یو پی چناؤ میں69 امیدوار جیل سے ہی ٹھونکیں گے اپنی تال



Published On 29th January 2012
انل نریندر
انا ہزارے یا چناؤ کمیشن بھلے ہی جتنا بھی زور لگا دے، پابندی لگادے اترپردیش میں سیاسی و جرائمی پھیلاؤ کو روک نہیں سکتے۔پیسہ ،طاقت اور دبنگی کے بڑھتے تجربے پر روک لگانے کی تمام کوششوں کے باوجود یہ پروان چڑھتی نظر نہیں آرہی ہے۔ یہ پہلا موقعہ ہے جب اترپردیش کے کسی چناؤ میں تقریباً69 امیدوار جیل سے چناؤ لڑ رہے ہیں۔ وہ بھی تب جبکہ مجرمانہ کردار رکھنے والے لوگوں کو ٹکٹ نہ دینے کا دعوی کرتے ہوئے کوئی پارٹی تھکتی نہیں ہے۔ بات یہیں تک نہیں رکتی۔ مجرمانہ ریکارڈ کے77 امیدواروں کو سیاسی پارٹیوں نے اتارنے میں کوئی پرہیز نہیں کیا۔ سیاست میں مجرموں کی یہ موجودگی صرف چار مرحلے کے امیدواروں کی بنیادپر جائزہ لیاگیا ہے۔پورے امیدواروں کے نام اور ان پر لگے الزامات کے پیش نظر تجزیہ کیا جائے تو یہ اعدادوشمار کافی بڑے دکھائی دیتے ہیں۔یہ حالت تو تب ہے جب تصویر ابھی دھندلی ہے۔ جب تصویر صاف ہوگی تو صحیح حالت کا پتہ چل سکے گا۔ اترپردیش کی اس 16 ویں اسمبلی کے لئے ہورہے چناؤ میں جرائم پیشہ کو چناوی دنگل میں اتانے کے معاملے میں سبھی سیاسی پارٹیاں بے نقاب ہوگئی ہیں۔ حقیقت تو یہ ہے کہ اس حمام میں سبھی ننگے ہیں۔ شاید ہی کوئی ایسی پارٹی ہو جس نے جیل میں بند کسی نہ کسی کوعزت دار بنانے کی نہ ٹھان رکھیں ہو۔ سماجوادی پارٹی نے امر سنگھ کو فیض آباد سے اتارا ہے، جو ان دنوں جیل میں بند ہیں۔ پیس پارٹی نے بھدوئی سے جتندر سنگھ ببلو کو جیل میں رہتے ہوئے چناؤ لڑنے کی ہری جھنڈے دے دی تھی۔بھدوئی ہی نہیں پیس پارٹی نے سلطانپور سے بھی دو دبنگوں سونو سنگھ اور مونو سنگھ کو ٹکٹ دئے ہیں جو حال ہی میں جیل سے چھوٹے ہیں۔ اپنا دل نے جیل میں بند عتیق احمد اور بین الاقوامی مافیہ منا بجرنگی کو عزت دار شخص بنانے کی ٹھانی ہے۔ منا نے تہاڑ جیل سے پرچہ بھرا ہے۔ مؤ سے آزاد امیدوارمختار انصاری نے آگرہ سینٹرل جیل سے اپنا پرچہ داخل کیا ہے۔ انہیں گذشتہ لوک سبھا چناؤ میں بسپا نے وارانسی سے بھاجپا کے ڈاکٹر مرلی منوہر جوشی کے خلاف اتارا تھا۔ گجرات کے احمد آباد جیل میں بند برجیش سنگھ چندولی ضلع کی سید رضا سیٹ سے پرگتی شیل مانو سماج پارٹی کے ٹکٹ پر میدان میں ہیں۔ کیبنٹ وزیر نند گوپال نندی پر قاتلانہ حملے کے ملزم فتح پور جیل میں بند وجے مشر سپا کے ٹکٹ سے مرزا پور کی گیان پور سیٹ سے میدان میں ہیں۔ کانگریس نے اکیلے غازی پور کی جمنیا سیٹ سے جیل میں بند کلاوتی بند کو امیدوار بنایا ہے۔ اسی ضلع سے کانگریس نے نیشنل سکیورٹی ایکٹ اورغنڈہ ایکٹ کے تحت جیل میں بند سلیش سنگھ کو امیدوار بنانے کا اعلان کیا ہے۔ جیل میں بند پھولن دیوی کے قاتل شیر سنگھ رانا نے بھی گوتم بدھ نگر کی جیور سیٹ سے راشٹروادی پرتاپ سینا کے بینر تلے چناؤ لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ داغی امیدواروں کو ٹکٹ دینے کے معاملے میں سبھی پارٹیوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ تقریباً سبھی سنگین مجرمانہ ریکارڈ والے 15 فیصدی امیدوار میدان میں اترچکے ہیں۔ بھاجپا نے 14، سپا نے15، کانگریس نے17 فیصدی مجرمانہ ساکھ کے امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے۔ بسپا بھی پیچھے نہیں اس نے بھی 16 فیصدی مجرمانہ ساکھ کے امیدواروں کو اتارا ہے۔ چھوٹی پارٹیوں کی تو بات نہیں کرتے اس حمام میں سبھی ننگے ہیں۔
Anil Narendra, Bahujan Samaj Party, BJP, Congress, Criminals, Daily Pratap, Samajwadi Party, Uttar Pradesh, Vir Arjun

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟