دیش کے سب سے لمبے ایکسپریس وے کا آغاز

میراج اور سخوئی جنگی جہازوں کے دلچسپ کرتب کے درمیان پیر کو دیش کے سب سے لمبے لکھنؤ۔ آگرہ ایکسپریس وے کاآغاز ہوگیا ہے۔ اگر اس کو یادو کنبے کے رشتوں کا ایکسپریس وے کہیں تو غلط نہیں ہوگا۔ دیش کے سب سے لمبے 302 کلو میٹر ، 110 میٹر چوڑا ، 6 لین کا یہ ایکسپریس وے کا سنگ بنیاد نومبر 2014 ء کو ہوا تھا اور یہ 23 مہینے میں تیار ہوا ہے۔ اس میں سے 3.3 کلو میٹر لمبی ایئر ٹرپ پر انڈین ایئر فورس کے جنگی جہاز اتر و اڑ سکتے ہیں۔ کسی ہنگامی صورت میں ایسا کیا جاسکتا ہے۔پیر کو اس کی ریہرسل بھی کی گئی۔ آگرہ، فیروز آباد، اٹاوہ، اوریہ، قنوج، ہردوئی، کانپور نگر اور اناؤ ہوتے ہوئے لکھنؤ پہنچے گا۔ اس ایکسپریس وے پر 9026 کروڑ روپے کی لاگت آئی ہے۔ زمین ایکوائر کو ملا کر 15 ہزار کروڑ روپے کا کل خرچ آیا ہے اس سے لکھنؤ ۔آگرہ کی کل دوری میں 60 کلو میٹر کی کمی آجائے گی۔ 302 کلو میٹر لمبے اس ایکسپریس وے کے آغاز کے بعد وزیر اعلی اکھلیش یادو نے کہا کہ اب اس سڑک کے ساتھ ترقی بھی تیزی سے بڑھے گی۔ جتنی رفتار بڑھائیں گے اتنی ہی معیشت بھی بڑھے گی۔ انہوں نے کہا اگلے مرحلے میں غازی پور۔ بلیا تک ایکسپریس وے بنا کر پردیش کے ایک کونے کو دوسرے کونے سے جوڑ دیں گے۔ لکھنؤ سے تقریباً 70 کلو میٹر دور اناؤ ضلع میں بانگرماؤ علاقہ کو کھندولی گاؤں میں اس ایکسپریس وے کا شاندار آغاز ہوا۔ دیش کے سب سے لمبے آگرہ۔ لکھنؤ کے آغاز کی اہم کشش تھی۔ انڈین ایئر فورس کے جنگی جہاز میراج 2000 اور سخوئی 30 کی لینڈنگ اور ٹیک آف ۔ تین میراج اور تین سخوئی جہازوں کے کرتب دیکھ کر لوگ خوش ہوگئے۔ ساتھ ہی پیر کو اس آغاز کے موقعہ پر دیش کے سب سے بڑے سیاسی کنبے کے رشتے بھی رفتار پکڑتے دکھائی دئے۔ ایکسپریس وے کی آغاز تقریب میں ملائم سنگھ یادو کا کنبہ ایک ساتھ نظر آیا۔ یہی تلخی کی جگہ ہنسی خوشی کے ماحول میں تھی۔یہ تقریروں میں بھی صاف دکھائی دیا۔ ملائم ہی نہیں ،رام گوپال اور شیو پال یادو نے بھی اکھلیش کی بھرپور تعریف کرتے ہوئے ان کے کام کاج پر مہر لگادی اور کہا کہ اکھلیش کی قیادت میں پردیش ترقی کے راستے پر گامزن ہے۔ اس افتتاحی تقریب پر سب کی نظریں یادو کنبے کے ہاؤ بھاؤ اور کیمسٹری پر لگی ہوئی تھیں لیکن تقریب میں شروعات سے آخر تک پورے کنبے نے اتحاد دکھا کر سب کو چونکا دیا، ان کی زبان اور برتاؤ بدلہ ہوا تھا۔ پروگرام کا پلان اس طرح بنایا گیا کہ یادو کنبے کے چاروں ممبران ملائم، رام گوپال، شیوپال، اکھلیش یادو کو بولنے کا موقعہ ملا۔ اسمبلی انتخابات سے ٹھیک پہلے اس ایکسپریس وے کے چالو ہونے سے پورے صوبے میں وکاس کا سندیش جائے گا۔ اس سے یادو کنبے میں اکھلیش کی شخصی پوزیشن بھی مضبوط ہوگی۔ 
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟