مقدس رمضان میں جہادیوں نے دنیا بھر میں مچائی دہشت گردی

رمضان کے مقدس مہینے میں بین الاقوامی خطرناک دہشت گردتنظیم اسلامک اسٹیٹ ویسے تو اسلام کے تحفظ کے نام پر اپنا خونی کھیل جاری رکھے ہوئے ہے وہ اسلام کی کتنی قدر کرتا ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ دنیا بھر میں رمضان میں بے قصوروں کو قتل کررہا ہے۔ رمضان میں آئی ایس کے دہشت گردوں نے نہ صرف اسلامی ممالک میں حملے کئے ہیں بلکہ مغربی یوروپی ملکوں میں قہر برپا کرکے بہت سے بے قصوروں کی جان لی ہے۔ اس کے علاوہ ہمارے اپنے جموں و کشمیر میں دہشت گردوں نے تباہی مچائی ہوئی ہے۔ 26 مئی سے رمضان شروع ہونے کے ساتھ ان دہشت گرد انجمنوں نے مغرب میں تابڑ توڑ حملے کئے۔ ان میں آئی ایس نے فلپن اور شیعہ طاقت کے گڑھ ایران کو بھی نشانہ بنایا۔ یہ ایسی ہمت تھی جو کبھی القاعدہ نے بھی نہیں دکھائی۔ایک ویب سائٹ برٹ ورڈ کے مطابق ابھی رمضان کو شروع ہوئے 15 دن ہوئے ہیں اس دوران دنیا بھر میں جہادی گروپوں نے 70 حملے کئے ان میں 21 مسلم اکثریتی ملکوں میں کئے گئے۔ان حملوں میں 1003 لوگوں کی موت ہوگئی جبکہ 1036 لوگ زخمی ہوگئے۔ ویب سائٹ کا دعوی ہے کہ 2016ء میں اسی میعاد میں رمضان میں 421 لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا جبکہ 729 لوگ زخمی ہوئے۔ 8 جون کو اقوام متحدہ نے بتایا کہ آئی ایس نے 26 مئی سے 3 جون کے درمیان موصول سے بھاگنے کی کوشش کررہے لوگوں میں 231 کو مار ڈالا۔ یہ جگہ اس دہشت گرد گروپ کا مضبوط قلعہ مانی جاتی تھی اب یہاں مقامی فوج نے امریکہ کی مدد سے گھیرا بندی کررکھی ہے۔ واقف کاروں کا کہنا ہے کہ آئی ایس کے حملوں کی تعداد بڑھنے کو بھلے ہی اس کی عراق اور شام میں ہار کو بتایا جارہا ہو لیکن آئی ایس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ برطانیہ اور یوروپ میں حملوں کا مشرقی وسطی میں علاقے گوانے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔آئی ایس کا کہنا ہے کہ مستقبل میں اپنی گوائی ہر انچ زمین کو واپس لے لے گی۔ آئی ایس نے بڑے آتنکی حملوں کے لئے اب خاتون دہشت گردوں کا استعمال شروع کردیا ہے۔ اس ماہ ایران اور عراق میں دو بڑے حملوں کو خاتون دہشت گردوں کی مدد سے انجام دیا گیا تھا وہ خاتون دہشت گردوں کے سہارے دنیا میں دہشت پھیلانے کی کوشش کررہا ہے۔ ایک وجہ یہ بھی ہے کہ عورتوں کا بھیڑ میں گھسنا آسان ہوتا ہے۔ آئی ایس کا خیال ہے کہ کسی بھی دیش میں سکیورٹی جوانوں کو چکما دینے کے لئے عورتیں زیادہ کارگر ہتھیار ثابت ہوسکتی ہیں۔ بغداد کے جنوب میں واقع شیعوں کے مقدس شہر کربلا میں پچھلے جمعہ کو خاتون دہشت گرد نے فدائی دھماکہ کیا اور حملہ میں 30 لوگ مارے گئے،35 زخمی ہوگئے تھے۔ ایک افسر نے بتایا مہلا دہشت گرد کی پہچان نہیں ہوئی ہے۔ بھیڑ میں پہنچنے کے بعد جسم میں بیلٹ کے سہارے بندھے دھماکو سے دھماکہ کیا۔ دہشت گرد ی کی دنیا میں وائٹ ونڈو کے نام سے مشہور برطانیہ کی تنظیم لیومنٹ نے نام بدل کر رورافیاہا لیوتھ ویٹ رکھ لیا ہے۔ برطانیہ میں شوہر کی موت کے بعد وہ شام آئی اور آئی ایس میں شامل ہوگئی۔اس پر قریب 400 لوگوں کو قتل کرنے کا الزام ہے۔ ایرانی پارلیمنٹ اور امام خمینی کے مقبرے پر حملے میں بھی مہلا آتنکی شامل تھی۔ لندن میں اس ماہ کی شروعات میں برج پر ہوئے حملہ میں بھی چار خاتون مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔ گذشتہ اپریل میں لندن میں ویسٹ مانچسٹرمیں حملہ کرنے کے معاملے میں بھی تین مہلاؤں کو گرفتار کیا گیا۔ خطرناک آتنکی تنظیم آئی ایس نے رمضان کے مقدس مہینے میں امریکہ، یوروپ، روس، آسٹریلیا، عراق ، ایران ،سیریا اور فلپن میں حملے کی وارننگ دے دی ہے۔ ایک آڈیو پیغام کے ذریعے اپنے سندیش میں کہا ہے کہ ان مقامات پر رمضان میں حملوں کو انجام دیا جائے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟