دنیا کے سب سے بڑے اسٹیج سے تقریب شروع ہوگی

شری شری روی شنکر کی تنظیم ’’آرٹ آف لیونگ‘‘ کی طرف سے منعقد ہونے والا عالمی کلچرل فیسٹول بھلے ہی تنازعوں کے مرکز میں آگیا ہے لیکن جمنا ندی کے نشیبی علاقے میں اس وسیع فنکشن کے لئے اسٹیج پوری طرح سے سج چکا ہے۔اس درمیان روی شنکرکہا کہ این جی ٹی کی طرف سے لگائے گئے 5 کروڑ روپے کا جرمانہ وہ ادا نہیں کریں گے چاہے انہیں جیل کیوں نہ جانا پڑے۔ دہلی میں جمعہ سے شروع ہورہے ورلڈ کلچرل فیسٹول میں کئی ریکارڈ بنیں گے۔ روحانی گورو شری شری روی شنکر کی تنظیم ’’آرٹ آف لیونگ‘‘ کے پورے35 سال ہورہے ہیں۔ پروگرام کو شاندار شکل دینے کے لئے دنیا کا سب سے بڑا اسٹیج بنایا گیا ہے۔ قریب1200 فٹ لمبے اور 400 فٹ چوڑے اس اسٹیج پر ایک وقت میں قریب 28 ہزار لوگ بیٹھ سکتے ہیں۔منتظمین کا دعوی ہے کہ یہ دنیا کا اب تک کا سب سے بڑا اسٹیج ہے ۔ یہاں دیش اور دنیا کے 35 ہزار آرٹسٹ ایک ساتھ پروگرام پیش کریں گے۔ فیسٹول کے اہم اسٹیج کو 10 حصوں میں بانٹا گیا ہے۔ اسٹیج کے بیچوں بیچ پروگرام کے مہمان خصوصی موجود رہیں گے اور اس کا افتتاح پی ایم نریندر مودی کے ذریعے یقینی مانا جارہا ہے۔ 12 مارچ یعنی آج روحانی گورو و دھرم گوروؤں کی موجودگی میں سرو دھرم کانفرنس ہوگی۔ دیش کے قریب 20 ہزار مہمان پروگرام میں شرکت کریں گے۔ 173 دنیا بھر کی ہستیاں موجود رہیں گی جن میں موجودہ سربراہ مملکت و سابق سربراہ مملکت ، وزرا اور ایم پی بھی شامل ہیں۔ فیسٹول کے اسٹیج کو روشن کرنے کے لئے چار فلڈ لائٹس کے ٹاور لگائے گئے ہیں جو کرکٹ کے میدان کی طرح روشنی دیں گے۔ پروگرام میں روشنی کے لئے ایل ای ڈی بلب کا استعمال کیا جارہا ہے جو اپنے آپ میں انوکھی بات ہے۔ فیسٹول کے انعقادکے لئے کل 7 ایکڑ زمین کا استعمال کیا جارہا ہے۔ داخلہ کے لئے 13 دروازے بنوائے گئے ہیں۔ آرٹ آف لیونگ کے ایک افسر کے مطابق فیسٹول کا اسٹیج نہ صر ف بہت شاندار ہے بلکہ اس کو بنانے کے لئے نئی تکنیک کا استعمال کیا گیا ہے۔ اسٹیج کو کھڑا کرنے کے لئے کوئی کھدائی نہیں کی گئی ہے نہ کوئی پختہ تعمیر کی گئی ہے۔ یہ پوری طرح سی ایکوفرینڈلی اسٹیج ہوگا۔اسٹیج کی تعمیر میں کہیں بھی سیمنٹ کا استعمال نہیں ہواہے۔ اس افسر نے یہ بھی بتایا کہ پوری دنیا میں اس وسیع تقریب کا پورا لائیو ٹیلی کاسٹ کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟