آئی ایس کا پاکستان سے آئٹم بم خریدنے کا پلان

سعودی عرب میں ایک شیعہ مسجد پر نماز جمعہ کے دوران ایک دہشت گرد فدائین حملے نے چونکا دیا ہے۔عامطور پر سعودی عرب ایک محفوظ ملک مانا جاتا تھا جہاں کم ہی دہشت گردانہ حملے ہوتے ہیں۔ تازہ واقعہ سعودی عرب کے مشرقی کاتف صوبے میں جمعہ کو ہوئے اس فدائین حملے میں21 لوگوں کی موت ہوگئی تھی جبکہ60 سے زائد لوگ زخمی ہوئے تھے۔ حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) نے لی ہے۔ ایک چشم دید نے بتایا الکوادی گاؤں میں واقع امام علی مسجد میں ایک فدائین حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑادیا۔ اس کی وجہ سے مسجد میں ایک بڑا دھماکہ ہوا۔ واقعے کے وقت قریب150 لوگ مسجد میں موجود تھے۔ سعودی عرب سرکار بھی اسلامک اسٹیٹ سمیت تمام سنی کٹر پسند تنظیموں کے ارادوں سے واقف ہے۔ سرکار کو پہلے ہی اندیشہ تھا کہ سعودی عرب میں شیعوں پر حملے نسلی لڑائی کو بڑھانے کی کوشش کرسکتے ہیں۔حکومت نے بتایا کہ اس نے آئی ایس سے تعلق رکھنے والے قریب65 طاقتور دہشت گردوں کے سیل کا پتہ لگایا ہے اور انہیں ناکام کیا ہے۔ سعودی عرب نے 10 سے 15 فیصدی کل آبادی میں شیعوں کی حصہ داری ہے۔ کاتف صوبے کے دونخلستان اضلاع خلیجی ساحل الاہما میں زیادہ تر شیعہ آبادی رہتی ہے۔ آئی ایس سے متعلق ایک بڑی تشویشناک خبر آئی ہے۔ اسلامک اسٹیٹ(آئی ایس) نے دعوی کیا ہے کہ وہ پاکستان سے آئٹم بم خریدنے کے کافی قریب پہنچ گئی ہے اور اس کا حملہ وہ امریکہ پر کرے گی۔ آئی ایس کے ذریعے یرغمال فوٹو جرنلسٹ جان کیٹلی نے اس تنظیم کی میگزین کے لئے لکھے آرٹیکل میں کہا ہے کہ پچھلے سال کی بہ نسبت آئٹم بم حاصل کرنے کے حالات ابھی کافی موضوع ہیں۔ کیٹلی کو آئی ایس نے دو سال پہلے یرغمال بنا لیا تھا اور اس کا استعمال وہ اپنی دھمکیوں سے دنیا بھر میں نشر کراتارہا ہے۔کیٹلی نے ’’دی پرفیکٹ اسٹارم‘‘ نامی ایک مضمون میں لکھا ہے کہ اسلامک اسٹیٹ کے پاس بینکوں میں اربوں ڈالر جمع ہیں اور وہ جلد ہی پاکستان کے کرپٹ افسروں کو پیسہ کھلا کر آئٹم بم حاصل کر لے گا لیکن سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ اس آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ اس آئٹم بم کو اسمگلنگ کے ذریعے امریکہ بھیج دیا جائے گا۔ عراق۔ شام سے شروع ہوا آئی ایس آج پوری دنیا کے لئے خطرہ بن چکا ہے۔ اس کی تپش یوروپ، امریکہ سمیت مغربی ایشیا ئی دیش بھی محسوس کررہے ہیں۔ ایسے میں مغربی ملکوں نے اگر کارروائی نہیں کی تو حالات بے قابو ہوجائیں گے۔ آئی ایس کی منشا تاریخ میں کبھی بھی اسلامک حکمرانوں کے ماتحت رہے پورے خطے کو خلافت کے تحت لانا ہے۔ اس کے علاوہ یوروپ اور امریکہ جیسے ملکوں میں بھی اسلامی اقتدار قائم کرنے کے پلان پر وہ آگے بڑھ رہی ہے۔ یہ تنظیم پوری دنیا کے لئے ایک چیلنج بنتی جارہی ہے ہم امید کرتے ہیں پاکستان اپنے نیوکلیائی کارخانوں کی حفاظت کرے گا اور کسی بھی صورت میں انہیں اسلامک اسٹیٹ کے ہاتھ لگنے نہیں دے گا۔ امریکہ کو بھی پاکستان پر دباؤ ڈالنا ہوگا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟