کیا پوتن جنگ ہار رہے ہیں؟

پچھلے کچھ دنوں سے خبریں آرہی ہیں کہ روس یوکرین جنگ میں یوکرینی فوجی روس کے اندر گھس گئے ہیں اور سال 2022 میں روس نے یوکرین پر حملہ کیا تھا اب تقریباً تین سال ہونے کو ہیں اور جنگ کا کوئی نتیجہ نہیں نکلتا دکھائی دے رہا ہے ۔لیکن خبرہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ جب غیر ملکی فوجی روس کی سرزمین میں داخل ہو گئے ہیں ۔روس میں یوکرینی فوج کے تیس کلو میٹر اندر تک گھسنے اور کئی عمارتوں پر یوکرینی فوج کا روسی جھنڈا ہٹا کر لہرانے کے بیچ روس نے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو کرکی سرحدی علاقہ کھالی کرنے کا حکم دیا ہے ۔دراصل یہاں اتنی فوجیوں تقریباً ایک ہفتہ کی زبردست لڑائی کے بعد بھی یوکرینی حملے کا پرزور جواب دے رہی ہیں ۔روس کا ایمرجنسی انتظام کے حکام نے پیر کو کہا کرک علاقہ میں 76000 سے زیادہ لوگوں نے اپنے گھروں کو چھوڑ دیا ہے ۔جہاں 6 اگست سے یوکرینی فوج اوربختر بند گاڑیاں سرحد پار کر قریب 30 کلو میٹر تک آگئی تھیں ۔مبینہ طور پر ابھی بھی شہر کے مغربی حصوں میں قبضہ کئے ہوئے ہے ۔حکام نے کہا کہ اب بولوستھی سے بھی 14 ہزار لوگوں کو نکالا گیا ہے ۔وہاں کے گورنر نے بی کہا کہ سرحد پر دشمن کی سرگرمیوں کی وجہ سے لوگوں کو ہٹایاجارہا ہے لوگوں کو تیخانہ میں چھپنے کو کہا گیاہے ۔یوکرینی فوجوں کے روس کی سرحد کے اندر گھسنے کے قریب 2 ہفتے بعد یہ صاف ہورہا ہے کہ وہ یہاں رکنے کا پلان بنا رہے ہیں ۔صدر زیلنسکی نے سنیچر کو کہا تھا کہ ان کے فوجی کوارک میں آگے بڑھتے ہوئے اپنی پوزیشن مضبوط کررہے ہیں ۔اتوار کی شام کو اپنے آئیں میں انہوں نے کہا کہ کوارک علاقہ میں ہماری کاروائی اب بھی روس اور اس کی فوج اور اس کے ڈیفنس سسٹم اور معیشت کو نقصان پہنچا رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ یوکرین کے لئے محض بچاو¿ سے کہیں زیادہ ہے اس کا مقصد جہاں تک ممکن ہو سکے روس کی جنگی صلاحیت کو تباہ کر دینا ہے اور جوابی کاروائی کرنا ہے ۔زیلنسکی نے کہا کہ جارحانہ علاقہ میں ایک بفر زون بنانا بھی شامل ہوگا تاکہ یوکرین میں آگے روسی حملوں کو روکا جاسکے ۔ان کے مطابق یوکرین کا مقصد روس کو بات چیت کے لئے راضی کرنا ہے ۔روس نے اس دراندازی کو اکساوے والی کاروائی بتایا ہے اور اس کا مناسب جواب دینے کی قسم کھائی ہے ۔جیسے جیسے مغربی روس میں یوکرین آگے بڑھ رہاہے روس کی فوج کا حوصلہ بھی گرتا جارہا ہے ۔اب تو روس کے اندر بھی اس نے فیصلہ کن جنگ کو لے کر سوال کھڑے ہو رہے ہیں ۔شوشل میڈیا میں خبریں آرہی ہیں کہ کوئی روسی جنرل پوتن سے سوال کررہے ہیں کہ اس جنگ سے روس کو کیا فائدہ ہورہا ہے ۔ایک طرف روس کی فوج برباد ہو رہی ہے وہیں اس جنگ کے سبب روس کی معیشت کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے ۔صدر ولاددیمیر پوتن نے دعویٰ کیا تھا کہ 15 دن میں یہ جنگ ختم ہو جائے گی اور یوکرین پر ہمارا قبضہ ہو جائے گا ۔اب تین سال ہو گئے ہیں پوتن کی قیادت پر بھی کئی سوال اٹھنے لگے ہیں ۔روس جنگ ہار رہا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟