چک دے انڈیا: 36 سال بعد اولمپک کا ٹکٹ

ہندوستانی خاتون کھلاڑیوں کے اچھے دن شروع ہوگئے ہیں۔ ادھر ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا کو راشٹرپتی بھون میں ایک پروقار تقریب میں دیش کا اہم ترین ایوارڈ راجیو گاندھی کھیل رتن سے نوازا گیا تو ادھر خبر آئی ہندوستانی مہلا ہاکی ٹیم کو 36 سال بعد اولمپک میں کھیلنے کا موقعہ ملے گا۔ لینڈر پیس کے بعد ثانیہ دیش کا سپریم کھیل ایوارڈ پانے والی دوسری ٹینس کھلاڑی ہیں۔ثانیہ نے کہا کھیل رتن میرے لئے بہت بڑا اعزاز ہے۔ اپریل2012ء میں مہلا یوگل میں نمبر ون رینکنگ حاصل کرنے والی خاتون ہیں۔ ثانیہ مرزا اپنی جوڑی دار مارٹینا ہنس کے ساتھ مسلسل تین مہلا یوگل خطاب جیت چکی ہیں۔ وملڈن جیسے انتہائی اہم ترین ٹینس ٹورنامنٹ کا بھی یوگل فائنل جیتنے کا سہرہ ثانیہ کو جاتا ہے۔ ہم ثانیہ کو اس کے کارناموں پر مبارکباد دیتے ہیں۔ ادھر 36 سال بعد اگلے سال برازیل میں ہونے والے اولمپک کے لئے بھارتیہ مہلا ہاکی ٹیم نے کوالیفائی کرلیا ہے۔ 1980 ء کے ماسکو اولمپک کے بعد پہلی بار بھارتیہ مہلا ٹیم کھیلوں کے اس مہا کنبھ میں کھیلے گی۔ ماسکو اولمپک میں بھی اس لئے بھارتیہ ٹیم کو کھیلنے کا موقعہ ملا تھا کیونکہ کچھ دیشوں نے اولمپک کا بائیکاٹ کردیا تھا۔
ساؤتھ کوریا، ارجنٹینا، برطانیہ، چین، جرمنی، نیدرلینڈ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، امریکہ پہلے ہی اولمپک کے لئے کوالیفائی کرچکے ہیں۔ریو میں اولمپک کے لئے کوالیفائی کرنے کے ساتھ ہی بھارتیہ مہلا ہاکی ٹیم تاریخ میں دوسری بار اولمپک میں شرکت کرنے والی ہے۔یہ ٹھیک ہے کہ ایسا یورو ہاکی چمپئن شپ میں انگلینڈ اور ہا لینڈ کی ٹیموں کے فائنل میں پہنچ جانے کے سبب ہوا لیکن جولائی میں کھیلی گئی ہاکی ورلڈ لیگ میں پانچویں مقام پر رہنا بھی اس ٹیم کیلئے معمولی کارنامہ نہیں تھا۔ یہ مقام اس نے جاپان کو ہراکر حاصل کیا تھا۔ یہ صحیح ہے کہ موجودہ بھارتیہ مہلا ہاکی ٹیم اتنی تگڑی نہیں ہے کہ اسے لیکر ’چک دے انڈیا‘ جیسے سپنے دیکھے جاسکیں۔ لیکن اپنی سطح کے حساب سے اس کی حالت اتنی بھی بری نہیں ہے۔ اس سے پہلے ٹیم نے صرف ایک بار 1980ء میں ماسکو اولمپک میں سانجھے داری کی تھی لیکن اس کے سبب کا میں تذکرہ اوپر کر چکا ہوں۔ یہ الگ بات ہے کہ ٹیم نے قسمت سے ملے اس موقعہ پر پورا فائدہ اٹھایا اور ماسکو اولمپک میں چوتھا مقام حاصل کیا۔ ابھی حالت یہ ہے کہ مختلف ٹورنامنٹوں کے ذریعے کوالیفائی کرکے و ٹیموں میں دسویں ٹیم کی شکل میں ٹیم انڈیا کا نام جڑ گیا ہے۔ جلد ہی افریقہ اور اوسینیا ٹورنامنٹ سے نکل کر دو اور ٹیمیں اولمپک ٹورنامنٹ کا حصہ بنیں گی۔ چیف کوچ میتھائنس اہرنس کی نگرانی میں45 بھارتیہ مہلا کھلاڑی پورے دم خم کے ساتھ پریکٹس کیمپ میں لگی ہوئی ہیں۔ ان میں سے33 کھلاڑیوں کا اولمپک کیلئے انتخاب ہوگا۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ٹیم کا سلیکشن کھیل قابلیت پر ہوگا اور اس میں کوئی سیاست نہیں ہوگی۔ چک دے انڈیا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟