نے اس سلسلے میں جانکاری دی ہے۔ کل ملا کر نواز شریف کے ستارے گردش میں چل رہے ہیں اور گھر اور باہر ان کی عزت پر پلیتا لگایا جارہا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟