امریکہ میں 8 سال بعد بدلتا اقتدارکا سسٹم

70 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے سب سے عمر رسیدہ صدر 20 جنوری کو حلف لیں گے۔ امریکہ میں 8 سال بعد اقتدار کا سسٹم بدلے گا۔ دنیا کے سب سے طاقتور ملک کی کمان ڈیموکریٹک صدر براک اوبامہ سے ریپبلکن پارٹی کے لیڈر ڈونالڈ ٹرمپ کے ہاتھوں میں آجائے گی۔ امریکی پالیسی کے ساتھ پوری دنیا میں طاقت کا توازن بھی بدل سکتا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک قریبی ساتھی نے دو دن پہلے کہا کہ وائٹ ہاؤس میں داخل ہونے کے پہلے ہی د ن ٹرمپ موجودہ صدر اوبامہ کے ان کئی ایگزیکٹیو فیصلوں کو پلٹ دیں گے جن کے بارے میں ان کو لگتا ہے کہ ان سے اقتصادی ترقی اور روزگار دونوں متاثر ہوئے ہیں۔ یہ اعلان ٹرمپ کے ہونے والے وائٹ ہاؤس کے ترجمان سین اسپائسر نے ایک ٹی وی پروگرام میں کیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ فوراً ان کئی قدموں کو منسوخ کریں گے جنہیں اوبامہ انتظامیہ کی طرف سے گزشتہ8 مہینے میں اٹھایاگیا۔ جس کی وجہ سے امریکہ کی اقتصادی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا ہونے میں رکاوٹ آئی ہے۔ بہرحال یہ واضح نہیں کیا کہ اوبامہ کے کن کن ایگزیکٹیو قدموں کو ٹرمپ مسترد کریں گے۔ گھریلو امور کے ساتھ ساتھ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی پر بھی نظڑیں لگی ہوئی ہیں۔ یوکرین کے اشو پر روس ۔ امریکہ میں شروع ہوئے جھگڑے 2016 ء میں شام اور امریکہ چناؤ میں مداخلت کو لیکر اور بڑھے لیکن روسی صدر ولادیمیر پوتن کے تئیں ڈونلڈ ٹرمپ کے دوستان رویئے سے دونوں ملکوں میں کشیدگی کم ہونے کی آثار ہیں۔ شام میں صدر بشر الاسد کی وفادار سکیورٹی فورسز باغیوں کے درمیان برسوں سے جاری خانہ جنگی کے خاتمے کی امید کی جارہی ہے۔ دونوں فریقین جنگ بندی کا اعلان پر بات چیت کے لئے راضی ہوگئے ہیں۔ نیوکلیائی سپلائر گروپ (این ایس جی ) میں شامل ہونے کی ہندوستان کی کوششیں رنگ لا سکتی ہیں۔ سکیورٹی کونسل میں اصلاحات اور دہشت گردی کے بارے میں تشریح کو لیکر اس کی مہم بھی کامیاب ہوسکتی ہے۔ ٹرمپ کو امریکہ کی مختلف سکیورٹی ایجنسیوں کو صحیح طریقے سے تال میل بٹھانا ان کے لئے سخت چیلنج ہوسکتا ہے۔ حال ہی میں امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے چیف جان بینن نے ٹرمپ کو خبردار کیا ہے کہ انہیں اپنی باتوں پر کنٹرول رکھنا ہوگا اور روس کے خلاف لگائی گئی پابندیوں کو ہٹانے کے تئیں چوکس رہنا ہوگا۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے جس طرح دنیاکو پیغام دیا ہے اس سے لگتا ہے کہ انہیں اپنے دیش کی خفیہ ایجنسی پر بھروسہ نہیں ہے۔ چناؤ کمپین کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے بہت سی باتیں کیں لیکن یہ ضروری نہیں کہ وہ ان پر عمل کریں۔ اب جب وہ صدر بن جائیں گے توسنجیدہ ہوجائیں گے اور امید کی جاتی ہے کہ وہ نپی تلی باتیں ہی کریں گے۔ مسٹر ٹرمپ کو امریکہ کے صدر کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟