سارے ریکارڈ توڑتی عامر کی فلم ’’دنگل‘‘

ایکٹر عامر خان کی فلم ’’دنگل‘‘ نے باکس آفس کے سارے ریکارڈ توڑدئے ہیں۔ یہ فلم ہندوستانی سنیما کی اب تک کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم بن گئی ہے۔ میں نے یہ فلم دیکھی ہے۔ یہ فلم ہر ہندوستانی خاص کر خواتین اور نوجوانوں کے دلوں کو چھوتی ہے۔ یہ فلم لڑکیوں کے تئیں ہمارے سماج کے کچھ لوگوں کے نظریئے پر بھی فلم چوٹ کرتی ہے جو لڑکیوں کو لڑکوں سے ہر زاویہ سے کم سمجھتے ہیں۔ہریانہ کے پہلوان مہاویر سنگھ فوکٹ اور ان کی بیٹیوں گیتا و ببیتا کی زندگی پر مبنی ہے کیونکہ یہ ان کی جدوجہد کی سچی کہانی ہے اس لئے بھی لوگوں کو اتنی پسند آئی ہے۔’دنگل‘ نے عامر خان کی ہی فلم ’پی کے‘ اور سلمان خان کی ’بجرنگی بھائی جان‘ اور ’سلطان‘ کی کمائی کے بھی ریکارڈ توڑدئے ہیں۔اس فلم کے پروڈیوسر کے مطابق ’دنگل‘ نے تیسرے ہفتے میں 30.5 کروڑ روپے کا کاروبار کیا۔ ایسا رہا تو یہ فلم سنیما گھروں سے ہٹنے تک 400 کروڑ کاکاروبار کر سکتی ہے۔ اس سے بھی زیادہ ہو سکتا ہے۔ اس سے پہلے ’پی کے‘ نے 340 کروڑ کا کل کاروبارکیا جسے ’دنگل‘ تیسرے ہفتے ہی پار کر چکی ہے۔ اب سب سے زیادہ کمائی کے معاملے میں نمبر 1 اور نمبر 2 پر عامر خان کی فلمیں ہی ہیں۔ اس کے بعد آتی ہے سلمان کی ’سلطان‘ جس نے 300 کروڑ روپے کا کاروبار کیا۔ مسٹر پرفیکشنسٹ کے نام سے مشہور عامر خان نے اپنی فلم ’گجنی‘ سے 114 کروڑ روپے کا کاروبار کر 100 کروڑ کے کلب میں اینٹری کی شروعات کی تھی۔ اس کے بعد ان کی فلم ’تھری ایڈیٹس‘ نے 200 کروڑ روپے کما کر اس کلب کو دوگنا کردیا۔ اتنا ہی نہیں 300 کروڑ ی کلب کی شروعات عامرنے ہی اپنی فلم ’پی کے‘ سیکی تھی۔ اب لگتا ہے کہ400 کروڑ ی کلب کی شروعات بھی عامر ہی کریں گے۔ عامر نے فلم کی کامیابی پر ایک بیان میں کہا ایک آرٹسٹ کے لئے اس سے بڑی حوصلہ افزائی نہیں ہوسکتی، بہت بہت شکریہ۔ اور نتیش سر آپ کا بھی بہت بہت شکریہ، دھنیواد۔ ہریانہ کے پہلوان مہاویر فوکٹ سنگھ کی جدوجہد اور اپنی لڑکیوں کو پہلوان بنانے کی دھن سے متاثر نتیش تیواری نے اس فلم کو ہدایت دی ہے۔ اس فلم میں دکھایا گیا ہے کہ چار بیٹیوں کے والد مہاویر نے کس طرح اپنے جنون کے بوتے گیتا اور ببیتا کو پہلوان بنایا اور ان لڑکیوں نے ثابت کردکھایا کہ کسی بھی معنی میں وہ لڑکوں سے کم نہیں ہیں۔ گیتا فوکٹ نے کامن ویلتھ کھیلوں میں گولڈ میڈل جیت کر تاریخ بنائی تھی۔ ان کی راہ پر چلتی ہوئی ببیتا نے بھی کئی میڈل جیت کر ہریانہ کے دنگل کی روایت کو چمکایا۔ حالانکہ فلم کو لیکر کچھ تنازعہ بھی کھڑا ہوا ۔ فلم میں گیتا کے کوچ کے کردار پر سوال اٹھائے جانے پر ان کے اصلی کوچ سوٹی نے نوٹس بھیجنے کی دھمکی دی تو فلم میں گوشت خوری کو فروغ دینے کا الزام بھی لگا۔ ان تنازعوں سے دور دنگل اپنی کمائی کی مہم میں سرگرم رہی۔ دنگل سے پہلے عامر کی گجنی، تھری ایڈیٹس اور پی کے کمائی کے جھنڈے گاڑھ چکی ہے۔ حال ہی میں آئی سلمان کی ’سلطان ‘ بھی ’دنگل‘ کو نہیں پچھاڑ سکی حالانکہ کچھ فلم شائقین کا کہنا تھا کہ اسی سبجیکٹ پر ’سلطان‘ آچکی ہے شاید ’دنگل‘ کا کاروبار متاثر ہو لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔ سلطان اور دنگل بیشک کشتی پر مبنی فلمیں ہوں لیکن دونوں کی کہانی بالکل الگ ہے اور یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ یہ دونوں الگ الگ فلمی ہیں۔ عامر کے مطابق فوکٹ پریوار سے پہلے ہی واقف ہو چکے تھے۔ اپنے پروگرام ’ستیہ مے جیہ تے‘ میں انہوں نے فوکٹ بہنوں سے بات چیت کی تھی۔ اگر آپ نے ابھی یہ فلم نہیں دیکھی تو اپنے پریوار کے ساتھ دیکھیں یہ صاف ستھری سندیش دینے والی فلم ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟